لڑکی جنس تبدیلی کر کے لڑکا بننے کے لیے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا ہے۔
ہما نامی لڑکی جنس تبدیل کر کے لڑکا بننا چاہتی ہے اور اس نے اپنے وکیل عثمان وڑائچ کی وساطت سے عدالت میں ایک درخواست دائر کی ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ فیملی ممبرز کو ہراساں کرنے سے روکنے اور جنڈر تبدیلی سے متعلق میڈیکل کی اجازت دی جائے۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ کون ہراساں کر رہے ہیں؟
وکیل نے مؤقف اپنایا کہ درخواستگزار لڑکی کو فیملی کی طرف سے ہراساں کیے جانے کا سامنا ہے۔ چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے ریمارکس دیئے کہ یہ تو پھر پرائیویٹ پرسن کا کیس ہے۔
وکیل عثمان وڑائچ نے کہا کہ پٹشنر کے بھی رائٹس ہیں بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے درخواست قابل سماعت ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں