اگراُس وقت سوشل میڈیا ہوتا۔۔گل نوخیز اختر

تصور کریں کہ تحریک آزادی زوروں پر ہے۔ سوشل میڈیا آچکا ہے اور آج جیسا ہی مقبول ہے۔ایسی صورت میں کیا کیا کچھ پڑھنے کو ملنا تھا، ملاحظہ کیجئے۔قائد اعظم نے کانگریس کا گروپ Leave کردیا۔مسلمانانِ ہند کے Page نے پانچ لاکھ سے زائد Likes حاصل کرلئے۔جدوجہد آزادی کے لئے اس پوسٹ کو اتنا شیئر کریں کہ انگریز خود ہی بھاگ جائے۔کمنٹس میں A لکھیں اور دیکھیں اندرا گاندھی کے ساتھ کون کھڑا ہے۔پنڈت جواہر لعل نہرو کا اکاؤنٹ ہیک ہوگیا۔جلدی سے یہ تصویر دیکھ لیں اِس سے پہلے کہ لارڈ ماؤنٹ بیٹن اِسے ڈیلیٹ کروا دے۔جوآزادی چاہتا ہوگا وہی یہ شیئر کرے گا۔سردار عبدالرب نشتر کا مخالفین کو ایسا جواب کہ آپ اش اش کر اٹھیں گے، لنک کلک کریں۔مولاناظفر علی خان نے کہا ہے کہ اُن کے نام سے بنے ہوئے تمام ٹوئٹر اکاؤنٹ جعلی ہیں۔اگر آپ پاکستان کا قیام عمل میں لانا چاہتے ہیں تو ہمارے یوٹیوب چینل کو زیادہ سے زیادہ سبسکرائب کریں اور بیل آئیکون پر کلک کریں۔ علامہ مشرقی نے فرینڈز لسٹ کا آپشن بلاک کردیا۔ نوابزادہ لیاقت علی خان کے فالورز تین لاکھ سے زیادہ ہوگئے۔ چوہدری رحمت علی کا تجویز کردہ نام ’پاکستان‘ ٹوئٹر پر ہیش ٹیگ بن گیا ۔آزادی جلوس میں آن لائن شریک ہوکر طاقت کا مظاہرہ کریں۔مناسب قیمت پر پاکستانی پرچم کے ڈیزائن والی فوٹو بنوانے کے لئے اِن باکس میں رابطہ کریں۔
آل انڈیا مسلم لیگ نے فیس بک پر گروپ بنا لیا۔انگریز سرکار نے یوٹیوب پر پابندی عائد کردی۔انسٹاگرام پر ہندو مسلم فسادات کی تازہ تصاویر دیکھئے۔علی گڑھ یونیورسٹی کے طلباء کا چینل ایک ہفتے میں مونو ٹائز ہو گیا۔ پاکستان مخالف گروپ کے 300 فیک ٹوئٹر اکاؤنٹ پکڑے گئے۔ایسٹ انڈیا کمپنی پر تنقید کرنے والے چار بلاگرز گرفتار۔ تحریک آزادی کی علمبردار تنظیمیں اپنے چینل کا واچ ٹائم محض ایک ہزار روپے میں پورا کروائیں۔نوجوانانِ ملت نے یوٹیوب کی بندش کا علاج کرتے ہوئے اپناVPN سافٹ ویئر بنانے میں کامیابی حاصل کرلی۔گوگل پلے اسٹور سے مسلم لیگ کی APP آج ہی ڈاؤن لوڈ کریں۔ پاکستان مخالف ہندو اکابرین کی زوم میٹنگ کل شام چھ بجے بلالی گئی۔گرفتاریوں سے بچنے کے لئے نوجوانوں نے اینڈرائڈ کی بجائے بٹنوں والے فون کا استعمال شروع کر دیا۔گاندھی نے قائد اعظم کو فیس بک پر ’پوک‘ کرنا شروع کردیا۔’پاکستان زندہ باد‘کے نعرے پر خوشی والا ایموجی پوسٹ کرنے پر کانگریسی رکن کو شوکاز نوٹس جاری۔وائسرائے ہند فیس بک کا پاس ورڈ بھول گئے۔سردار بلدیوسنگھ کی سِم بلاک ہوگئی۔’کشمیر ہمارا ہے‘ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔سردارپٹیل نے قائد اعظم کی پوسٹ شیئر کردی۔ مہاسبھا اور راشٹریہ سیوک سنگھ نے اپنے گروپس کے ایڈمن تبدیل کردیے۔لالہ لاج پت رائے نے یوٹیوب کی ٹکر پر ’سائیکل کی ٹیوب‘ لانے کا اعلان کردیا۔ریاست جونا گڑھ کے حکمران محبت خان جی نے اپنی فیس بک ڈی پی پر پاکستانی پرچم کی تصویر لگا دی۔آل انڈیا کانگریس کمیٹی نے اپنے اجلاس کی کارروائی فیس بک پر لائیو نشر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔شملہ کانفرنس میں موبائل فون لے جانے پر پابندی۔قائد اعظم نے سید امیر الدین قدوائی کا ڈیزائن کردہ پاکستانی پرچم Approve کرتے ہوئے ٹوئیٹرپر شیئر کردیا۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ہندوستان کی تقسیم روکنے کے لئے مقتدر ہندو حلقوں کی طرف سے انگریز سرکار کو واٹس ایپ میسج بھیجنے کا سلسلہ جاری، تاہم کسی میسج پر ابھی تک دو نیلے نشان نمودار نہیں ہوئے۔مولوی فضل الحق کی ویب سائٹ سرچ انجن میں پہلے دس نمبروں میں شامل ۔چوہدری خلیق الزماں کی پوسٹ پر ہزاروں شیئرز اور کمنٹس آگئے۔مسلم نوجوانوں کی بڑی تعداد نے تحریک پاکستان کے خلاف گمراہ کن پوسٹوں پر فیس بک انتظامیہ کو رپورٹ کردی۔نواب ممدوٹ کی تقریر نے پچاس ہزار بار ’ری ٹویٹ‘ ہونے کا اعزاز حاصل کرلیا۔جی الانہ نے آدھے سے زیادہ فیس بک فرینڈز کو Unfriend کردیا۔آزادی کے مشن میں ہمارا ساتھ دیں قربانی کی کھالیں ’آزادی فائونڈیشن‘ کو دے کر ثواب دارین حاصل کریں۔لارڈ مائونٹ بیٹن اور گاندھی کی ’پب جی‘ کھیلتے ہوئے تصویر نے تہلکہ مچا دیا۔تصویر فوٹو شاپ کا کمال ہے ، کانگریس کا دعویٰ۔اگر آپ پاکستان کے قیام پر متفق ہیں تو اوپر موجود انگوٹھے کے نشان پر کلک کریں۔کوئی ہے جو آزادی کے متوالوں کو ایک لائیک دے۔مسلم لیگ کی وڈیو چوری کرکے اپ لوڈ کرنے پرکانگریس کے یوٹیوب چینل کو اسٹرائیک بھیج دی گئی۔ پاکستان بننے کا وقت قریب آگیا فیس بک پر خبریں گرم۔پاکستان بننے کے حامی نوجوانو ں میں جوش و خروش عروج پر، فیس بک بینر پر ’بن کے رہے گا پاکستان‘ کے نعرے درج۔14 اگست ،الحمدللہ پاکستان معرض وجود میں آگیا، مبارکبادوں کے لاتعداد میسجز سے انٹرنیٹ کا سرور بیٹھ گیا۔فسادات کا طوفان پھوٹ پڑا، لاکھوں موبائل فونز چھین لئے گئے۔فیس بک نے لاشوں والی تصاویر پوسٹ کرنے پر پابندی لگا دی۔قافلے چل پڑے،ایک دن میں لاکھوں لوگوں نے گوگل میپ ڈائون لوڈ کرلیا۔ پاکستان جانے والی ٹرین خون سے سرخ ہوگئی۔ ہر طرف آزادی کی تمنا کرنے والوں کے ٹکڑے بکھرے پڑے ہیں۔کنویں رنگین دوپٹوں سے بھرے پڑے ہیں۔آگ کی لپیٹ میں آکر اپنے پورے خاندان سمیت جل کر مرنے والے ایک نوجوان کا موبائل صحیح حالت میں ملا ہے جس میں مرتے وقت ایک آخری میسج بھیجنے کی کوشش کی گئی تھی لیکن میسج sendنہیں ہو سکا۔ میسج میں لکھا تھا ’’میرے محبوب وطن تجھ پہ اگر جاں ہو نثار۔میں یہ سمجھوں گا ٹھکانے لگا سرمایہ تن‘۔

Facebook Comments

مہمان تحریر
وہ تحاریر جو ہمیں نا بھیجی جائیں مگر اچھی ہوں، مہمان تحریر کے طور پہ لگائی جاتی ہیں

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply