• صفحہ اول
  • /
  • نگارشات
  • /
  • طالبان کے آنےسے کابل میں امن ہوا ہے،مخالفین بھی اُن کی قوت تسلیم کررہے ہیں ،حسن عبداللہ

طالبان کے آنےسے کابل میں امن ہوا ہے،مخالفین بھی اُن کی قوت تسلیم کررہے ہیں ،حسن عبداللہ

(مکالمہ خصوصی/نامہ نگار:عقیل احمد)ترکش ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے نمائندہ خصوصی حسن عبداللہ کہتے ہیں، کہ افغانستان میں طالبان کے حامی اور مخالف لوگ موجود ہیں۔ تفصیلات کے مطابق حسن عبداللہ کابل سے مکالمہ کے نامہ نگار عقیل احمد کو ٹیلی فونک انٹرویو دے رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں لوگوں کے تعاون کے بغیر کوئی گوریلا جنگ نہیں جیت سکتا۔طالبان نے ملک کے دور دراز علاقوں میں کافی سالوں تک جہدوجہد کی ہے اور اپنا ایک مقام بنایاہے۔ان کی ایک مثال یہ ہے کہ جب گزشتہ دور میں طالبان کی حکومت تھی تو انہوں نے انصاف اور مساوات پر فیصلے کئے تھے، اسی وجہ سے کابل اور ملک کے دورسرے صوبوں کے لوگ ان کو پسند کرتے ہیں، ان کی ترقی چاہتے ہیں۔لیکن زیادہ تر پشتون قبائل کا کہنا ہے کہ امریکیوں کے آنے کے بعد ان کو ایک طرف کر دیا گیا تھا۔

وہ کہتے ہیں کہ طالبان انصاف پر مبنی فیصلے کریں گے، جبکہ مخالف گروپ یا لوگ ان کو ناکام دیکھنا چاہتے ہیں، ان کے خلاف پروپیگنڈا کر رہے ہیں، کہ کسی نہ کسی طرح وہ ناکام ہوجا ئیں۔کچھ نظریاتی مسائل بھی ہیں جس کی وجہ سے طالبان کو یہ لوگ پسند نہیں کرتے۔

جب مکالمہ کے نامہ نگار نے حسن عبداللہ سے پوچھا کہ آپ کابل میں موجود ہیں اور چیزوں کو بڑے قریب سے دیکھ رہے ہیں، آپ کیا محسوس کررہے ہیں، تو اس پر ٹی آر ٹی کے نمائندہ حسن عبداللہ کاکہنا تھا کہ کچھ بہت بڑی تبدیلی آئی ہے، طالبان کے آنے سے اس وقت ملک میں اور خصوصی طور پر کابل میں امن وامان ہے۔

جب نامہ نگار نے حسن عبداللہ سے پوچھا کہ بین القوامی طاقتوں نے طالبان کے آنے کا مثبت طریقے سے خیر مقدم نہیں کیا ہے، تو اس پر حسن عبداللہ کا کہنا تھا کہ ہاں بالکل صحیح بات ہے، لیکن طالبان کے انداز اور طور طریقے بالکل بدل چکے ہیں،انہوں نے بیرونی دنیا کے ساتھ جڑنے کیلئے ترجمان مقرر کئے ہیں، تاکہ بیرونی دنیا کو اپنا پیغام پہنچا سکیں ۔

جب مکالمہ کے نامہ  نگار نے حسن عبداللہ سے یہ پوچھا کہ طالبان کے آنے سے ملک میں مالی بحران پیدا ہوا ہے، تو اس پر حسن عبداللہ کا کہنا تھا کہ یہ بے ایمانی ہوگی کہ طالبان کے آنے سے ملک میں مالی بحران پیدا ہوا ہے، ان کا کہنا تھا کہ افغانستان دہا ئیوں سے مالی بحران سے گزر رہا ہے۔ایشین ڈیولپمنٹ  بینک کے مطابق افغانستان کے عوام غربت کی  لکیر سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔گزشتہ حکومت تو امریکی امداد پر انحصار کرتی  تھی،لیکن جب سے طالبان نے ملک کا کنٹرول سنبھالا ہے تو امریکی حکومت نے اس امداد کو منجمد کردیا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

آخر میں جب مکالمہ کے نامہ نگار نے حسن عبداللہ سے پو چھاکہ آپ کیا سمجھتے ہیں کہ مخالفین نے تسلیم کرلیا ہے، طالبان حکومت کو؟، اس پر ان کا کہنا تھا کہ مخالفین کے تسلیم کرنے یا نہ کرنے سے کچھ نہیں ہو تا، حقیقت یہ ہے اب مخالفین نے بھی یہ مانا ہے کہ طالبان ایک قوت ہیں  اور انہوں نے یہ  ثابت کردیا ہے۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply