• صفحہ اول
  • /
  • اختصاریئے
  • /
  • آہستہ ڈرائیونگ کرنا ہی سمجھداری ہے۔۔مصنف:محمد زمان/ ترجمعہ۔۔عدیلہ ذکاء

آہستہ ڈرائیونگ کرنا ہی سمجھداری ہے۔۔مصنف:محمد زمان/ ترجمعہ۔۔عدیلہ ذکاء

شام کے وقت حادثات کا تناسب ۲.۵ فیصد بڑھ جاتا ہے اس لیے آہستہ ڈرائیونگ کرنا ہی سمجھداری ہے۔پاکستان میں حادثات کا تناسب روزبروز بڑھتا جا رہا ہے جو کہ رات کے وقت مزید بڑھ جاتا ہے۔ شہری آبادی کی نسبت دیہی علاقوں میں رات کے وقت حادثات کی شرح بہت زیادہ ہے کیونکہ دیہی علاقوں میں زیادہ تر گاڑیوں کی ہیڈ،ٹیل لائٹس نہیں ہوتیں جسکی وجہ سے حادثات کا تناسب بڑھ جاتا ہے۔
اگر ہم صورتحال کا بغور جائزہ لیتے ہوئے تجزیہ کریں تو معلوم ہوگا کہ سڑک حادثات کا تناسب دن کے مقابلے میں رات کے وقت ۱.۵ فیصد بڑھ جاتا ہے۔ اس مد میں شعبہَ عمرانیات نے دو مختلف اوقات میں ایک مشاہداتی مطالعہ کیا۔ جوکہ پہلا، خانیوال سے وہاڑی تک ۷۵کلومیڑ اور دوسرا ملتان روڈ پر ۵۰ کلومیٹر کے فاصلے پر مشتمل تھا۔
ساہیوال سے وہاڑی تک کے کل ۷۵ کلومیٹر کے فاصلے کا ۲۵ کلومیٹر لاہور۔ملتان جی ٹی روڈ پر محیط تھا۔۷۵کلومیٹر کا یہ فاصلہ ۱۱گھنٹے اور ۴۵ منٹ میں طے کیا گیا جس دوران سڑک پر ۲۰۰ کے قریب گاڑیاں ایسی دیکھی گئیں جو کہ ہیڈ، ٹیل لائٹس کے بغیر تھیں۔
اعدادوشمار کی مزید جانچ پڑتال کی گئی تو پتا چلا کہ خانیوال سے وہاڑی تک ہر ایک کلومیٹر کے فاصلے میں ۳ سے زائد گاڑیاں نائٹ لائٹس کے بغیر چل رہیں تھیں اور اس کے ساتھ ۱۵۳ موٹر سائیکلز، ۱۷ رکشے اور ۱۷ ٹرالیاں بھی نوٹ کی گئیں ، جو بغیر لائٹس کےتھیں۔
یہ تمام اعدادوشمار رات کے وقت حادثات  کے امکانات بڑھنے کی جانب توجہ مبذول کروا رہے ہیں۔

وہاڑی شہر میں ٹریفک کی اس انتہائی ابتر صورتحال کو دیکھتے ہوئے متعلقہ حکام کی انتظامی قابلیت پر سوالات اٹھ رہے ہیں۔ وہاڑی انتظامیہ کے لیے یہ صورتحال نہایت تشویشناک ہے کہ رات میں ہر ایک میٹر کے فاصلے پر پانچ گاڑیاں نائٹ لائٹس کے بغیر چل رہی ہیں۔
علاوہ ازیں، دوسرا مشاہدہ جولائی میں ملتان روڈ پر کیا گیا جس کے مطابق ہر ۵۰ کلومیٹر کے فاصلے پر ۹۲ گاڑیاں لائٹس کے بغیر پائی گئیں۔
اگر ہم دونوں مشاہدات پر مبنی مطالعات کو یکجا کریں تو اوسط ۲.۵ بنتی ہے۔یعنی شام کے وقت ہر ۱۰۰ گاڑیوں میں ۲سے۳ گاڑیاں نائٹ لائٹس کے بغیر چل رہی ہیں۔

مزید یہ کہ اگر ان مشاہدات کی پورے ملک پر تعمیم کی جائے تو ہر ۱۰۰ میں سے ۳ گاڑیاں ہیڈ، ٹیل لائٹس کے بغیر چلتی ہیں جو کہ کافی تشویشناک صورتحال ہے اور حکومت کے لیے ایک بڑا چیلنج بھی ہے کہ سڑکوں پر حفاظتی اقدامات کو یقینی کیسے بنایا جائے۔

Advertisements
julia rana solicitors

(لکھاری    یورپین یونیورسٹیوں کے پاکستانی معاشرے پر ریسرچ پراجیکٹ میں ایک فوکل پرسن کے طور پر کام کررہے ہیں اور سوشل سائنسز کے سب سے کم عمر وہ پروفیسر ہیں جن کا نام ملک کے دو فیصد سائنسدانوں میں شامل ہے)

Facebook Comments

Adeela Zaka bhatti
Mphil scholar department of sociology Qau Islamabad

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply