سلام سلام صحابه کرام

یہ عصر کے بعد کا وقت تھا، ہماری چہل قدمی کا وقت
ہم تینوں اپنی باتوں میں مگن،طنز و مزاح سے لطف اٹھاتے نہر کنارے رواں دواں تھے،
اچانک ہم سے چند فرلانگ کے فاصلے پر موجود درختوں کے جھنڈ سے آٹھ دس اسلحہ بردار نمودار ہوئے اور ہماری طرف بڑھنے لگے،
اس اچانک افتاد سے ہمارے تو اوسان خطا ہوگۓ،
ہم نے فورا دوسری طرف کھڑی گنے کی فصل میں چھلانگ لگائ اور اندھا دھند بھاگنا شروع کردیا.
ان سے کافی دور آکر جب ہم تھوڑی دیر سانس لینے کو رکے تو یاد آیا کہ ہم میں سے دو ساتھیوں کے پاس اچھی برانڈ کے چاقو موجود تھے اور ہم ان کا کسی حد تک مقابلہ کرسکتے تھے،
یہ خیال آتے ہی ہم نے پیچھے مڑ کر دیکھا تو وہ لوگ ابھی وہیں کھڑے نظر آۓ ،
اور ان کے ہاتھوں میں کلاشن اور پسٹل سمیت جدید اسلحہ چمک رہا تھا.
یہ دیکھ کر ہمیں اپنے اس خیال پر خود ہی ہنسی آگئ
کہ کہاں کلاشن،پسٹل اور کہاں چاقو ؟؟؟
بس اچھا ہوا جان بچ گئ.

Advertisements
julia rana solicitors london

رکئے! کہانی ابھی ختم نہیں ہوئی
کیا صحابہ رضی اللہ عنھم اور کفار کا باہمی تناسب یہی نہیں تھا؟؟؟
ایک طرف تین سو تیرہ اور دوسری طرف ہزار جنگجو
ایک طرف مال و دولت کے بادشاہ اور دوسری طرف فاقہ کش بوریا نشین
ایک طرف جدید ترین اور وافر اسلحہ اور دوسری طرف چند ٹوٹی پھوٹی تلواریں اور تھوڑے سے تیر
مگر صحابہ نے جان نہیں بچائی بلکہ ایمان بچایا
اپنا بھی اور قیامت تک آنے والے انسانوں کا بھی
اس لئے آؤ مل کر ان محسنین کو سلام عقیدت پیش کریں
سلام سلام صحابہ کرام

Facebook Comments

محمدزبیرتونسوی
پھوٹی کوڑیوں سے جنت کے حصول کا طالب ایک نادان

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply