• صفحہ اول
  • /
  • اختصاریئے
  • /
  • اسلام آباد میں بس سروس شہریوں کا معیارِ زندگی بلند کرے گی؟۔۔ترجمہ/عدیلہ ذکا

اسلام آباد میں بس سروس شہریوں کا معیارِ زندگی بلند کرے گی؟۔۔ترجمہ/عدیلہ ذکا

کیپیٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی اسلام آباد میں بس سروس شروع کرنے کے لیے ۸۶۳ ملین روپے مختص کیے گئے ہیں۔ یہ بالکل اس خیال کے مترادف ہے جسکی ہم سال ہا سال ریسرچ کے بعد تلقین کرتے آئے ہیں۔

یہ بدانیہ وفاقی دارالحکومت میں شہریوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے کی طرف ایک احسن قدم ہے لیکن اسے مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔اس منصوبے کے تحت شہریوں کو ٹریفک مسائل کا ۲۰ سے ۳۰ فیصد کم سامنا کرنا پڑے گا۔ جس کے باعث گیس/پٹرول وغیرہ کا استعمال بھی  ۲۰ فیصد تک کم ہوگا۔

یہ بس سروس لوگوں کو زیادہ ماحول دوست جگہیں فراہم کرے گی اور سانس کی بیماریوں کی شرح کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ صحت کے معیار کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوگی۔
لیکن میرے مطابق صرف یہ اقدام کافی نہیں ہیں بلکہ حکومت کو چاہیے کہ دستیاب وسائل کو بروئے کار لاتے ہوئے ۸۶۳ ملین کی اس خطیر رقم کو پرائیویٹ و پبلک پارٹنرشپ کے منصوبوں پر صَرف کرے۔

قائداعظم یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق پورے اسلام آباد شہر میں لوگوں کو ٹرانسپورٹ سروس مہیا کرنے کے لیے ۱۸۰بسوں کی ضرورت ہے جبکہ یہاں تو غیر رسمی شعبہ جات اور تعلیمی اداروں میں تقریباً ۵۰۰ بسیں موجود ہیں لیکن بسوں کی اس اضافی تعداد کے باوجود بھی مسئلہ حل نہیں ہو پا رہا۔کیونکہ وسائل کو پراپر چینل کے ذریعے لگایا ہی نہیں گیا۔

حکومت کو وسائل کے ذریعے شہر کو صاف رکھنے کی مد میں قانون سازی کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔اگر ہم موجودہ بسوں کو فنکشنل صورت میں استعمال کرنے میں کامیاب ہو جائیں تو ہم آمدنی پیدا کرسکتے ہیں بجائے اس کے کہ مزید بسوں کی خریداری پر اربوں روپیہ خرچ کر کے پہلے سے موجود اضافی بسوں کی تعداد میں اور اضافہ کریں۔

نجی ٹرانسپورٹ کے تصور کو ترغیب مل رہی ہے کیونکہ حکومت اب نئی کاروں کی خریداری کے لیے مراعات دے رہی ہے۔ہوسکتا ہے کہ یہ ضروری ہو لیکن سب سے ضروری یہ ہے کہ ایک باوثوق  ٹرانسپورٹ کا نظام قائم کیا جائے کیونکہ ایک مستند ٹرانسپورٹ سسٹم کی مدد سے ہی سڑک پر بھیڑ کو ۳۰ سے ۴۰فیصد کم کیا جاسکتا ہے جو کہ سانس کی ہر قسم کی بیماریوں کو کم کرنے کے لیے بھی نافع ثابت ہوگا۔

(لکھاری ایک مصنف ہونے کے ساتھ یورپین یونیورسٹیوں کے پاکستانی معاشرے پر ریسرچ پراجیکٹس میں ایک فوکل پرسن کے طور پر کام کررہے ہیں اور سوشل سائنسز کے وہ پروفیسر ہیں جن کا نام ملک کے دو فیصد سائنسدانوں میں شامل  ہے۔)

Advertisements
julia rana solicitors london

تحریر:پروفیسر ڈاکٹر محمد زمان ، چیئرمین شعبہ سماجیات ، قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد

Facebook Comments

Adeela Zaka bhatti
Mphil scholar department of sociology Qau Islamabad

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply