• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • بیٹی کے ریپ کی دھمکیاں،راہول گاندھی کوہلی کی حمایت میں سامنے آگئے

بیٹی کے ریپ کی دھمکیاں،راہول گاندھی کوہلی کی حمایت میں سامنے آگئے

انتہا پسند بھارتیوں کی جانب سے تنقید پر بھارتی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما راہول گاندھی بھارتی کرکٹ ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی کی حمایت میں سامنے آگئے۔

ہندو انتہا پسندوں نے پاکستان کے خلاف شکست کا ذمہ دار بھارتی بولر محمد شامی کو قرار دیا تھا اور ساتھ ہی انہیں ‘غدار’ قرار دیا۔ بعد ازاں بھارتی کرکٹ بورڈ اور بھارتی کپتان ویرات کوہلی نے محمد شامی کی حمایت میں ٹوئٹس کیں تھیں-

محمدشامی کی حب الوطنی پر سوال اٹھانے والوں کو کوہلی نے جواب دیتے ہوئے کہا “میرے لیے کسی کے مذہب کی وجہ سے اس پر حملہ کرنا سب سے شرمناک چیز ہے جو انسان کرسکتا ہے. اپنی رائے کو آواز دینا سب کا حق ہے.لیکن ذاتی طور پر میں نے کبھی کسی سے مذہبی بنیاد پر امتیاز کرنے کا سوچا بھی نہیں. یہ ہر انسان کےلئے انتہائی مقدس اور ذاتی چیز ہے اور اُسے وہیں رہنا چاہیئے لوگ اپنا غصہ نکالتے ہیں کیوں کہ انہیں سمجھ نہیں ہے کہ ہم افرادی طور پر کیا کرتے ہیں اور میدان میں کتنی کوشش کرتے ہیں-

تاہم کپتان ویرات کوہلی کی جانب سے مسلمان فاسٹ بولر محمد شامی کے حق میں بیان دینے پر متعصب بھارتی باشندے تمیز کھوبیٹھے اور سوشل میڈیا پر اپنے اسٹار کرکٹر کو دھمکیاں دینا شروع کردیں دھمکی @Criccrazyygirl کے ٹوئٹر ہینڈل سے دی گئی جو بعد میں ڈیلیٹ کردیا گیا ر ویرات کوہلی کی 10 ماہ کی بیٹی وامیکا کوہلی کو ریپ کی دھمکیاں دی گئیں جبکہ کوہلی کے خلاف ٹرینڈ بھی بنایا گیا۔

ویرات کوہلی کی 10 ماہ کی بیٹی وامیکا کو ریپ کی دھمکیاں ملنے پر راہول گاندھی نے ٹوئٹ کی جس میں انہوں نے بھارتی کپتان کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ڈیئر ویرات، دھمکیاں دینے والوں میں نفرت بھری ہوئی ہے کیونکہ کوئی انہیں محبت دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔

انہوں نے مزید لکھا کہ ان لوگوں کو معاف کردو اور ٹیم کی حفاظت کرو۔

Advertisements
julia rana solicitors london

راہول گاندھی کی اس ٹوئٹ کے بعد ٹوئٹر پر ’Dear Virat‘ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا جس میں صارفین کی بڑی تعداد نے کانگریس رہنما کے بیان کا خیرمقدم کیا اور ویرات انوشکا کے لیے ٹوئٹس کیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply