عبدیت۔۔اعوان

سورۃ آل عمران میں عبدیت کے تین مقامات کا ذکر فرمایا گیاہے:
پہلا مقام توبہ ہےیعنی بندہ دوزخ کے ڈر اور خوف سے اللہ تعالی کی عبادت کرے ایسے شخص کو عذابِ  ناریعنی دوزخ کے عذاب سے امن دے دیا جاتا  ہے۔

دوسرا مقام یہ ہے کہ بندہ جنت کے شوق میں اللہ کی عبادت کرے اس کی طرف رحمت یعنی جنت کا اشارہ ہے۔

تیسرا مقام یہ ہے کہ بندہ عشق الہی اور اللہ تعالی کے لیے عبادت کرے انہیں حق سبحانہ تعالی اپنے دائرہ کرامت میں اپنی تجلی سے نوازے گا۔

تیسرے مقام میں بیان کیے گئے لوگ وہ ہیں جو الله کو سب سے زیادہ محبوب ہیں یہ وہ مقام ہے جہاں تک رسائی  کے لئے ایمان کا مضبوط ہونا اور تقویٰ کا خاص خیال رکھنا ضروری ہے، اولیاء اللہ  اس مقام پر فائز ہوتے ہیں ، یعنی الله کا خاص قرب پانے والوں کے لئے یہ مقام ہے۔

انہیں اللہ تعالی کی ذات کے علاوہ کسی چیز سے سروکار نہیں ہوتا،ان کی عبادت اور ریاضت کا مقصد عشق الہی کا حصول ہوتا ہے،ایسے لوگوں کو نہ جنت کے حصول کی خواہش ہوتی ہے نہ دوزخ میں ڈال دیئے جانے کا خوف،ان پر کتنی ہی آزمائش اور مشکلات آجائیں یہ ان کا صبر اور ثابت قدمی سے مقابلہ کرتے ہیں،ایسے لوگ اک پل کے لیے  بھی اللہ تعالی کی یاد سے غافل نہیں ہوتے، چاہے مجلس میں ہوں یا تنہائی میں، ان کا دھیان اللہ تعالی کی طرف ہی رہتا ہے،چونکہ   جنت اور دوزخ اللہ تعالی کی تخلیق کردہ ہیں، اس لیے جب بندہ اللہ تعالی کی محبت کو پالیتا ہے اور اس کے انوار اور تجلیات سے مستفید ہو جاتا ہے تو پھر اسے خودبخود ہی جہنم سے چھٹکارا اور جنت کی آسائشوں سے نواز دیا جاتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

میری اللہ تعالی سے دعا ہے کہ ہم سب کو عبدیت کے تیسرے مقام کو حاصل کرنے کی توفیق عطا فرمائیں(آمین)

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply