مہاگما سیکارا(Mahagama Sekara) سری لنکا میں 20 ویں صدی کے ایک فکشن نگار اور شاعر تھے۔ وہ 7 اپریل 1929 کو کولمبو، سری لنکا کے شہر رداونا میں پیدا ہوئے۔ وہ اپنے ماں باپ کی اکلوتی اولاد تھے۔ ۔ مہاگما سیکارا سری لنکا کے ایک عظیم ناول نگار، مترجم، فنکار، ڈرامہ نگار، گیت نگار، فلم ساز، فلسفی اور استاد کے طور پر بھی جانے جاتے تھے۔ انہیں سنہالی شاعری کی سب سے اہم شخصیات میں سے ایک جانا جاتا ہے۔
ابتدائی طور پر مہاگما سیکارہ 1934 میں رداو نا کے سرکاری سکول میں داخل ہوئے۔ پھر 1948 میں وہ گورنمنٹ کالج آف فائن آرٹس میں داخل ہوئے۔ آخر کار 1950 میں وہ نیتابوا کے ٹیچر ٹریننگ اسکول میں داخل ہوئے اور 1952 میں سنہالی تربیت یافتہ استاد کے طور پر اسے چھوڑ دیا۔ 1981 میں سری جے وردینا پورہ یونیورسٹی نے انہیں ڈاکٹر آف فلسفہ (پی ایچ ڈی) کی ڈگری سے نوازا۔
مہاگما سیکارا جدید سنہالی ادبی روایت کے شاعر کے طور پر مشہور تھے۔ ان کی تحریر میں کبھی کبھار بدھ مت کا اثر نظر آتا ہے، اوران کی انسانیت دوستی اورزندگی کو ان کی آزاد نظموں سے جوڑا جاتا ہے۔۔ ان پر انگریزی اور جاپانی ہائیکو کا گہرا اثر ہے۔
مہاگما سیکارا کا انتقال 14 جنوری 1976 کو ہوا، اور اسے سری لنکا کے شعرا اور ادب کے لیے ایک المناک نقصان سمجھا جاتا ہے۔ مہاگماسیکارا 46 سال کی عمر میں اچانک حرکت ِ قلب بند ہونے سے انتقال کر گئے۔
اُن کے 5 شعری مجموعے شائع ہوئے۔۔انھوں نے چھ فلموں کی کہانیاں اور گیت بھی لکھے۔2002 میں ان کے تحقیقی مقالے “سنہالا گڈیا پادیا نرمانانہی رِدما” پر ادبی انعام ملا۔ وہ فلمی صحافی، نقاد بھی تھے۔ انھوں نے بچوں کے لیے بھی کہانیاں لکھیں۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں