• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • بنگلہ دیش کا81 ہزار روہنگیا افراد کو جزیرے میں منتقل کرنے کی خواہش کا اظہار

بنگلہ دیش کا81 ہزار روہنگیا افراد کو جزیرے میں منتقل کرنے کی خواہش کا اظہار

ڈھاکہ :بنگلہ دیش نے81 ہزار روہنگیا افراد کو جزیرے میں منتقل کرنے کی خواہش کا اظہارکردیا ،اطلاعات کے مطابق بنگلہ دیش اور اقوام متحدہ کے درمیان مدد فراہم کرنے کے معاہدے کے بعد 80 ہزار سے زائد روہنگیا پناہ گزینوں کو خلیج بنگال کے ایک جزیرے پر منتقل کرنے کے لیے اقدامات شروع ہوگئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیشی عہدیداروں نے بتایا کہ فلاحی اداروں کی تشویش کے اظہار کے باوجود میانمار سے تقریباً 19 ہزار مسلمان پناہ گزین پہلے ہی سرزمین پر پُرہجوم کیمپوں سے بھاشن چار جزیرے میں منتقل ہو چکے ہیں۔

بنگلہ دیش کے مہاجرین کے کمشنر شاہ رضوان حیات نے اے ایف پی کو بتایا کہ ہر سال خلیج بنگال میں آنے والے مون سون کے طوفان کے نومبر میں ختم ہونے کے بعد ہزاروں مزید جائیں گے۔

انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ ‘ہم ایک لاکھ کا کوٹہ مکمل کرنے کے لیے فروری کے آخر تک تقریبا 81 ہزار روہنگیا کو بھاشن چار جزیرے میں منتقل کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں’۔

حکومت نے 53 مربع کلومیٹر پر پھیلے جزیرے پر تقریباً 35 کروڑ ڈالر خرچ کیے ہیں جو تقریباً 20 سال پہلے سمندر سے نکلا تھا۔خراب موسم کے ساتھ، جزیرہ بنگلہ دیش کی سرزمین سے 60 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے اور کچھ روہنگیا گروہوں کا کہنا تھا کہ لوگوں کو وہاں جانے پر مجبور کیا جارہا ہے۔

واضح رہے کہ تقریباً 8 لاکھ 50 ہزار روہنگیا باشندے، بنگلہ دیش اور میانمار کی سرحد پر کیمپوں میں رہ رہے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ان میں سے بیشتر 2017 میں میانمار کے فوجی آپریشن، جس کے بارے میں اقوام متحدہ نسل کشی کا خدشہ ظاہر کیا تھا، سے بھاگ کر یہاں آئے تھے۔بنگلہ دیش کی پناہ گزینوں کو رکھنے پر تعریف کی گئی تھی جنہیں مستقل گھر تلاش کرنے میں بہت کم کامیابی حاصل ہوئی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply