ذرا ہنس لیجیے۔۔ڈاکٹر فرزانہ کوکب/تبصرہ:پروفیسر سخاوت حسین

یہ کتاب ڈاکٹر فرزانہ کوکب کی طنز و مزاح پر ایک شاہکار تصنیف ہے۔ادب میں طنز و مزاح کو بڑی اہمیت حاصل ہے۔بعض ناقدین ادب نے تو یہاں تک کہا ہے کہ کس زبان کا ادب ترقی یافتہ ہے یہ دیکھنا ہو تو اس کے طنز و مزاح کا جائزہ لینا چاہیے۔اعلیٰ درجے کا طنز و مزاح صرف بلند پایہ ادب میں ہی  پایا جاتا ہے۔طنز کے لغوی معنی رمز کے ساتھ بات کرنے کے ہیں۔جبکہ مزاح کے معنی خوش طبعی کرنے کے ہیں۔طنز رومانیت کی ضد ہے اور اس کی ابتدائی شکل ہجو ہے۔طنز و مزاح میں ایک گہرا تعلق ہوتا ہے۔مزاح کا مقصد حصول مسرت کے سوا کچھ نہیں۔مزاح دراصل زندگی کے مضحک پہلوؤں کی نقاب کشائی کرنے کا نام ہے۔اس کے برعکس طنز با مقصد ہوتا ہے۔اور اصلاح اس کا مقصد ہوتا ہے۔ پس خالص طنز و مزاح اعلیٰ درجے کی چیز ہے۔قاری اس سے لطف اور خوشی حاصل کرتا ہے۔ڈاکٹر فرزانہ کوکب کی کتاب”ذرا ہنس لیجیے”   طنز و مزاح کا اعلیٰ شاہکار ہے۔مصنفہ جا بجا مسکراہٹیں بکھیرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔

” لڑکا وارفتگی سے التجا کرتے ہوئے۔میں تمہیں دل و جان سے چاہتا ہوں۔میری محبت قبول کر لو۔لڑکی بے نیازی سے ” دیکھو میری اپنے کزن سے منگنی ہو چکی ہے۔ایک اور کزن سے بھی میری اچھی انڈرسٹینڈنگ ہے۔اپنے ایک کلاس فیلو سے بھی میری بہت گہری دوستی ہے۔واٹس ایپ اور  میسنجر  پر بھی میرے دو چار بے تکلف اور گہرے دوست ہیں ۔ ”

ان مضامین کا بغور مطالعہ کیا جائے تو یہ بات عیاں ہوتی کہ مصنفہ زمانہ شناس ہیں۔اور وہ عہد حاضر کے درپیش چیلنجز کو مزاحیہ انداز میں یوں بیان کرتی ہیں۔

” آج اکیسویں صدی کا منظر نامہ ملاحظہ فرمائیں  ۔ جدید ٹیکنالوجی آئی، موبائل آیا، انٹرنیٹ آیا اور پھر سوشل میڈیا ،عورت نے اس میدان کارزار میں بھی قدم رکھا ، پھر کیا ہوا،ہراسمنٹ اور سائبر کرائم ۔۔۔ اور ان کا سب سے بڑا ہدف عورت ہی بنی ۔”

مصنفہ بنیادی طور پر تدریس کے شعبہ سے وابستہ ہیں۔وہ بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی شعبہ اردو میں ایسوسی ایٹ پروفیسر ہیں۔ انہیں زمانے کی نبض شناس کہا جائے تو  بے جا نہ ہو گا۔وہ عورت اور مرد کی نفسیات کو اچھی طرح سمجھتی ہیں۔ اور جا بجا اس کا اظہار کرتی ہوئی نظر آتی ہیں۔

” آج کے دور کی لڑکیاں بھی تو کم سنی میں ہی بہت ہوشیار ہو جاتی ہیں۔بعض تو مالدار اور اونچے عہدے والے بابوں کی نام نہاد محبوبائیں بن کر ان کی دولت اور عہدے کا جی بھر کر فائدہ اٹھاتی ہیں۔”

Advertisements
julia rana solicitors london

مصنفہ ہر مضمون میں خوب صورت انداز میں طنز مزاح کے نشتر چلاتے ہوئے نظر آتی ہیں۔جن سے قاری بے حد محفوظ یوتا ہے۔
“ذرا سا ہنس لیجیے گا، مسکرا دیجئے گا تو میرے حق میں دعا کر دیجیے گا۔”
تو ڈاکٹر فرزانہ کوکب آپ کے لئے اور آپ کی فیملی کے لئے ڈھیر ساری دعائیں۔اللہ تعالیٰ آپ کی فیملی کو حاسدین سے بچائے۔آمین
آخر میں آپ کا بے حد مشکور کہ آپ نے اپنی شاہکار تخلیق سے نوازا

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply