کابل: طالبان نے افغانستان میں افیون کی کاشت پر مکمل پابندی عائد کر دی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق طالبان کی جانب سے افیون کی کاشت پر پابندی سے منشیات کی قیمتیں بڑھنے کا اندیشہ ہے اور ہیروئن کی تیاری میں استعمال ہونے والے اس اہم خام مال کی قیمتیں آسمان پر پہنچنے کی توقع ہے۔
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ ملک میں نئے قوانین کے تحت ہم منشیات کی تجارت کی اجازت نہیں دیں گے۔
طالبان سربراہان نے کسانوں کو پوست کی فصل کاشت کرنے سے روک دیا ہے جس کی وجہ سے افغانستان میں افیون کی قیمتیں بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق طالبان رہنماؤں نے حال ہی میں افیون کی سب سے زیادہ کاشت کرنے والے جنوبی صوبے قندھار کے کسانوں کو خبردار کیا کہ وہ صوبے میں افیون کی فصل اگانا بند کر دیں۔
قندھار، ارزگان اور ہلمند کے مقامی کسانوں کا کہنا ہے کہ پابندی کے باعث افیون کی قیمت میں تین گناہ اضافہ ہو گیا ہے اور 70 ڈالر فی کلو ملنے والی افیون اب 200 ڈالر فی کلو مل رہی ہے جبکہ اس میں مزید اضافے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ مغربی حکومتوں کے مطابق دنیا بھر میں ہونے والی افیون کی غیر قانونی برآمدات میں افغانستان کا حصہ تقریباً 80 فیصد ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں