سندھ اسمبلی میں شور شرابا، غل غپاڑہ

سندھ اسمبلی کا اجلاس ایک بار پھر مچھلی منڈی بن گیا۔ اپوزیشن نے شورشرابا اور ہنگامہ کیا تو حکومتی اراکین نے بھی برابر کا جواب دیا۔

سندھ اسمبلی کا اجلاس شروع ہوتے ہی اپوزیشن اراکین نے ڈپٹی اسپیکر کے ڈائس کا گھیراو کر لیا اور اجلاس دیر سے شروع ہونے پر احتجاج ریکارڈ کروایا۔ اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے ڈپٹی اسپیکر سے شکوہ کیا کہ ” جب تک صاحب لوگ نہیں آئیں گے کیا آپ بھی نہیں آئیں گی؟”

رہنما ایم کیو ایم سید عبدالرشید نے وقفہ دعا میں تقریر شروع کردی اور حکومت کے خلاف دعائیں کرنے پر ڈپٹی ا سپیکر نے مائیک بند کردیا۔ مائیک بند کرنے پر اپوزیشن اراکین نے شور شرابا کیا اور احتجاج ریکارڈ کروایا۔

وفقہ سوالات کے بعد اسپیکر نے صوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ کو پالیسی بیان دینے کی اجازت دے دی تو اپوزیشن نے ایک بار پھر احتجاج شروع کر دیا۔

اپوزیشن لیڈر حلیم عادل شیخ نے ایوان میں مائیکرو فون پر تقریر شروع کر دی۔ کہا۔سندھ میں جمہوریت کی بحالی کےلیے دعا کریں ۔ڈپٹی اسپیکر کے لیے دعا کریں وہ اپنی کرسی کا خیال کریں۔ ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری نےحلیم عادل شیخ کا مائیک بند کردیا، کہا،آپ چیئر پر تنقید نہیں کرسکتے۔

صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ اویس قادر شاہ نے اسمبلی میں کہا۔ اگر اپوزیشن ایوان میں ایسے بات کرے گی تو معاملہ بڑھ جائے گا۔ یہ کوئی طریقہ نہیں کہ کوئی بھی مائیکرو فون پر بات کرنا شروع کردے۔

اوہس قادر شاہ نے کہ ااگر اپوزیشن اجلاس نہیں چلانا چاہتی ہے تو آپ کے پاس پاور ہے۔ یہ ہینڈ مائیک لے آئے ہیں۔کل کو اسلحہ لے آئیں گے، آپ کی سیکورٹی کہاں ہے؟

Advertisements
julia rana solicitors london

اپوزیشن اراکین حکومتی رہنماوں کی تقریر کے دوران شور شرابا اور ہنگامہ آرائی کرتے رہے۔ ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ کر اچھال دیں۔ ڈپٹی اسپیکر ریحانہ لغاری نے کہا کسی کی ڈکٹیشن نہیں لوں گی ۔ اپوزیشن ارکان رویہ بہتر کریں سب کو بولنے کی اجازت دوں گی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply