مثبت سوچ ہمارے تعمیراتی رویے کی ضامن ہے۔۔عاصمہ حسن

ہمارا طرزِ فکر کسی اور کے لئے معمولی یا غیر اہم ہو سکتا ہے لیکن ہماری ذات کے لئے اور ہماری ترقی و بقاء کے لئے بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے۔ ـ عام طور پر ہماری سوچ دو طرح کی ہوتی ہے ـ ایک تو اچھی یعنی مثبت اور دوسری بُری یعنی منفی ۔ ـایک بات ہمیشہ یاد رکھیں کہ جب ہماری سوچ مثبت ہوتی ہے تو حالات جتنے بھی مشکل کیوں نہ ہوں ہم اپنی سوچ کی وجہ سے ان کا مقابلہ کر لیتے ہیں اور کوئی نہ کوئی حل تلاش کر لیتے ہیں ـ لیکن اس کے برعکس اگر ہماری سوچ منفی ہے تو سامنے مواقع ہونے کے باوجود ہم ان کو نظر انداز کر جاتے ہیں ـ ،اپنی اسی منفی سوچ کی وجہ سے ہم اپنی ترقی کی راہ میں خود حائل ہو جاتےہیں ـ۔

دراصل یہ ہماری سوچ  ہی ہے جو ہمیں کسی کام کی طرف راغب کرتی ہے اور ہمارے رویےکو جنم دیتی ہے ـ اب سوچنے کی بات یہ ہے کہ ہماری سوچ چاہے وہ مثبت ہے یا منفی ہمارے ردعمل کا تعین کرتی ہے ـ اگر ہماری سوچ مثبت ہے اور اپنی صلاحیتوں اور قابلیت پر بھروسہ ہے تو دنیا کی کوئی بھی طاقت اس کام میں کامیاب ہونے سے روک نہیں سکتی، لیکن اس کےبرعکس اگر ہمیں خود پر اور اپنی ذات پر اور اپنی صلاحیتوں پر بھروسہ نہیں تو حاصل تمام مواقع بےسود ثابت ہوں گے ـ۔

اگرآپ کامیاب زندگی گزارنا  چاہتے ہیں تو اپنی سوچ پر کام کریں ـ ہماری یہ سوچ ہی ہماری شخصیت کو سنوارتی اور بگاڑتی ہے ہمارے مسائل اور در پیش مشکلات جیسی بھی ہوں یہ ہماری سوچ پر منحصر ہے کہ ہم کیسے ان مسائل کے بارے میں سوچتے ہیں اور ردِعمل ظاہر کرتے ہیں اگر آپ یہ سوچیں کہ مجھ میں اتنی ہمت و حوصلہ یا قابلیت نہیں کہ ان مسائل کا حل تلاش کر سکوں یا ان کا سامنا کر سکوں تو اس بات کا یقین کر لیں کہ مسائل جیت جائیں گے اور یہ صرف اور صرف آپ کی منفی سوچ کی بدولت ہی ممکن ہوپائے گا۔ ـ جب بھی ہم اپنی زندگی میں کچھ کرنا چاہتے ہیں تو ہماری سوچ ہی ہوتی ہے جو ہمارے اندر یہ احساس پیدا کرتی ہے کہ آیا ہم یہ چیلنج قبول کر سکتے ہیں یا نہیں ـ مثبت سوچ رکھنےوالےہمیشہ حالات کا مقابلہ کرتے ہیں اور ایسے فیصلےکر لیتے ہیں اور سوچ سمجھ کر حاصل کردہ معلومات کی روشنی میں مناسب حکمت عملی کا استعمال کرتے ہیں جس کے نتیجے میں وہ مسائل جو بظاہر ناممکنات نظر آتے ہیں ان کو ممکنات میں تبدیل کر دیتےہیں  ـایسی ہی مثبت سوچ کے حامل لوگ نہ صرف کامیاب رہتے ہیں بلکہ پُرسکون زندگی گزارتے ہیں اس کے علاوہ دوسروں کے لئے بھی مواقع پیدا کرتے ہیں کیونکہ یہ لوگ اس حقیقت سے بخوبی واقف ہیں کہ منفی سوچ سے اور پریشان ہو کر وہ مسائل کا نہ سامنا کر سکتے ہیں اور نہ ہی کوئی حل تلاش کر سکتے ہیں۔

جب ہم مثبت سوچتے ہیں تو ہم صحت مند و توانا رہتے ہیں کیونکہ ہماری مثبت سوچ ہمیں اندر سے مضبوط بناتی ہے ـ یہی سوچ ہماری صلاحیتوں کو جلا بخشتی ہے اور معجزے رونما کرواتی ہے۔

اس کے برعکس ہماری منفی سوچ سب سے پہلے ہم پر اثرانداز ہوتی ہے اس کے مضر اثرات کی وجہ سے ہمارے اندر خوف اور ڈر بیٹھ جاتا ہے جس کے باعث ہم اپنی زندگی کا کوئی بھی فیصلہ نہیں کر پاتے ـ ،ہماری خوشی ‘ کامیابی اور صحت کا دارومدار صرف اور صرف ہماری سوچ پر منحصرہوتا ہے، ـ اکثر ہم اپنے دروازے پر آئی خوشیوں کو صرف اپنی منفی سوچ کی بدولت ہمیشہ کے لئے خیرباد کہہ دیتے ہیں جس کی وجہ سے زندگی میں بے سکون رہتے ہیں پھراسی بری سوچ سے دوسروں کو اپنا شکار بناتے ہے اور ان کی زندگیوں میں بھی زہر گھولتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

زندگی ایک بار ملتی ہے جسے بھرپور طریقے سے گزارنا چاہیے اور ایک بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے، کہ ہمیں اس دنیا میں کسی نہ کسی خاص مقصد کی تکمیل کےلئے بھیجا گیا ہے، بس اس مقصد کو تلاش کریں ‘ خود پر اپنی سوچ پر اور اپنی صلاحیتوں پر کام کریں ،اپنے مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے مناسب حکمت عملی تیار کریں’ آنے والے مسائل کا مشاہدہ کریں ان کے حل تلاش کریں اور اپنی منزل کی طرف مسلسل پیش قدمی کریں کیونکہ ہمارا اٹھا ہر قدم چاہے چھوٹا ہی کیوں نہ ہو اہمیت کا حامل ہےـ اگر راہ میں ٹھوکر لگ کر گر جائیں تو شکر ادا کریں کہ اللہ تعالی نے آپ کو سیکھنے کا موقع عطا کیا ہے، ـ خوداعتمادی مشکل فیصلے کرنے سے آتی ہے لہذا خود کو مسائل کا سامنا کرنے کے قابل بنائیں اورایسا صرف آپ کی مثبت سوچ کی بدولت ہی ممکن ہو سکتا ہے ـ۔مسائل سب کو درپیش ہوتے ہیں لیکن مثبت سوچ کچھ خاص لوگوں کا اثاثہ ہوتی ہے بس آج سے خاص لوگوں کی فہرست میں شامل ہونے کا عہد کرلیں اور چٹان کی طرح ڈٹ جائیں پھر آندھی آئے یا طوفان، کوئی بھی رکاوٹ آپ کو کامیاب ہونے سے نہیں روک سکے گی ـ۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply