پسند کی شادی جرم بن گئی، سفاک ملزمان نے بچوں،خواتین سمیت سات افراد کو زندہ جلا ڈالا
مظفرگڑھ کے علاقے پیرجہانیاں میں گھر میں آتشزدگی سے 7 افراد کی ہلاکت کا معاملہ 2 افراد کے خلاف قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کرلیا گیا
پولیس کا کہنا ہے کہ پسند کی شادی کی رنجش میں ملزمان نے گھر کو آگ لگائی مقدمے میں نامزد ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں جلد ملزمان کو گرفتار کر لیا جائے گا پولیس کا کہنا ہے کہ ورثا کے مطابق گھر کے ایک رہائشی محبوب عرف کالا نے 18 ماہ قبل روہیلانوالی کے علاقے ماہرہ میں فوزیہ بی بی سے پسند کی شادی کی تھی، آتشزدگی کا واقعہ بھی مبینہ طور پر محبوب عرف کالا کے سسرالیوں کی کارروائی ہے پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرلئے ہیں پولیس کو ملنے والے شواہد میں پیٹرول کی خالی بوتل بھی شامل ہے
مظفرگڑھ کے علاقے پیر جہانیاں موڑ علی پور پر افسوسناک واقعہ رونما ہوا ہے، گھر میں آگ لگنے سے گھر میں موجود ایک ہی خاندان کے 7 افراد جھلس کر جاں بحق ہوگئے ہیں، جانبحق ہونے والوں میں 4 بچے، 2 خواتین اور ایک بزرگ شامل ہے، جانبحق افراد کی عمریں 65 سال سے 2 ماہ کے درمیان ہیں،جانبحق ہونے والوں میں 65 سالہ بزرگ محمد نواز، 35 سالہ خورشید مائی ،19 سالہ فوزیہ مائی، 12 سالہ شاہ نواز، 10 سالہ سرفراز، ڈھائی سالہ یعقوب اور دو ماہ کا بچہ شامل ہیں، اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 مظفرگڑھ نے فوری موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پا کر جانبحق افراد کی لاشیں نکال لی ہیں، مزید افراد کی تلاش کے لئے ریسکیو آپریشن جاری ہے، مقامی لوگوں کے مطابق گھر میں 8 افراد رہائش پذیر تھے،
وزیر اعلی پنجاب سردار عثمان بزدار نے مظفر گڑھ کے علاقے میں آتشزدگی کے باعث قیمتیں انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کیا اور وزیر اعلی نے کمشنر ڈیرہ غازی خان سے واقعہ کی رپورٹ طلب کر لی ،وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے آتشزدگی کے واقعہ کی ہر پہلو سے تحقیقات کا حکم دے دیا اور کہا کہ جامع انکوائری کر کے آتشزدگی کے واقعہ کی وجوہات کا تعین کیا جائے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں