مردوں کا عالمی دن International Men’s Day 2021

 

 

آج کے دن دنیا بھر میں مرد حضرات کا عالمی دن یعنی ۱۹ نومبر کو ہر سال منایا جاتا ہے، خواتین کا عالمی دن تو سو برس سے بھی زیادہ پرانی تاریخ رکھتا ہے اور مزے کی بات ہے کہ خواتین کے تحاریک پوری دنیا میں مختلف خطوں اور سماجیات میں مختلف ادوار میں اٹھتی رہی ہیں اور خواتین کے حقوق کے لیے ہر سال خواتین کا عالمی دن جوش و خروش سے منایا جاتا ہے بلکہ سارا سال ہی اخبارات و سوشل میڈیا میں عورتوں کی مظلومیت کی داستانیں بھی لکھی جاتی ہیں۔ ویسے تو مزے کی بات ہے کہ خواتین کے عالمی دن کی اصل پروموشن بھی مرد حضرات ہی کرتے ہیں، اس لئے مرد حضرات کے عالمی دن کو عموماً نظرانداز کر دیا جاتا ہے، کہ اب اس کی پروموشن کون کرے؟ کیا مرد خود اپنے عالمی دن کی پروموشن یا مناتے ہوئے اچھے لگیں گے؟

مردوں کے لئے یہ دن باقاعدہ دنیا بھر میں پہلی بار ۱۹ نومبر سنہء ۱۹۹۹ کو منایا گیا تھا، لیکن اس سے پہلے سنہء ۱۹۶۸ میں ایک American journalis امریکی جرنلسث John P. Harris جان ہیرس نے اپنے ایک editorial سے اس طرف توجہ دلائی تھی، یہ editorial بنیادی طور پر سویت یونین کے اس وقت کے موجود کمیونزم کے نظام پر تنقیدی مضمون تھا، جس میں John P. Harris نے سوویت یونین Soviet Union میں خواتین کے عالمی دن منانے کے مقابل مردوں کے لئے کسی دن نہ منائے جانے کو Basic concepts of communism کا تنقیدی جائزہ Unequal communism کے نام سے پیش کیا تھا، مردوں کے عالمی دن کے حوالے سے یہ دنیا میں پہلی آواز تھی۔

 

دوسری بار سنہء ۱۹۹۳ میں Thomas Oaster تھامس اوسٹر جو Director of the Missouri Center for Men’s Studies نے کامیابی سے آسٹریلیا Australia ، امریکا US اور مالٹا Malta میں ماہ فروری میں کامیاب سیمینار کئے، اور انہیں مردوں کے عالمی دن کے حوالے سے منسوب کیا۔ Thomas Oaster نے اس سلسلے کو کامیابی سے دو سال چلایا ، مگر تیسرے سال سیمینار کامیابی سے نہیں کرسکا اور اس کے بعد یہ سلسلہ التواء کا شکار ہوکر رک گیا۔

 

تیسری بار یہ سلسلہ ویسٹ انڈیز سے تعلق رکھنے والے Jerome Teelucksingh جیروم تلک سنگھ نے University of the West Indies سے شروع کیا تھا، جیروم تلک سنگھ نے اس احساس کو اجاگر کیا کہ والد کے نام سے پوری دنیا میں Father’s Day تو منایا جاتا ہے مگر بحیثیت مرد جو نوجوان ہیں یا غیر شادی شدہ ہیں، ان کے معاشرے میں مثبت حصہ اور مردوں کی صحت کی اہمیت کی آگاہی، اس دن کا مقصد مردوں کے حقوق کی بات کرنا نہیں بلکہ اس دن کے منانے کا مقصد مردوں کے صحت کے حقوق کی طرف توجہ دلانا ہے؟ تاکہ وہ صحت مند رہ کر خواتین اور بچوں کے حقوق کا خیال کرسکیں۔ اور معاشرے میں اپنا مثبت کردار ادا کرسکیں۔ ۔ردوں کے عالمی دن منانے کا سہرا Jerome Teelucksingh کے سر ہے، جس نے اسے پہلی بار ۱۹ نومبر سنہء ۱۹۹۹ کو منایا اور آج تک منایا جارہا ہے ۔

 

اس رواں سال سنہء ۲۰۲۱ کے مردوں کے عالمی دن کا بنیادی خیال “Better relations between men and women.” رکھا گیا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

 

خیر مردوں کا عالمی دن ان خواتین کے بھی نام ہے، جو بغیر کسی طنز و تشنیع، خواتین کے دن سے تقابل کئے بنا، آج یہ جان لیں کہ مرد کو بھی درد ہوتا ہے۔ مرد کی آنکھیں بھی آنسو بہاتی ہیں، مرد بھی اس دنیا میں لڑتے لڑتے کہیں تھک جاتا ہے۔ مرد بھی معاشرے کا ایک ایسا فرد ہے جسے بلاوجہ نہ فوقیت دینے کی ضرورت ہے اور نہ ہی مطعون کرنے کی ضرورت۔ مرد کو بھی توجہ اور محبت کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی جنس عورت کو ہے۔

 

 

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply