• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • برطانیہ: خبردار ، اے ٹی ایم استعمال کرتے ہوئے چوکنا رہیں

برطانیہ: خبردار ، اے ٹی ایم استعمال کرتے ہوئے چوکنا رہیں

لندن: برطانوی شہریوں کو خبردار کیا گیا ہے کہ وہ اے ٹی ایم استعمال کرتے وقت محتاط رہیں اور کسی بھی قسم کی غیر معمولی یا مشکوک سرگرمی دیکھیں تو فوراً ہی متعلقہ ادارے کو آگاہ کریں۔

برطانیہ: مسلم خاتون کونسلر کی گاڑی کو آگ لگادی گئی

برطانوی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ اقدام دھوکے بازوں کی جانب سے اے ٹی ایم میں چھیڑ چھاڑ کر کے صارفین کی رقم غیر قانونی طریقے سے ہتھیانے کے انکشاف کے بعد اٹھایا گیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق دھوکے بازوں نے واردات کا یہ طریقہ اختیار کیا ہے کہ وہ اے ٹی ایم کی رقم نکالنے والے حصے پر پلاسٹک کی شیٹ لگادیتے ہیں جس کی وجہ سے پیسے لگائی جانے والی جعلی شیٹ میں پھنس جاتے ہیں اور جب صارف مایوس ہو کر واپس چلے جاتے ہیں تو آکر نکلی ہوئی رقم سمیٹ کر فرار ہوجاتے ہیں۔

اس ضمن میں سامنے والی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دھوکے باز کس طرح خفیہ خانوں کا استعمال کرتے ہوئے صارفین کی رقم غیر قانونی طور پرہتھیاتے ہیں؟

دھوکے بازوں کی اس تیکنیک کو سب سے پہلے ایک ٹک ٹاک صارف نے سمجھ کر اجاگر کیا تھا۔ اس سلسلے میں مؤقر اخبار دی مرر کو متعلقہ ادارے کے ترجمان نے بتایا ہے کہ اس قسم کے واقعات کسی بھی وقت کسی بھی اے ٹی ایم کے ساتھ ہو سکتے ہیں لہذا ضروری ہے کہ صارفین محتاط رہا کریں۔

ترجمان کے مطابق اس قسم کے واقعات کی روک تھام کے لیے ملک گیر سطح پر اقدمات اٹھائے گئے ہیں مگر صارفین کا چوکنا رہنا ضروری ہے۔

اے ٹی ایم فراہم کرنے والے اداروں کے مطابق اگر صارفین دیکھیں کہ ان کے مطلوبہ پیسے باہر نہیں آرہے ہیں تو فوری طور پر بینک یا اے ٹی ایم فراہم کرنے والوں سے رابطہ کریں۔

اعداد و شمار کے مطابق کورونا وائرس کے دوران برطانیہ میں دھوکہ دہی کے حوالے سے پہچانے جانے والے جرائم میں یہ جرم سر فہرست ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

واضح رہے کہ پوری دنیا میں کورونا وائرس کے دوران اے ٹی ایم کے ذریعے کیے جانے والے دھوکوں میں خاطر خواہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے اور سائبر کرائمز کے اعداد و شمار بھی غیر معمولی طور پربڑھے ہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply