حقوق اور فرائض لازم وملزوم ہیں۔میثم اینگوتی

دنیاکا مسلمہ قانون یہ بتاتا ہے کہ حقوق اور فرائض لازم وملزوم ہیں۔ دنیا کا ہرملک اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے شہریوں کو تمام بنیادی اور آئینی حقوق دینے کا ذمہ دار ہے ۔ جب ریاست اپنے فرائض کی انجام دہی میں کوتاہی نہیں کرتی اور حتی الامکان شہریوں کے حقوق کی ضمانت دے تو اس وقت شہریوں پر لازم ہے کہ وہ ریاست کے عائد کردہ تمام فرائض کی انجام دہی میں لیت ولعل سے کام نہ لیں۔

گلگت  بلتستان دنیاکابدقسمت ترین خطہ ہے جہاں نہ بین الاقومی قوانین کا احترام کیا جاتاہے نہ رائج ملکی و علاقائی قوانین کا۔ستر سال کا عرصہ گذر گیا ایک قوم ابھی تک اپنی شناخت کی بھیگ مانگ رہی ہے۔ اپنے حقوق کی بات کررہی ہے اور پاکستان سے اپنی بے لوث محبت کا صلہ مانگ رہی ہے لیکن اسے ہر بار دھتکاراگیااور ہر بار مختلف ہتھکنڈوں سے تقسیم کیا گیااور باہم لڑایاگیااور سب سے بڑا ظلم یہ ہوا کہ اس قوم کو حقوق کے نام پر لالی پاپ دے کر بہلایاگیا۔

حالیہ دنوں میں گلگت بلتستان کے عوام میں پھربے چینی کی ایک لہر پیداہوئی جب نام نہاد ڈمی قانون ساز کونسل گلگت بلتستان نے اس مسلمہ متنازعہ علاقے میں ٹیکس نافذ کیا۔اس ظالمانہ فیصلے کے  خلاف گلگت بلتستان بھر کی سیاسی سماجی مذہبی تنظیموں کے ساتھ انجمن تاجران نے بھی بھرپور مذاحمت کی تیاری کی اور ہڑتال کااعلان کیا۔ حالات کی نزاکت کااحساس تھا یا یاروایتی منافقانہ روش جناب وزیراعظم سکردو تشریف لائے اور ٹیکسز کے نفاذ کا حکم کالعدم قراردیا۔لیکن وہ وعدہ ہی کیا جو وفاہوجائے کی مانند ان کا اعلان ہوا ثابت ہوا۔ اب گلگت بلتستان عوامی ایکشن کمیٹی اور گلگت بلتستان بھر کی سیاسی سماجی مذہبی جماعتوں کے ساتھ بزنس برادری نے بھی 13نومبر سے تین روزہ شٹرڈاؤں ہڑتال کااعلان کیاہے۔

گلگت بلتستان کے عوام کو اب بھی ہوشیار اور بیدار ہونے کی ضرورت ہے ورنہ یہ وقت بھی ہاتھ سے نکل گیا تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں  گی۔سیاسی ، مذہبی اور مسلکی تفریق کو ختم کریں ایک ہوجائے اور اس بدقسمت خطے کے لئے اس کے حقوق کے لئے مل کر آواز بلند کریں۔

اس وقت عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان حقوق کی جنگ میں ہراوال دستے کاکردار اداکررہی ہے اس سے پہلے بھی کمیٹی کا کردار قابل تعریف رہاہے۔ عوامی ایکشن کمیٹی میں تمام مسالک اور علاقوں کی بھرپورنمائندگی ہے اور اس کا تعلق نہ کسی سیاسی جماعت سے ہے نہ کسی فرقےسے۔ عوامی ایکشن کمیٹی کا کردار گلگت بلتستان میں مذہبی ہم آہنگی اور بھائی چارے کے فروغ میں بھی نمایاں رہاہے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے دور میں جب گندم پرسبسڈی ختم کی گئی تو ایکشن کمیٹی حرکت میں آئی اور ایک طویل جدوجہد کے بعد ناعاقبت اندیش حکمرانوں کو جھکنے پر مجبور کیا۔اب نون لیگ کے دور میں جب ناجائز ٹیکسز کے  ذریعے غریب عوام پر ظلم ہواتو ایکشن کمیٹی میدان عمل میں موجودہے۔ بوکھلاہٹ کاشکار صوبائی حکومت اراکین عوامی ایکشن کمیٹی کو دھمکیاں دینے پراتر آئی ہے جس کی ہم بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

گلگت بلتستان کے عوام عوامی ایکشن کمیٹی کی آواز پر لبیک کہے اور اپنے حقوق کے لئے متحد ہوجائے۔ آپ کو معلوم ہے کہ حقوق دیے نہیں لیے جاتے ہیں۔اپنے حقوق کے لئے اٹھناآپ کا حق ہے نہ کہ بغاوت۔ آپ پاکستان کے اتنے ہی محب الوطن شہری ہیں جتنے دوسرے صوبے کے عوام ہیں۔ آپ کو کسی سے محب الوطنی کی سرٹیفیکٹ کی ضرورت نہیں ہے۔ ستر سالوں کی محرومی کے باوجود آپ کا حوصلہ کےٹو جیسا ہے اور  آپ نے ثابت کیا ہے کہ ہم سا محب الوطن کوئی نہیں۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply