افغانستان کے بعد پاکستان میں خواندگی سب سے کم

آج پاکستان سمیت دنیا بھر میں خواندگی کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔

محکمہ تعلیم سندھ اور جاپان انٹر نیشنل کارپوریشن ایجنسی (جائیکا ) کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ افغانستان کے بعد پاکستان میں خواندگی سب سے کم ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں دو کروڑ دو لاکھ بچے اب بھی اسکول سے باہر ہیں۔ سندھ میں سب سے زیادہ چھ ملین یعنی 60 لاکھ بچے اسکولوں میں داخل نہیں ہوسکے۔

باقی صوبوں میں بھی صورت حال بہتر ہونے کے بجاے مزید ابتر ہوگئی ہے ۔سندھ میں دس سال کے عمر کے 43 فیصد بچے اسکول جانے کے بجائے گھر بیٹھے ہوئے ہیں۔ پندرہ سال عمر کے 45 فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ کے شہری علاقوں میں 28فیصد بچے جبکہ دیہی علاقوں کے 61فیصد بچے اسکولوں سے باہر ہیں

دوسری جانب رواں برس خواندگی کے عالمی دن کو کرونا وائرس سے تعلیم کے شعبے پر پڑنے والے اثرات سے منسوب کیا گیا ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق کرونا وائرس نے نئی نسل کی تعلیم اور سیکھنے کے عمل کو بری طرح متاثر کیا اور ننھے بچوں پر اس کا نقصان زیادہ ہے۔

اقوام متحدہ کے مطابق پاکستان خواندگی کی شرح کے لحاظ سے دنیا کے 120 ممالک میں 113 ویں نمبر پر ہے۔ ملک کی صرف 59.13 فیصد آبادی خواندہ ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اقوام متحدہ کے مطابق اس وقت پاکستان میں اسکول جانے سے محروم بچوں کی تعداد 2 کروڑ 28 لاکھ ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply