امریکا میں سفید فام آبادی 60 فیصد سے بھی کم

امریکا میں غیر ملکی تارکین وطن کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے، جس سے امریکی سفید فام آبادی 60 فیصد سے بھی کم رہ گئی ہے۔

امریکی مردم شماری 2020 کے مطابق امریکی تاریخ میں پہلی بار سفید فاموں کی تعداد میں غیرمعمولی کمی دیکھنے میں آئی ہے جو 2010 کے مقابلے میں تقریبا 20 ملین کم ہیں۔

18 برس سے کم عمر افراد کی اکثریتی آبادی کا تعلق تارکین وطن افراد پر مشتمل ہونے کا امکان ہے۔ 1990 میں ایشیائی افراد امریکی آبادی کا 3 فیصد تھے اور اب ان کی تعداد 2 گنا ہونے کا امکان ہے۔ بڑے شہروں کے مضافاتی علاقوں میں بھی آبادی تیزی سے بڑھنے لگی ہے۔

رپورٹ کے مطابق افریقی امریکی 12.1 فیصد ملک کی نمائندگی کرتے ہیں اور ایشیائی امریکی 7 فیصد ہیں۔

سفید فام آبادی کے لحاظ سے اب بھی 204.3 ملین کے ساتھ سب سے بڑی ہے لیکن یہ تعداد 2010 کی 204.3 ملین سے کہیں کم ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکا ڈرامائی انداز میں بدل رہا ہے اگر 20 سال پہلے آپ لوگوں کو بتاتے کہ ایسا ہونے والا ہے تو وہ کبھی یقین نہ کرتے۔

اعداد و شمار نے ملک کی آبادی میں اضافے کی سست رفتاری کے بارے میں بھی نئی ​​تفصیلات پیش کیں ہیں جو 1930 کی دہائی کے مقابلے میں قدرے کم ہے۔

مردم شماری کے عہدیداروں نے بتایا کہ 2010 سے 2020 تک تمام امریکی کاؤنٹیز میں سے نصف سے زیادہ آبادی کم ہوئی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

اپریل میں جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ ٹیکساس، فلوریڈا اور نارتھ کیرولینا ریاستیں جو ریپبلکنز کے زیر کنٹرول ہیں، بڑھتی آبادی کی بنیاد پر اگلے سال کانگریس کی نشستیں حاصل کرسکیں گی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply