• صفحہ اول
  • /
  • کالم
  • /
  • کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کا تاریخی سفر۔۔زبیر بشیر

کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کا تاریخی سفر۔۔زبیر بشیر

  کمیونسٹ پارٹی آف چائنا نے گزشتہ سوسال کے طویل عرصے میں اپنی انتظامی صلاحیتوں کا بھر پور لوہا منوایا ہے۔ جماعت کو درپیش ابتدائی چیلنجز میں غربت، انتشار، بے روزگاری، ماحولیات، انفراسٹرکچر کی کمیابی سمیت ناقص زرعی صورت حال اور توانائی کی کمی سمیت سینکڑوں مسائل درپیش تھے۔ جماعت کے مفکرین، قیادت اور ماہرین نے مل کر اپنے لئے اور پوری قوم کے لئے طویل مدتی اور قلیل مدتی اہداف مقرر کیا اور اس کے بعد سب نے اپنے حصے سے بڑھ کر کام کیا اور عوامی جمہوریہ چین کو پُرامن ترقی کی راہ پر گامزن کردیا۔ اس جماعت کے حصے میں اوّلین کامیابی لانگ مارچ اور عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی صورت آئی۔ عوامی جموریہ چین کے قیام کے وقت اس ملک کے وسائل نہ ہونے کے برابر تھے جبکہ مسائل کا انبار موجود تھا۔ یہ کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی انتظامی صلاحیتوں کا کڑا امتحان تھا۔ جس پر یہ جماعت نہ صرف پورا اتری بلکہ آج دنیا کے لئے ایک قابل تقلید مثال بن چکی ہے۔

8 سے 11 نومبر تک  کمیونسٹ پارٹی آف چائنا  کی 19ویں مرکزی کمیٹی کا چھٹا کل رکنی اجلاس بیجنگ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں “پارٹی کی صد سالہ بڑی کامیابیوں اور   جدوجہد کے تاریخی تجربے پر قرارداد ” کو منظور کیا گیا۔

اس تاریخی قرارداد کے کلیدی نکات کیا ہیں؟
پہلا، سی پی سی کی 100 سالہ تاریخ کو کتنے ادوار میں تقسیم کیا گیا ہے؟

دوسرا،چار تاریخی ادوار میں سی پی سی کی بڑی کامیابیاں کیا  ہیں؟

تیسرا،چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے نئے دور کی اہم کامیابیاں کیا ہیں؟

چوتھا،سی پی سی  کی ایک صدی سے جاری جدوجہد کی تاریخی اہمیت کیا ہے؟

پانچواں،پچھلے 100 سالوں میں، سی پی سی اور چینی عوام کے تاریخی تجربات کیا ہیں؟

سی پی سی کی 100 سالہ تاریخ کو کتنے ادوار میں تقسیم کیا گیا ہے؟

سی پی سی کی 100 سالہ تاریخ کوچار ادوار میں تقسیم کیا گیا ہے۔

1921-1949: نئے جمہوری انقلاب کا دور
1949-1978: سوشلسٹ انقلاب اور تعمیر کا دور
1978-2012: اصلاحات اور کھلے پن اور سوشلسٹ جدیدیت کا ایک نیا دور
2012 تا حال: چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کا ایک نیا دور

چار تاریخی ادوار میں سی پی سی کی بڑی کامیابیاں کیا  ہیں؟
نئے جمہوری انقلاب کے دور میں: سی پی سی  نے کٹھن جدوجہد کرکے عوامی جمہوریہ چین قائم کیا، اور پوری دنیا کے سامنے یہ اعلان کیا کہ چینی عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں اور اب انہیں دھونس، دھاندلی اور غنڈہ  گردی سے دبانے کا دور ماضی کا قصہ بن چکا ہے۔
سوشلسٹ انقلاب اور تعمیر کے دور میں: سی پی سی نے عوام کی قیادت کرتے ہوئے خود انحصاری پر بھروسا کرکے  چینی قوم کی تاریخ میں سب سے زیادہ وسیع اور گہری سماجی تبدیلیاں اور اصلاحات کیں، اور  پوری دنیا کے سامنے اعلان کیا کہ چینی عوام میں صلاحیت موجود ہے کہ وہ نہ صرف پرانی دنیا کو تباہ کر سکتی ہےبلکہ  ایک نئی دنیا بھی قائم کر سکتی ہے ۔صرف سوشلزم ہی چین کو بچا سکتا ہے، اور  چین کو ترقی دے سکتا ہے۔
اصلاحات اور کھلے پن اور سوشلسٹ جدیدیت کا نیا دور: سی پی سی نے عوام کی قیادت کرتے ہوئے  اصلاحات اور کھلے پن اور سوشلسٹ جدیدیت کا راستہ اپنایا، جس کے نتیجے میں چین دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بن گیا، اور پوری دنیا کے سامنے اعلان کیا  گیا کہ اصلاحات اور کھلے پن ہی چین کے مستقبل اور تقدیر کے تعین کی کلید ہیں۔ چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کا راستہ ہی صحیح راستہ ہے جو چین کی ترقی اور خوشحالی کی تکمیل  کرتا ہے۔
چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کا نیا دور: سی پی سی اور  چینی عوام   نے نئے دور میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے عظیم کارنامے انجام دینے میں کامیابی حاصل کی  اور پوری دنیا کے سامنے یہ اعلان کیا کہ چینی قوم نے کھڑے ہونے اور  امیر ہونے سے ایک طاقتور ملک بننے کا کارنامہ انجام دیا ہے۔

چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے نئے دور کی اہم کامیابیاں کیا ہیں؟
 چینی کمیونسٹوں نے نئے دور  میں چینی خصوصیات کے حامل سوشلزم کے بارے میں شی جن پھنگ کے نظریات کی روشنی میں  پارٹی کی مجموعی قیادت، اقتصادی تعمیر، اصلاحات اور کھلے پن ،قانون کی حکمرانی، ثقافتی  تعمیر، سماجی تعمیر، ماحولیاتی تہذیب کی تعمیر، قومی دفاع اور فوج کی تعمیر، قومی سلامتی ۔”ایک ملک، دو نظام” پر عمل درآمد اور مادر وطن کے دوبارہ اتحاد کو آگے بڑھانے اور سفارتی امور میں  تاریخی کامیابیاں حاصل کی ہیں اور تاریخی تبدیلیاں کی ہیں۔

سی پی سی  کی ایک صدی سے جاری جدوجہد کی تاریخی اہمیت کیا ہے؟
سی پی سی کی صد سالہ  جدوجہد نے چینی عوام کو تسلط اور غلامی کی قسمت سے مکمل طور پر آزاد کرایا، تیز رفتار اقتصادی ترقی اور طویل مدتی سماجی استحکام کے دو معجزے پیدا کیے، مارکسزم کی مضبوط قوت کا مظاہرہ کیا، دنیا کی ترقی کے  عمل پر اپنے اثرات مرتب کئے،  چینی طرز کی جدیدیت کا راستہ تخلیق کیا ، انسانی تہذیب کی ایک نئی شکل پیدا کی ہے اور ترقی پذیر ممالک کے لیے جدیدیت کی راہ کو وسیع کیا ہے۔اس کے علاوہ سی پی سی  ایک ایسی طاقتور سیاسی جماعت بن گئی جو زمانے کے  سب سے آگے رواں دواں ہے، اور پارٹی کی حکمرانی اور قیادت کے معیار کو مسلسل بہتر کیا گیا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

گزشتہ 100 سالوں میں، سی پی سی اور چینی عوام کے تاریخی تجربات کیا ہیں؟
تجربے کے دس پہلو ہیں : پارٹی کی قیادت پر قائم رہنا، عوام کی مرکزی حیثیت  کو برقرار رکھنا، نظریاتی جدت پر قائم رہنا، خود مختاری پر کاربند رہنا، چین کی راہ پر گامزن رہنا، دنیا کی تقدیر پر خیال رکھنا، جدت  پر عمل کرنا، جدوجہد کرنے کا حوصلہ برقرار رکھنا، متحدہ محاذ پر قائم رہنا، خود انقلابی پر قائم رہنا۔

Facebook Comments

Zubair Bashir
چوہدری محمد زبیر بشیر(سینئر پروڈیوسر ریڈیو پاکستان) مصنف ریڈیو پاکستان لاہور میں سینئر پروڈیوسر ہیں۔ ان دنوں ڈیپوٹیشن پر بیجنگ میں چائنا میڈیا گروپ کی اردو سروس سے وابستہ ہیں۔ اسے قبل ڈوئچے ویلے بون جرمنی کی اردو سروس سے وابستہ رہ چکے ہیں۔ چین میں اپنے قیام کے دوران رپورٹنگ کے شعبے میں سن 2019 اور سن 2020 میں دو ایوارڈ جیت چکے ہیں۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply