• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • موسمیاتی تبدیلیاں: افریقہ کے گلیشیئرز 2 دہائیوں میں غائب ہوجائیں گے

موسمیاتی تبدیلیاں: افریقہ کے گلیشیئرز 2 دہائیوں میں غائب ہوجائیں گے

موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرناک اثرات مرتب ہونا شروع ہو چکے ہیں، ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ افریقہ کے مشرقی گلیشیئرز 2 دہائیوں میں غائب ہوجائیں گے۔

ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کی حالیہ رپورٹ میں براعظم کی طرف بڑھتی آفات کی خوفناک منظر کشی کی گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2040 کی دہائی تک افریقہ کے تینوں ٹراپیکل برف کے میدان، تنزانیہ کا کلیمنجارو، کینیا کا ماؤنٹ کینیا اور یوگنڈا کا روینزوریس براعظم کی گرمی کی وجہ سے عالمی اوسط سے زیادہ تیزی سے پیچھے ہٹ رہے ہیں۔

کلمانجارو کا سب سے بڑا گلیشیر کلیمنجارو 2014 اور 2020 کے درمیان 70 فیصد سکڑ گیا اور روینزوریس پہاڑوں کے گلیشیئرز اس کے بڑے پیمانے کا 90 فیصد کھو چکے ہیں۔

ماہرین کے مطابق گلیشیئرز ختم ہونے کی وجہ سے 11 کروڑ 80 لاکھ غریب لوگوں کو شدید خشک سالی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ، سیلاب یا شدید گرمی اور دیگر موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا ہوگا ۔

جبکہ صدی کے وسط تک براعظم کی جی ڈی پی بھی 3 فیصد تک کم ہوسکتی ہے۔

افریقہ کا گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں حصہ 4 فیصد سے بھی کم ہے اسے باوجود براعظم کے طویل عرصے سے موسمیاتی تبدیلی سے شدید متاثر ہونے کا امکان ہے۔

رپورٹ میں بدترین اثرات سے بچنے کے لیے افریقہ کو ہر 30 سے 50 ارب ڈالر یا جی ڈی پی کا 2 سے 3 فیصد خرچ کرنے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے۔

سال 2020 افریقہ کا تیسرا گرم ترین سالریکارڈ  کیا گیا تھا اور اوسط درجہ حرارت 2010 تک کی تین دہائیوں سے 0.86 ڈگری سینٹی گریڈ زائد تھا۔

Advertisements
julia rana solicitors

2020 میں طوفانوں اور سیلاب کے باعث 12 لاکھ افراد بے گھر جو اسی برس تنازعات سے بچ کر بھاگنے والوں کی تعداد سے ڈھائی گنا زیادہ ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply