احساسات کی دنیا

احساسات کی دنیا
طاہرہ عالم
فیس بک ایک اہم ترین سوشل میڈیا کی حیثیت رکھتا ہے دوستوں کی بھیڑ میں ہم چوبیس گھنٹے گھرے رہتے ہیں ان دوستوں میں کچھ تو حقیقت ہوتے ہیں اورکچھ ایسے ہوتے ہیں جنھیں ہم سیاہ و سفیدکہ سکتے ہیں۔سچ جھوٹ کی اس دنیا میں کچھ سچائی ضرورہوتی ہے جن کی وجہ سے ہم اور آپ رابطے میں رہتے ہیں۔ ہم سب اس ذریعے کو مسخ کرتے جارہے ہیں ہم اب اسے شغل کے لیے استعمال کرنے لگے ہیں۔ اگرمیں د کھاواکہوں تو یقیناً غلط نہ ہوگا۔یہاں ہم اپنی تمام وہ مصروفیات بیان کر رہے ہوتے ہیں جن کالوگوں کوپتہ تک نہیں ہوتا۔کچھ تو سچ ہوتے ہیں کچھ جھوٹ پہ مبنی ہوتے ہیںface book user کی بھی بہت سی اقسام دیکھنے میں آتی ہیں ۔
کچھ لوگ ایسے دستیاب ہوتے ہیں جن کے اسٹیٹس پڑھنے کے بعداپناسر پیٹنے کادل چاہتاہے، حال ہی میں ایک تصویرآنکھوں کے سامنے سے گزری جس پر feeling fever آویزاں تھااب بندہ پوچھے اگرآپ حرارت محسوس کررہے ہیں توکسی طبیب کوکیوں نہیں دکھاتے؟اس حال میں بھی تصویرup loadکرنے کی کتنی چاہ ہوتی ہے۔ مزے کی بات تو میرے لیے یہ تھی حال ہی میں ایک دوست کی طرف سے ایکstatusظاہر ہواenjoing picnicدل میں خیال آیا زبردست موسم سے لطف اندوزہورہے ہونگے لیکن کچھ ہی دیربعدکیادیکھتی ہوں تمام گھروالے گھر میں موجود ہیں ۔معلوم کرنے پہ پتہ چلاسب جھوٹ تھا۔بس کچھ خاص دوستوں کو جھوٹےstatusکی مدد سے جلانے کاکام لیا جارہا تھا۔اب اگرکوئی محبت میں ناکام ہوجاتا ہے تو heart brokenکااسٹیٹس لگاکرپوری دنیاکوٹوٹاہوادل دکھایاجارہا ہوتاہے۔
ان کےعلاوہ بھی آپ کوبہت سے اسی طرح کے اسٹیٹس کا سامنا رہتا ہوگا، fake Idکی بات اگر نہ کی جائے تو بری بات ہوگی ۔لڑکیاں لڑکوں کے نام سے اور لڑکے لڑکیوں کے نام سے جانے پہچانے جاتے ہیںuser اپنی ہی ID میں مختلف ناموں سے addہوتے ہیں اپنے shareاورpostپہcomments کررہے ہوتے ہیں۔ لڑکیوں کے نام سے لڑکے اور لڑکوں کے نام سے لڑکیوں نے idبنا رکھی ہیں لوگوں کو بےوقوف بنانے میں ہم اپنا قیمتی وقت برباد کرتے نظرآتے ہیں ۔لیکن اس وقت کے ضیاع میں بھی پر لطف حالات جنم لے لیتے ہیں کبھی کبھی تودوستوں کی sharingآپ کو زیادہ زچ کر دیتی ہوگی جب کسی قریبی دوست کا inboxمیں messageہوتا ہےاورآپ کو بار بار piclikeکرو اور اچھا سا comentکرنے کی تلقین کی گئی ہوتی ہے یہاں تک توٹھیک لیکن اگرآپ نے ایسا نہیں کیا تو ناراضگی کابھی برملا اظہار کر دیا جاتا ہے۔اور سخت سست سنائی جاتی ہے ۔sharing کی بھی بہت سی اقسام ہوگئی ہیں۔
چلیں آئیں آپ کو ایک سرسری جائیزے کی طرف لے کے جاتی ہوں۔شادی کے سترہ سال بعدان صاحب کے گھر پانچ جڑواں بچوں کی پیدائش آمین کہہ کر شئیرکریں۔ اب اس میں آمین کہہ کر شئیر کرنے کی وجہ میری سمجھ سے بالا تر ہے،بہت سی ایسی sharingبھی نظر کے سامنے سے گزرتی ہیں جنہیں دیکھنے کے بعد افسوس ہوتا ہےکہ کیوں دیکھی۔ مثال کے طور پہ قران پاک کے اوراق کواگر کوئی گستاخ جاہل جلانے کی گستاخی کرتا ہے تو اسےshareکرکے دیکھنے والو کو بھی گنہگا ربنایا جا رہا ہوتا ہے ، کبھی کوئی چپل کی الٹی سائیڈاللہ کا نام دیکھا نے کی کو شش کر رہا ہو تا ہے ۔حال ہی میں کسی جاہل کہنا زیادہ بہتر سمجھو نگی نے مدینہ پاک کے ماڈل کو نالے کے اوپر رکھ کر shareکیا ہوا تھا ۔میرے خیال سے یہی وہ لوگ ہیں جو مذہب سے منسلک ایسے شرکو پھیلانے کا آلہ کارہوتے ہیں جن کا حقیقت میں وجود ہی نہی ہوتا ،اگر میں statusکی بات کروں تو مندر جہ ذیل feelingکی بھر مار نظر آئے گیfeeling tired,feeling sad,feeling angry feeling alone feeling thought full feeling………………………………………………………………اب آپ اس خالی جگہ کو اپنی مر ضی سے بھر سکتے ہیں مزے کی بات تو یہ تھی ایک صاحب نے feeling broken shareکیا ۔میں سمجھی کہ بچارے کا ایکسیڈنٹ ہو گیا ہے لیکن مکمل پڑھنے کے بعد پتہ چلا کہ موبا ئل ٹوٹ گیا ہے اب تک کی feeling دیکھنے کے بعد اپنی feeling کابیڑہ ڈوبنے لگتا ہے۔ آنے والے feeling اورstatusمیں شاید کچھ ایسا ہونے والا ہےfeeling angagment,feeling wedding feeling kids جیسےstatusعام نظر آئیں گے جبکہ مرنے والا بھیfeeling nazahکاstatus up load کر نے کے بعد ہی انتقال فرمائے گا۔اب جناب feelng کچھ بھی ہوFBوقت گزاری کا ایک بہترین ذریعہ ہے ۔ہم اور آپ ان بیان کردہ تما م feelingsسے لطف اندوز ہو تے ہیں اور ایک یادگارحصہ کو اپنی زندگی میں شامل کر لیتے ہیں۔

Facebook Comments

طاہرہ عالم
طاہرہ عالم شعبہ تدریس سےوابستہ ہونے کے ساتھ ساتھ لکھنے کا شغف بھی رکھتی ہیں آپ پاکستان فیڈرل کونسل آف کالمسٹ سندھ کی جنرل سیکریٹری ہیں گھومنے پھرنے ، کتب بینی اور انٹرنیٹ کے استعمال کو بہترین مصرف سمجھتی ہیں اورزندگی میں کچھ نیا کرنے کو ترجیح دیتی ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

براہ راست 0 تبصرے برائے تحریر ”احساسات کی دنیا

Leave a Reply