ملا حسن اخوند کا سابق افغان حکام سے واپسی کا مطالبہ

کابل: افغانستان کے قائم مقام وزیر اعظم ملا حسن اخوند نے سابق افغان حکام سے واپس آنے کا مطالبہ کر دیا۔

افغانستان کے قائم مقام وزیر اعظم ملا حسن اخوند نے غیر ملکی میڈیا کو دیے گئے انٹرویو میں کہا کہ افغانستان کی سلامتی اور حفاظت کو یقینی بنانے کی ضمانت دی ہے اور اس وقت طالبان رہنماؤں کو بڑے چیلنجز کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں تاریخی لمحے کے لیے بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے تاہم اب افغانستان میں خونریزی کا دور ختم ہو چکا ہے۔

اس سے قبل افغان طالبان ترجمان سہیل شاہین نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا کہ افغانستان کو بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ افغان شہریوں کو خوراک اور دیگر بنیادی اشیا کی ضرورت ہے جبکہ افغانستان میں 70 فیصد افراد کو غربت کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ہمسائے اور دیگر ممالک سے انسانی امداد کی ضرورت ہے جبکہ افغانستان میں امن قائم کرنا ہماری ترجیحات میں شامل ہے اور افغانستان کی تعمیر نو اولین ترجیح ہے۔

سہیل شاہین نے کہا کہ چین سے اچھے تعلقات قائم رکھنا افغان حکومت کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہے اور مستقبل میں افغانستان کی تعمیرِ نو کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

انہوں نے کہا کہ امید ہے افغانستان چین اور دیگر پڑوسی ممالک کے درمیان رابطے کا مرکز بن جائے گا جبکہ افغانستان کی سرزمین کسی بھی ملک کے خلاف استعمال کرنے نہیں دیں گے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply