• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • خواتین کو وراثت میں حصے سے متعلق عدالت نے بڑا فیصلہ سنا دیا

خواتین کو وراثت میں حصے سے متعلق عدالت نے بڑا فیصلہ سنا دیا

کوئٹہ: بلوچستان ہائی کورٹ نے خواتین کو وارثت میں حق نہ دینے والوں کے خلاف فوجداری مقدمات درج کرنے کا حکم دے دیا۔

بلوچستان ہائی کورٹ نے وراثت میں خواتین کے حق سے متعلق آئینی درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ چیف جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس کامران ملاخیل کی جانب سے فیصلہ جاری کیا گیا۔

عدالت نے حکم دیا کہ خواتین کو وراثت سے محروم رکھنے یا زبردستی حق سے دستبردار کرانے پر ریونیو آفیسر فوجداری مقدمہ کرانے کا پابند ہو گا اور خواتین سمیت تمام حقداروں کے نام منتقل کیے بغیر وراثت کی تقسیم نہیں کی جاسکتی۔

عدالت نے حکم دیا کہ خواتین کا نام چھپانے یا نکالنے پر وراثت کی تقسیم کا عمل عدالت میں جائے بغیر کالعدم ہو گا اور کسی خاتون کو شادی یا کسی بھی قسم کے تحفے اور رقم کی بنیاد پر جائیداد کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا۔

محکمہ ریونیو کو وراثت کی سیٹلمنٹ سے قبل اعلانات اور گرلز تعلیمی اداروں میں کتابچے تقسیم کرنے کا حکم دیا گیا جبکہ عدالت نے ڈی جی نادرا کو ریونیو دفاتر میں آن کال ڈیسک قائم کرنے کا حکم دیا۔

نادرا کا ڈیسک محکمہ ریونیو کو محروم کا شجرہ نسب فراہم کرنے کا پابند ہو گا اور ممبر بورڈ آف ریونیو کو ڈی جی نادرا کے ساتھ شجرہ نسب کے بروقت اجرا کے لیے مل کر طریقہ کار طے کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔

بلوچستان ہائی کورٹ نے تمام سول عدالتوں کو وراثت سے متعلق زیر التوا مقدمات 3 ماہ کے اندر نمٹانے کا حکم دیتے ہوئے ریمارکس دیے کہ آج کے بعد وراثت سے متعلق کسی بھی کیس کا فیصلہ 6 دن میں سنا دیا جائے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

عدالت نے حق سے متعلق فیصلے کی کاپی متعلقہ محکموں کے علاوہ گرلز اسکول، کالجز اور جامعات میں تقسیم کرنے کا بھی حکم دے دیا۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply