ہمارا خیال ہے کہ ہر ملک امریکی صدر کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کرنا چاہتا ہے۔ شرمین نے مزید کہا کہ مجھے یقین ہے کہ یہ بات چیت عمران خان کے ساتھ جلد ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں شرمین نے کہا ، “مجھے یقین ہے کہ یہ رابطہ جلد ہوگا ، لہذا میں نہیں سمجھی کہ اس کا کوئی اور مطلب ہونا چاہیے۔
، ڈپٹی سیکریٹری آف اسٹیٹ نے کہا مجھے نہیں لگتا کہ ابھی تک ٹیلی فون پر بات نہ کرنے کے بارے میں مزید قیاس آرائیوں کی ضرورت ہے ۔
پاکستان کو نشانہ بنانے والے 22 ریپبلکن سینیٹرز کی جانب سے ستمبر میں پیش کیے گئے بل کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں شرمین نے کہا کہ ہمیں سینکڑوں بل ملتے ہیں۔ ہزاروں لوگ ان کے پیچھے ہیں لیکن ہم پاکستان کے خدشات سے بخوبی واقف ہیں اور حالات کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔
دوسری طرف ، پاکستان نے امریکہ کو ایک واضح پیغام دیا کہ وہ ایک وسیع البنیاد ، طویل المدتی اور پائیدار تعلقات قائم کرنے کے لیے پُرعزم ہے ، جو معاشی تعاون ، علاقائی رابطے اور خطے میں امن پر مبنی ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں