ٹوپک امارو اول (۱۵۴۵۔۱۵۷۲)۔۔۔ ہمایوں احتشام

جس وقت کولمبس نے امریکاز پر قدم رکھا، اس وقت دونوں امریکی براعظموں پر تین مضبوط تہذیبیں موجود تھیں۔ جس سے کولمبس کاپہلا سابقہ پڑا وہ کیریبئین کی ازٹک تہذیب تھی۔ اس کے بعد ارنان کورتس، جو کہ ایک کانکِستادور( فاتح) تھے، کا سابقہ یوکاتن(میکسیکو) کی مایائی تہذیب سے پڑا۔ دوسری جانب میزو امریکہ سے نیچے کی جانب انکا تہذیب سے فرانسیسکو پیزارو کا سابقہ پڑا۔ فرانسیسکو پیزاروبھی کانکِستادور تھے۔ کہتے ہیں کہ ارنان کورتس اور فرانسیسکو پیزارو نے امریکی براعظموں میں ہسپانوی نوآبادیات کو سب سے زیادہوسیع کیا۔

ہمارا موضوع چونکہ استعمار مخالف رہنما ہیں، سو ہم جدید انکائی ریاست کے آخری فرمانروا ٹوپک امارو اول کا خصوصی زکر کریںگے، لیکن اس سے پیشتر کوزکو(کوسکو) کی بادشاہت پھر انکائی بادشاہت اور جدید انکائی ریاست تک کا ارتقا دیکھتے ہیں۔

انکا قوم بارہویں صدی تک کوہ انڈیز کی ترائی میں واقع کوزکو (پیرو) میں آباد تھی۔ ان کا پہلا سردار جس نے شہری ریاست کوزکو کیتعمیر کی، اس کا نام مانکو کاپک تھا۔ اس قبیلے کی زبان کیوچوا تھی اور یہ جنگجو تھے۔ انکا لوگ بہت سے دیوی دیوتاوں پر ایمان رکھتےتھے، لیکن ویراکوچا ان کا سب سے بڑا دیوتا تھا، جو زندگی بخشتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ آواگون کے تصور پر یقین رکھتے تھے۔ اپنےبادشاہ کی موت پر انسانی قربانی کو جائز سمجھتے تھے۔ ایک بادشاہ کی موت پر چار ہزار انسانی بچوں اور غلاموں کو بھینٹ چڑھایا گیا۔

کوزکو (کوسکو) کی شہری ریاست کی توسیع کا بیڑہ سب سے پہلے پاچاکوٹی، جو 1438 میں برسر اقتدار آئے، نے اٹھایا۔ انھوں نے پیرو کیایک شہری ریاست کو ارجنٹائن، چلی، بولیویا، ایکوادور، پیرو، کولمبیا اور پانامہ تک وسعت دے دی۔ اندازے کے مطابق سلطنت کارقبہ بیس لاکھ مریع کلومیٹرز کے لگ بھگ تھا۔ 1471 تک پاچاکوٹی اقتدار میں رہے اور اس کے بعد ان کی وفات ہوگئی۔ پھر یکے بعددیگرے حکمران آتے گئے، آخر کار 1533 میں سپا انکا (آخری انکا حکمران) آتاہوالپا کو فرانسیسکو پیزارو نے شکست فاش دے کر عظیمانکا سلطنت کا خاتمہ کردیا۔

1537 میں مانکو انکا یوپانکی، جو کہ پاپک یوپانکی (انکا شہنشاہ کا بیٹا تھا) انھوں نے جدید انکائی ریاست کا قیام عمل میں لائے۔ اس کاصدر مقام ولکابامبا (انڈیز کی ترائی، پیرو) میں تھا۔ اس ریاست نے ہسپانوی نوآبادیاتی نظام اور تسلط کے خلاف جدوجہد جاری رکھیلیکن 1572 میں فرانسیسکو دی تویلدو نے ٹوپک امارو اول کو شکست فاش دے کر کوسکو(کوزکو) میں قتل کردیا اور جدید انکائی ریاستفنا ہوگئی۔ ٹوپک امارو اول جدید انکائی ریاست کے آخری حکمران تھے۔ ٹوپک امارو کے والد کو لوپیز گارشیا دی کاسترو (ہسپانویگورنر جنرل) کے حکم پر زبردستی دیاگو دی کاسترو میں تبدیل کرنے کے لئے بیپتسما دیا گیا اور ٹوپک امارو اول کو پادری بنا دیا گیا۔

ٹوپک امارو کیوچوا زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی شاہی اژدھا یا سانپ کے ہیں۔ ٹوپک امارو اول 1545 میں پیدا ہوئے۔ ان کےوالد کا نام مانکو انکا یوپانکی تھا۔ دور زوال میں پیدا ہونے والے ٹوپک امارو کے ساتھ زبردست ظلم و ستم کا مظاہرہ کیا گیا۔ ٹوپکامارو کو زبردستی عیسائی کیا گیا۔  ٹوپک امارو کے والد نے ہسپانویوں کے خلاف علم جنگ بلند کی تو 1544 میں ایک جھڑپ میں انکی وفات ہوگئی۔ اس کے ٹوپک امارو کے بڑے بھائی سائیری ٹوپک طاقت میں آئے، جن کو زہر دے کر 1561 میں مار دیا گیا۔ اسکے بعد تیتو کوسی طاقت میں آئے، جن کا انتقال 1571 میں ہوا۔ اسی سال حکمران ٹوپک امارو اول بنے۔

جب ٹوپک امارو حکمران بنے تو اس وقت کسی کو علم نہیں تھا کہ تیتو کوسی کی وفات ہوچکی ہے اور ٹوپک امارو حکمران بن چکے ہیں۔ہسپانوی وائسرائے نے جنرل روٹین میں کہلا بھیجا کہ دو سفارت کار مذاکرات کے لئے آرہے ہیں، ان سے مذاکرات کرکے معاملاتبہتر کیے جائیں۔ مگر ٹوپک امارو کے حکم پر دونوں ہسپانوی سفارت کاروں کو قتل کردیا گیا اور ہسپانوی استعمار کے خلاف علمبغاوت بلند کردیا گیا۔ پیرو کے ہسپانوی وائسرائے کے حکم پر بھاری ہتھیاروں کے ساتھ ولکابامبا پر فوج کشی کردی گئی اور ہلکےہتھیاروں سے لیس جدید انکا ریاست کی فوج کو پیچھے دھکیل دیا گیا۔ انکا ریاست کو شکست فاش ہوئی اور فرانسیسکو دی تویلدو(وائسرائے ہسپانوی پیرو) کے حکم سے ولکابامبا شہر کو آگ لگا دی گئی اور ٹوپک امارو کی تلاش شروع کردی گئی۔

ٹوپک امارو اول ولکابامبا سے انڈیز کی چڑھائی کی جانب فرار ہوچکے تھے۔ ان کے ساتھ خاندان اور محافظین سو کی تعداد میں تھے۔ہسپانوی سراغ رسانوں نے مقامی افراد پر تشدد کرکے میموری اور پھر وہاں سے آگے پچاس میل کی مسافت پر ساپا انکا (واحد انکا) کو ان کی حاملہ بیوی کے ساتھ 12 ستمبر 1572 کو گرفتار کر لیا گیا۔

ٹوپک امارو اول کو میموری سے مناری اور پھر کوزکو بڑے عزت و احترام سے 21 ستمبر 1572 کو لایا گیا۔ گرفتار کنندگان اپنے ساتھٹوپک امارو، ان کی اہلیہ، مانکو کاپک اور تیتو کوسی کی حنوط شدہ لاشیں اور سونا چاندی لے کر کوزکو پہنچے۔ ٹوپک امارو اول کو قتلکرنے سے پیشتر مقدسات کی توہین کی گئی اور پھر ان کو برباد کردیا گیا۔

ٹوپک امارو اول پر تین عیسائی پادریوں کے قتل کا الزام عائد کیا گیا۔  24 ستمبر 1572 کو خچر پر بٹھائے، ہاتھ پیچھے باندھے اور گلے میںرسی ڈالے، اوندھے منہ پڑے ساپا انکا (آخری انکا) کا کلیسائے سانتو ڈومینگو (کوزکو) کے سامنے سر قلم کردیا گیا۔ وفات کے وقتٹوپک امارو کی عمر تقریباً 27 سال تھی۔

قتل کئے جانے سے پیشتر ٹوپک امارو اول نے جو لفظ ادا کئے وہ کچھ یوں تھے،پاچا کامک گواہ رہنا کیسے میرے دشمنوں نے میراخون بہایا۔

پاچا کامک زندگی دینے والے انکا دیوتا تھے۔

ٹوپک امارو کے خاندان کو پانامہ، ارجنٹائن اور میکسیکو کی جانب جلاوطن کردیا گیا۔ ٹوپک امارو کے ٹرائل میں شامل پادریوں نے کہاکہ ٹوپک امارو معصوم ہے، اگر اس کا ٹرائل بھی کرنا یے تو ہسپانیہ بھیجا جائے تاکہ بادشاہ چارلس ہی دوسرے بادشاہ کا ٹرائلکرسکے۔

ٹوپک امارو اول کا فرانسیسکو دی تویلدو کے ہاتھوں ٹرائل ہونا غیر قانونی تھا۔ مگر ان کی رائے کو جھٹلا دیا گیا۔

لیکن ٹوپک امارو امر ہوگئے۔

Advertisements
julia rana solicitors

ٹھیک دو سو سال بعد ٹوپک امارو دوئم نے ہسپانوی استعمار کے خلاف وائسرائلٹی آف پیرو میں بغاوت کھڑی کردی۔ پھر اس کے دو سو سال بعد ٹوپک امارو انقلابی تحریک نے سرمایہ دار بولیویا  اور پیرو کا جینا حرام کردیا۔ دنیا بھر میں سینکڑوں سڑکیں، چوراہے ٹوپک اماروکے نام سے موصوم ہیں۔ کوزکو کے ائیر پورٹ، اور فٹبال گراونڈ کا نام بھی ٹوپک امارو کے نام پر رکھا گیا ہے۔

Facebook Comments

ہمایوں احتشام
مارکسزم کی آفاقیت پہ یقین رکھنے والا، مارکسزم لینن ازم کا طالب علم، اور گلی محلوں کی درسگاہوں سے حصولِ علم کا متلاشی

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply