تیونس: پولیس کا الجزیرہ کے دفتر پر دھاوا

تیونس کے دارالحکومت میں قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی عمارت پر پولیس نے دھاوا بول دیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق سادہ کپڑوں میں ملبوث پولیس اہلکار اسلحے سمیت عمارت میں داخل ہوئے اور ڈرا دھمکا کر عملے کے ارکان کو عمارت سے باہر نکالا اورذاتی سامان بھی ضبط کر لیا۔

الجزیرہ کے مطابق پولیس اہلکاروں کے پاس سرچ وارنٹ بھی موجود نہیں تھا۔

Advertisements
julia rana solicitors

تیونس میں الجزیرہ کے بیورو چیف  لوطی حاجی کا کہنا تھا کہ انہیں سیکیورٹی فورسز کی جانب سے اپنے دفتر سے بے دخل کرنے کی کوئی پیشگی اطلاع موصول نہیں ہوئی تھی۔

جبکہ دوسری جانب سیکیورٹی فورسز نے موقف اختیار کیا ہے عدالت کے حکم پرعمارت کو تمام صحافیوں سے خالی کروائی گئی ہے۔
رپورٹرز ود آوٹ بارڈرز (آر ایس ایف) نے الجزیرہ کے دفتر میں ہونے والے واقع  کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔
ایک بیان میں صحافیوں کے حقوق کے حوالے سے کام کرنے والی تنظیم نے کہا ہے کہ صدر سعید نے پارلیمنٹ کو تحلیل  کرکے وزیراعظم ہشام مشیشی کو برطرف کردیا لیکن احتجاج کرنے والے مخالفین کا سڑکوں پر استقبال کیا جارہا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز عوامی احتجاج کے بعد ایوان صدر نے  پارلیمنٹ کو 30 دن کے لیے تحلیل کرنے کا حکم جاری کیا تھا۔ تیونس کے صدر سعید نے  صحافیوں کو بتایا تھا کہ ضرورت پڑنے پر فیصلے میں مزید 30 دن کی توسیع کی جاسکتی ہے۔

کورونا وبا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے خلاف ہونے والے پرتشدد واقعات میں اضافے کے بعد امن و عامہ برقرار رکھنے کیلئے تیونس کے صدر قیس سعید نے وزیراعظم  ہشام مشیشی کو برطرف کرکے پارلیمنٹ کو تحلیل کردیا تھا۔

صدر قیس سید نے اعلان کیا تھا کہ ملک میں امن قائم ہونے تک وہ خود وزیر اعظم کے عہدے کے فرائض سر انجام دیں گے۔

صدر سعید نے یہ بھی اعلان کیا تھا کہ اسلحے کا سہارا لینے والوں کو خبردار کیا تھا کہ وہ فوج کی مدد سے ایسے عناصر کو کچل دیں گے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply