• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • بابر اعظم سےخواتین سے متعلق نامناسب سوالات، ندا یاسر تنقید کی زد میں

بابر اعظم سےخواتین سے متعلق نامناسب سوالات، ندا یاسر تنقید کی زد میں

مارننگ شو کی میزبان ندا یاسر قومی کپتان بابر اعظم سے خواتین سے متعلق نامناسب سوالات پوچھنے پر تنقید کی زد میں ہیں-

ندا یاسر آئے دن کسی نہ کسی تنازع میں گھر ی رہتی ہیں اورانہیں سوشل میڈیا صارفین کی تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے حال ہی میں ندایاسر کا ایک پرانا انٹرویو دوبارہ وائرل ہورہا ہے جس میں وہ قومی کپتان بابر اعظم کا انٹرویو کررہی ہیں۔

انٹرویو کے دوران وہ ان سے پوچھ رہی ہیں کہ بابر کو شادی کے لیے کیسی لڑکی کی تلاش ہے اور پھر خود ہی ان سے لڑکی کے متعلق نہایت نامناسب الفاظ استعمال کرتے ہوئے سوالات پوچھنا شروع کردیتی ہیں کہ بابر کیا آپ کو ایسی لڑکی چاہئے جو آپ کو بیڈ ٹی دے، صبح آپ کے کپڑے استری کرے وغیرہ وغیرہ جس پر بابر اعظم انہیں جواب دیتے ہیں کیا میں بچہ ہوں جو صبح اسکول جاتا ہے بابر اعظم نے کہا انہیں شادی کے لیے ایسی لڑکی چاہئے جو انہیں اور ان کے گھر والوں کو سمجھے۔

شاید ندا یاسر بابر اعظم کے جواب سے مطمئن نہیں ہوئیں لہذا انہوں نے لڑکی سے متعلق مزید سوالات کرنے شروع کردئیے اور پوچھا کہ آپ کیسی لڑکی سے شادی کریں گے جس کی آنکھیں بڑی ہوں، لمبا قد ہو، لمبے بال ہوں یاپھر چھوٹے قد کی اور موٹی لڑکی بھی چلے گی؟-

بابر اعظم نے جواب دیا انہیں نارمل لڑکی سے شادی کرنی ہے ندا نے مزید پوچھا اگر لڑکی سانولی ہو چلے گی یا گوری چٹی لڑکی چاہئے۔ اس کے علاوہ پاکستانی ہو یا باہر ملک کی، سندھ کی ہو، پنجاب

Advertisements
julia rana solicitors

کی ہو یا خیبر پختونخوا کی؟ بابر اعظم ندا یاسر کے ان سوالات سے کافی جھینپے ہوئے نظر آئے تاہم انہوں نے کہا کہ انہیں ایک نارمل لڑکی سے شادی کرنی ہے جو انہیں اور ان کے گھروالوں کو سمجھے۔ندا یاسر کے اس انٹرویو پر سوشل میڈیا صارفین شدید تنقید کررہے ہیں۔ اور ان کے لڑکیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے نامناسب الفاظ جیسے ’’سانولی، موٹی، چھوٹے قد کی‘‘ پر اعتراض کررہے ہیں سوشل میڈیا صارفین کا کہنا تھا کہ ’’سانولی بھی چلے گی‘‘ جیسے کوئی گزارے کی چیز ہو یا پھر ایکسٹرا، کیا جہالت ہے خدا کی پناہ۔ اقرا نامی خاتون نے لکھا ’’سانولی چاہئے یا گوری‘‘ کیا واقعی؟ کیا ہیں یہ لوگ؟ جب سانولی کی بات کی تو گندا سا منہ بنایا جب کہ گوری چٹی پہ کھلکھلا کے بول رہی ہے پھر کہتے ہیں معاشرے میں نسل پرستی کیوں ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply