کسی سے بدلہ نہیں لیا جائے گا: طالبان

طالبان ترجمان خالد سہیل نے بی بی سی کو انٹریو دیتے ہوے کہا ہے کہ افغان عوام طالبان کے ہاتھوں میں محفوط ہیں اور کسی کو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔

خالد سہیل نے بی بی سی کو فون انٹریو دیتے ہوے کہا کہ ہم کابل کے دروازوں پہ موجود ہیں اور کسی قسم کی لڑائی نہیں چاہتے۔ ہم حکومت کے ساتھ پرامن انتقال اقتدار کیلئیے مذاکرات کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کسی کو افغانستان چھوڑنے کی ضرورت نہیں۔ ہم یوین دہانی کراتے ہیں کہ کسی سے بدلہ نہیں لیا جائے گا اور ہم ایک نئے باب کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ کابل میں موجود غیر ملکی خود کو محفوظ تصور کریں۔ مزید ازاں جو لوگ بین الاقوامی اداروں کے ساتھ کام کر رہے ہیں وہ اپنا کام جاری رکھیں۔

ترجمان نے مزید کہا کہ اس سے قبل ہم اقوام متحدہ سے جنگ کی حالت میں تھے اور اب ہم ان سے تعاون کے باب کا آغاز کرنا چاہتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors

انھھوں نے کہا کہ رشید دوستم سمیت جو بھی طالبان اقتدار کو قبول کرے گا وہ واپس آ سکتا ہے اور ہمارے نظام کا حصہ بن سکتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی نظام فقط طالبان کا نہیں بلکہ تمام امت مسلمہ کا مشترکہ ہے اور یہی نظام افغانستان کا مستقبل ہو گا۔

Facebook Comments

مکالمہ
مباحثوں، الزامات و دشنام، نفرت اور دوری کے اس ماحول میں ضرورت ہے کہ ہم ایک دوسرے سے بات کریں، ایک دوسرے کی سنیں، سمجھنے کی کوشش کریں، اختلاف کریں مگر احترام سے۔ بس اسی خواہش کا نام ”مکالمہ“ ہے۔

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply