دنیا کا سب سے مہنگا سکہ “دینار ۷۷”۔۔منصور ندیم

دنیا میں آج تک سب سے مہنگا سکہ سنہء ۲۰۱۷ میں برطانیہ میں نیلامی کرنے والے معروف ادارے ’مارٹن اینڈ ایڈن‘ Morton & Eden نے فروخت کیا ہے، یہ سکہ جس کا نام دینار ۷۷ (Dinar 77) ہے، یورپ کی تاریخ کا سب سے مہنگا و نایاب قیمت میں فروخت ہونے والا سکہ ہے۔ جس کی ابتدائی قیمت ۱.۷۷ ملین ڈالر (1.77$) رکھی گئی تھی۔ لیکن اس کی نیلامی ۴.۷ ملین ڈالر (4.7$) میں ہوئی، یہ نہ صرف Morton & Eden کی سب سے بڑی نیلامی تھی بلکہ آج تک کی تاریخ میں کسی بھی نایاب سکے کی سب سے بڑی قیمت ہے، اس کی وجہ اس کے تاریخی حیثیت ہے۔ یہ سکہ اس وقت دنیا کے ۱۲ قیمتی اور نایاب دیناروں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔

اس دینار ۷۷ کے نام کی وجہ یہ ہے کہ اسے پانچویں اموی خلیفہ (Fifth Umayyad Caliph) عبدالملک بن مروان (Abd Al-Malik ibn Marwan ibn al-Hakam) نے اپنے عہد سنہء ۶۲۳ (623) بمطابق ۱۰۵ ہجری میں اپنی اموی خلافت میں جاری کیا تھا، یہ سکہ اس وقت بنایا گیا تھا جب اموی خلیفہ نے معدن بنی سلیم کان کا دورہ کیا تھا او راس وقت اس میں استعمال ہونے والا سونا نکالا گیا تھا۔ یہ سکہ اس وقت مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان واقع ایک کان سے نکلنے والے سونے سے بنایا گیا تھا۔ یہ خالص سونے کا سکہ عہد اموی خلافت میں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کے درمیان جس کان سے نکالا گیا تھا وہ جگہ آج بھی سعودی عرب میں ’معدن بنی سلیم‘ کے علاقے میں واقع ہے۔ یہاں سے سونا نکلوا کر اسے سکے کے قالب میں سنہ ہجری ۱۰۵ کے دوران دمشق میں تیار کرایا گیا تھا۔

اس سے پہلے تک حجاز و عرب میں بازنطینی اور ساسانی تہذیبوں Byzantine and Sasanian Civilization کے سکے چلتے تھے، یہ پہلا سکہ تھا جہاں سے بازنطینی و ساسانی تہذیبوں کے بعد مسلمانوں کی کسی ریاست سے مسلمانوں کی اقتصادی خودمختاری کا آغاز ہوا تھا۔ اس لئے اسے پہلا اسلامی سکہ بھی کہہ سکتے ہیں، اس سکے کا وزن ۴.۲۵ گرام (4.25gram), اور اس کا حجم ۲۰ ملی میٹر ، یہ ۲۲ قیراط (22caret) سونے سے تیار ہوا تھا۔

اس سکے کی ایک جانب گولائی میں قرآن کہ سورہ توبہ کی ۳۳ ویں آیت

“محمد رسول الله أرسله بالهدى و دين ألحق ليظهره إلى الدين قوله”.

لکھی ہوئی ہے۔ اور اسی جانب وسط میں

’لاالہ الا اللہ وحدہ لاشریک لہ‘

لکھا ہوا ہے۔

جبکہ سکے کے دوسری جانب بھی اوپری دائرے میں

’اللہ احد اللہ الصمدمعدن امیر المومنین بالحجاز‘ لکھا ہوا ہے اور وسط میں تین لائنوں میں قرآن کی سورہ اخلاص کی تیسری آیت

“اللہ احد اللہ الصمد” لکھا ہوا ہے اس کے علاوہ دائرے میں “بسم اللہ ضرب ھذا الدینار سنة خمس و مئہ‘ بھی تحریر ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

یہ اسلامی ریاست معاشرت و تہذیب کا پہلا خالص سونے کا سکہ ہے ۔اس لئے اس کی ایک تاریخی حیثیت مسلمہ ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply