پاکستان نے بھارت کو خطے سے خارج کردیا۔۔گُل بخشالوی

پاکستان کی دور اندیشی رنگ لے آ ئی۔جنرل حمید کا بیان اور ڈاکٹر اسرار کا گمان تھا کہ اسلام اور پاکستان کا بول بالا ہوگا ،ابتداءافغانستان سے ہو گی اور پاکستان سے عالمِ اسلام کا پرچم بلند ہو گا، کل جو خواب تھا آج اس کی تعبیر دنیا دیکھ رہی ہے ، پاکستان کے سیاسی پنڈت جس بات کو سمجھ نہیں پائے تھے ازلی دشمن بھارت جان چکا تھا ،اس لئے اس نے کشمیر کی اپنی پہچان پر ڈاکہ ڈالا ، لیکن خواب اور گمان کی تعبیر دنیا نے دیکھ لی، مظلوم انسانیت کی آہوں سے عرش ہل چکا ہے، مغربی دفاعی اتحاد کو طالبان نے گیارہ دن میں زیر کر لیا ،مغربی اتحاد کو گمان بھی نہیں تھا کہ جو کچھ ہوا ،ایسا بھی ہو سکتا ہے۔

اب افغا نستا ن اور عالمِ اسلام کے بڑوں کو آنیوا لا کل سوچنا ہے ،مغربی شیطان اپنے زخم نہیں چا ٹے گا ، بھارت اپنی حرکتوں سے باز نہیں آئے گا ، شیطان کبھی بھی اپنی شکست تسلیم نہیں کرتا، آج وہ افغانستان میں خواتین کو ہتھیار کے طور پراستعمال کرنے کے لئے ان کے حقوق کی بات کر رہا ہے لیکن اسلام میں” میرا جسم میری مرضی “کی سوچ کی کوئی گنجائش نہیں اور نہ ہی طالبان یورپی یونین کی ہدایات کے پابند ہیں ،وہ جانتے ہیں کہ انہوں نے قرآن و سنت کی روشنی میں اپنے دیس اور دیس والوں کے لئے کیا کرنا ہے وہ کہہ رہے ہیں اب افغانستان میں نام نہاد جمہوریت نہیں شریعت کی روشنی میں پہلے آئین اور جامع حکومت کے بعد انتخابات اور پھر دوسرے کام ہوں گے, اس لئے کہ طالبان جانتے ہیں کہ اگر قوم ان کے ساتھ کھڑی نہ ہوتی تو مغربی قوتوں کے زیر ِ اثر افغانستان کو فتح کرنا ممکن نہیں تھا۔

پاکستان بری فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کہہ رہے ہیں ، پاکستان نے افغانستان میں بدامنی کی بھاری قیمت ادا کی ہے‘ پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنانے والے جان لیں ہم خاموش نہیں رہ سکتے‘یہ سازشیں کرنے والے علاقائی امن میں رکاوٹ ہیں‘ایک ا ٓزاد اور پُرامن خطے کا تصور ہمارے ہمسائے میں انتہا پسندی اور گروہی تقسیم کی سوچ کے ہاتھوں  یرغمال ہے،بین الاقوامی کمیونٹی کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ کشمیر کے پُرامن منصفانہ حل تک علاقائی امن ایک سراب ہے، مستقبل کی جنگ میں غیر روایتی اندازِ جنگ کا اہم کردار ہو گا،ہم نے دہشت گردی پر قابو پا کر وطن کی سرحدوں کا بھرپور دِفاع کیا،دنیا کی کوئی طاقت ایک متحد قوم کو کسی قسم کی گزند نہیں پہنچا سکتی مضبوط افواج ہی دِفاع وطن کی ضمانت ہیں۔

جنرل قمر جاوید باجوہ کا بیان پاکستان کے اندرونی اور بیرونی دشمن کے لئے پیغام اور کشمیری عوام کے لئے آزادی کی نوید ہے جنگ طاقت سے نہیں حکمت سے لڑی جاتی ہے دشمن کو قمر جاوید باجوہ کے بیان سے دن میں تارے نظر آگئے ہوں گے اگر نہیں آئے تو طالبان کو قدم جمانے دیں پھر انہیں معلوم ہو گا کہ جنگ غیر روایتی انداز میں کیسے لڑی جاتی ہے۔

طالبان نے افغانستان میں عام معافی کا اعلان کر دیا ہے لیکن وہ بخوبی جانتے ہیں کہ نیٹو افواج کے سہولت کار کو ن تھے ان کو بے لگام نہیں چھوڑا جا سکتا ، بھارت کے معروف دفاعی تجزیہ کار کرنل (ر) دنویر سنگھ نے تسلیم کرلیاکہ پاکستان، چین، روس، ایران اور وسط ایشیائی ممالک کااقتصادی بلاک بننے جارہاہے اوربھارت کو خطے سے خارج کردیا گیا ہے۔ پاکستانی انٹیلی جنس ادارے ا ٓئی ایس ا ٓئی نے کامیاب حکمت عملی سے لڑاکا، لاجسٹک اور انٹیلی جنس آ پریشنز کے ذریعہ طالبان کی کامیابی کو ممکن بنایا ۔ دنویر سنگھ نے لائن آ ف کنٹرول پر جنرل باجوہ کے سیز فائرکے اقدام کے فیصلے کو ایک اسٹریٹجک اقدام قراردیتے ہوئے کہا کہ پاکستان آ رمی جانتی تھی کہ پاک فوج کو اب افغانستان پر توجہ دینا ہوگی۔

Advertisements
julia rana solicitors

بھارت جان گیا ہے کہ پاکستان کس مقام پر کھڑا ہے لیکن پاکستان کی اپوزیشن تختِ اسلام آباد پر چڑھائی کے لئے سر جوڑے بیٹھی ہے،دشمنِ پاکستان جان گیاہے کہ افغانستان میں طالبان کی کامیابی میں حکومت ِ پاکستان کا کیا کردارہے لیکن سیاسی بد کردار اپوزیشن مشترکہ پارلیمنٹ اجلاس بلانے کا مطالبہ کر رہی ہے، ان کی سمجھ دانی میں یہ بات نہیں آئی ،کشمیری عوام کی لاشوں پر سیاست چمکانے والوں کی آنکھ نہیں کھلی اس لئے کہ ان کے دماغ میں پاکستان کو لوٹنے کے سوا ایسی کسی سوچ نے جنم ہی نہیں لیا۔ ان کی سوچ تخت ِ اسلام آباد تک محدود ہے لیکن صاحب ِ بصیرت جانتے ہیں کہ مستقبل قریب میں جب طالبان اپنے قدم جمائیں لیں گے تو ان کو مقبوضہ کشمیر میں مظلوم کشمیریوں کی آہیں اور صدائیں سنائی دینے لگیں گی وہ کشمیر آئیں گے ، اس لئے تو بھارت کے اوسان خطا ہیں ۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply