میرا سوال۔۔سکندر پاشا

مجھے یہ بات  اور یہ سوال سوچنے پہ مجبور کرتی ہے کہ ایک آفاقی دین و مذہب کو ہی روز اوّل سے چیلنجز کا کیوں سامنا ہے؟

اسلام مخالف ادیان و مذاہب اپنے عقائد و نظریات کو اس طرح خوبصورت بنا کر پیش کرتے ہیں کہ علم دین سے بے بہرہ مسلمان اس کا دلدادہ ہوجائے اور اس کے گن گانے لگے اور یہ سمجھنے لگے کہ مسلمانوں کی ترقی مغربی تہذیب کی تقلید میں ہے۔ اس طرح وہ اپنی پوری جدوجہد اسلام کے حقائق کو بگاڑنے پر مرکوز رکھتے ہیں اور اسلامی تاریخ کے کمزور پہلوؤں پر خاص توجہ دیتے ہیں اور کسی ذرا سی کمزوری کو بھی جبلِ عظیم بنا کر پیش کرتے ہیں۔

اور یہ سب کچھ اس مہارت و ذہانت سے کرتے ہیں کہ اس کی نظیر نہیں ملتی۔ نتیجے کے طور پر ان کی تحریریں، لٹریچر یا کتب پڑھنے والے یا ان کی یونیورسٹیوں سے ڈگریاں حاصل کرنے والے “دانشور” مسلم ممالک کی ترقی میں سب سے زیادہ بڑی رکاوٹ اسلامی تہذیب و اقدار کو سمجھتے ہیں اور مسلمان معاشرے میں رہتے ہوئے، مسلمانوں پر حکومت کرتے ہوئے دانستہ یا نا دانستہ طور پر یہود و نصاریٰ  یا کسی بھی اسلام مخالف پلیٹ فارم کا حصہ بن جاتے ہیں۔

آپ اگر تاریخ پر نظر دوڑائیں، حالات و واقعات کا مشاہدہ کریں تو اسلام مخالف مذاہب اپنے عقائد و نظریات کو پھیلانے کے لئے ایک نیٹورک کی صورت میں منظم انداز سے کام کرتے دکھائی  دیں گے، عالم ِ اسلام سے متعلق بہت سے مجلّات و رسائل شائع کرتے ہیں جن میں عالم اسلام کی مشکلات، رجحانات اور اختلاف پر مشتمل تحقیقی و تجزیاتی مقالات پیش کرتے ہیں ۔

اسلام کی ایسی من مانی تشریح کرتے ہیں کہ جس سے اسلامی اعلی ٰ اقدار کی قدر و قیمت معدوم ہوجائے اور اسلام کے بارے میں شک کا شکار ہو یا اس اعتراف پر مجبور ہوجائے کہ اسلام دورِ حاضر کی زندگی سے میل نہیں کھاتا اور عصرِ حاضر کے تقاضوں کے ساتھ چلنے سے عاجز ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اس کے مقابل اسلام کیا حکمت عملی اختیار کرتا ہے ؟
اس کا جواب آپ دیں گے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply