مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی نے پنڈورا پیپرزکی تحقیقات کے لئے سیل کے قیام کا فیصلہ مسترد کردیا ہے۔
ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگزیب نے کہا پنڈوراپیپرز کی تحقیقات وزیراعظم عمران خان کے ہوتے ہوئے ممکن نہیں ہیں۔
پیپلزپارٹی کے نیئر بخاری نے کہا کہ پنڈورا پیپرز کی تحقیقات کے لئے تحقیقاتی سیل اپنوں کو بچانے کا ایک طریقہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنڈورا پیپرز کی تحقیقاتی سیل کی نگرانی وزیراعظم کریں گے۔ تحقیقاتی سیل عدلیہ کی بجائے وزیراعظم کو رپورٹ کریں گے جس کا نتیجہ آٹا چینی گندم کمیشن جیسا ہی ہوگا۔
اپوزیشن سے صرف الزام کی بنیاد پر استعفی مانگنے والا اب اپنے لوگوں سے استعفی کیوں نہیں لے رہا؟ پنڈورا پیپرز کے لئے بھی خان صاحب وہی طریقہ اپنائیں جو اپوزیشن ارکان سے وہ خود مطالبہ کرتے رہے ہیں۔
وزیراعظم جے آئی ٹی تشکیل دیں اور تحقیقات مکمل ہونے تک اپنے کابینہ ارکان سے فوری استعفی لیں۔ تحقیقاتی سیل کے ذریعے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کا فیصلہ قبول نہیں۔
واضح رہے کہ پنڈورا پیپرز میں حکومتی وزرا، معاون خصوصی، کئی نامورسیاستدانوں سمیت 700 سے زائد پاکستانیوں کے نام سامنے آئے ہیں۔ پنڈورا پیپرز میں وزیر خزانہ شوکت ترین کی آف شور کمپنی جبکہ وفاقی وزیر مونس الہٰی اور سینیٹر فیصل واوڈا کی آف شور کمپنیاں سامنے آئیں۔
پنڈورا لیکس کی تحقیقات کے لیے وزیراعظم نے اعلیٰ سطح کا سیل قائم کیا ہے جو پنڈورا لیکس میں شامل تمام افراد سے جواب طلبی کرے گا۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں