افغانستان جانے والوں کیلئے 10 سال کی قید

حکومت کے انسداد دہشت گردی کے خلاف کریک ڈاؤن کے تحت افغانستان کا سفر ممکنہ طور پر جرم قرار دیا جا سکتا ہے۔

برطانوی وزرا افغانستان کے سفر پرپابندی لگانے پر کر رہے، کیونکہ خدشہ ہے کہ کچھ لوگ افغانستان جاکر دہشتگرد گروپوں میں شامل ہونے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

تجاویز کے تحت، جو بھی شخص افغانستان جانے یا واپس آنے کی کوشش میں پکڑا گیا تو اسے 10 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

برطانوی حکومت مبینہ طور پر ملک کے کچھ حصوں یا ممکنہ طور پر پورے افغانستان کے سفر کو بلیک لسٹ کرنے پر غور کر رہی ہے۔

ایک سرکاری ذریعہ نے ٹیلی گراف کو بتایا ‘ہم اس مرحلے پر موجود ہر آپشن کو دیکھ رہے ہیں کہ ہم مستقبل میں کیسے آگے بڑھیں‘۔ بلیک لسٹنگ کے معاملے پر آئندہ ہفتوں میں مزید تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ فی الحال پوری توجہ کابل سے انخلا پر ہے۔

ممالک یا علاقوں کو بلیک لسٹ کرنے کے معاملات انسداد دہشت گردی اور بارڈر سیکورٹی ایکٹ 2019 کے تحت متعین کیے گئے ہیں۔ انسانی ہمدردی کے کارکنوں اور صحافیوں پر یہ پابندیاں لاگو نہیں ہوتیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

انسداد دہشت گردی سے وابستہ ایک سابق حکومتی عہدیدارلاریو کارلائل آف بیریو کا کہنا ہے کہ یہ عوامی مفادات اور قومی سلامتی کے برعکس ہے کہ برطانوی عوام طالبان، القاعدہ یا داعش کی سرگرمیوں میں حصہ لینے کیلئے افغانستان کا سفر کریں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply