حج الرٹ سنہء 2021 ، لبیک الھم لبیک۔۔منصور ندیم

٭کورونا وائرس کی وجہ سے اس سال بھی پچھلے سال کی طرح حج کو محدود کیا گیا ہے، پانچ لاکھ حج درخواست گزاروں میں سے 60 ہزار کو حج کے لیے منتخب کیا گیا ہے۔ اس سال اور پچھلے سال کے محدود حج سے پہلے سنہء 2019 میں 25 لاکھ افراد نے حج ادا کیا تھا۔ اس سال درخواست گزاروں میں سے منتخب ہونے والے 60 ہزار افراد میں بشمول سعودی شہری اور سعودی عرب کے مقیم غیر ملکی افراد حج کا فریضہ ادا کررہے ہیں۔

٭اتوار کے دن مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ میں مطلع ابر آلود ہونے کے وجہ سے موسم بے حد خوشگوار رہا۔ مکہ مکرمہ میں درجہ حرارت 39 سینیٹی گریڈ رہا اور ہوائیں چلتی رہیں اور مدینہ منورہ میں درجہ حرارت 41 سنٹی گریڈ رہا، اور بارش کا بھی امکان موجود ہے۔

٭مسجد الحرام میں عازمین حج کے استقبال کے لیے 63 دروازے مخصوص کیے گئے ہیں جہاں تمام احتیاطی تدابیر اختیار کی گئی ہیں۔

٭حرم مکی کے تمام مقامات پر نصب لاوڈ سپیکرز اور ساونڈ سسٹم کو بھی مکمل طور پر فعال کیا گیا ہے۔

٭مسجد الحرام کے صحن اور دیگر مقامات کی مسلسل سینیٹائزنگ کی جارہی ہے، بچھائی گئی صفوں کو بھی سینیٹائز کرنے کے بعد انہیں خصوصی خوشبو سے معطر کیا جاتا ہے۔ مسجد الحرام کو روزانہ کی بنیاد پر 10 بار دھویا اور سینیٹائز کیا جاتا ہے جس کے لیے چار ہزار مرد وخواتین کا عملہ مخصوص ہے۔

٭گزشتہ کل بروز اتوار عازمین حجاج نے مناسک حج کی ادائیگی شروع کر دی، مسجد الحرام میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ طواف قدوم ادا کرنے کے بعد عازمین حجاج گروپ کی صورت میں منیٰ پہنچے اور پہلا دن عبادت میں گزارا ہے۔ منی میں یوم الترویہ گزاری، وہیں پر ظہر،عصر، مغرب، عشا اور آج صبح کی نماز فجر ادا کریں گے۔

٭آج (پیر کے دن) میدان عرفات سے حج کا خطبہ دیا جائے گا, جو دس زبانوں پر مشتمل ہوگا جس میں اردو بھی شامل ہے، یہ ترجمہ ٹی وی پر براہ راست پیش کیا جائے گا۔

٭آج پیر کے دن (9 ذی الحجہ) عازمین حج کے قافلے میدان عرفات پہنچ کر حج کا رکن اعظم وقوف عرفہ بھی ادا کریں گے۔

٭اس سال منی میں حجاج کے لیے چھ ٹاورز اور 71 کیمپ یونٹس (خیمہ ) مخصوص کیے گئے ہیں۔ ٹاورز میں پانچ ہزار جبکہ خیموں میں 55 ہزار حجاج قیام کریں گے۔

٭کعبہ میں انتظامیہ نے حجاج کی سہولت کے لیے تین ہزار الیکڑانک ویل چیئرز کا بھی انتظام کیا ہے۔ بزرگ یا خواتین دوران حج ان الیکٹرونک ویل چئیر سے فائدہ اٹھا سکیں گے۔

٭سعودی عرب کی ٹیلی کام کمپنی “سعودی ٹیلی کام گروپ” STC نے حجاج کی سہولت کےلیے جدید روبوٹس کی خدمات فراہم کی ہیں۔ ایس ٹی سی نے دو طرح کے روبوٹس تیار کیے ہیں. STC اور دیگر حکومتی اداروں کے تعاون سے جدید ترین ’اے آر ‘ ٹیکنالوجی استعمال کی جا رہی ہے جو آرٹیفیشل ٹیکنالوجی اور 5G پر مشتمل ہے۔

٭ان میں سے پہلے روبوٹ انتہائی حساس کیمرے، سکرین اور مائیکروفون سے لیس ہے جو حجاج کے درمیان گھومنے، ان سے گفتگو کرنے، سوالات کا جواب دینے، رہنمائی اور مشورے دینے کا سسٹم رکھتے ہیں۔ یہ روبوٹ حجاج کے سوالات کا جواب دیں گے اور ان کی مختلف امور میں رہنمائی کریں گے۔ ان روبوٹس کے استعمال سے سماجی فاصلے کے اصول پر بھی بہتر طورپر عمل کیا جا سکے گا۔

٭ دوسری طرح کے روبوٹ حجاج کو ایس اوپیز پر عمل درآمد کرانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یہ روبوٹ خود کار طریقے سے حجاج کا جسمانی درجہ حرارت نوٹ کرنے کے علاوہ ماسک کی پابندی کا بھی جائزہ لینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسکے علاوہ مسجد الحرام آنے والوں کے لئے 500 سینیٹائزنگ یونٹس بھی نصب کیے گئے ہیں جو مخصوص سینسرز سے لیس ہیں۔

٭مسجد الحرام میں آنے والوں کے جسمانی درجہ حرارت کو نوٹ کرنے کے لیے 70 تھرمل کیمروں کا بھی خصوصی انتظام کیا گیا جو ایک سیکینڈ میں 6 سے 8 افراد کی اسکینیگ کرنے کی صلاحت رکھتے ہیں۔

٭ان کے علاوہ روبوٹ کے ذریعے ہی مسجد نبوی اور کعبہ میں سینیٹائزنگ کا عمل بھی مسلسل ہوسکے گا، 11 سینیٹائزر روبوٹس کے علاوہ 20 بائیوکیئر آلات بھی لگائے گئے ہیں۔

٭زائرین میں آب زمزم کی تقسیم بھی روبوٹ کے زریعے بھی ہورہی ہے اور صحن مطاف میں آب زم زم کی تقسیم کا خصوصی انتظام بھی موجود ہے جس کےلیے ایک ہزار افراد کے عملے کو متعین کیا گیا ہے۔ جن کے ذریعے یومیہ ایک لاکھ بوتلیں مسجد الحرام میں موجود عازمین کو تقسیم کی جارہی ہیں۔

٭ مکہ میں منی الوادی ہسپتال اور جبل الرحمہ ھسپتال میں حجاج کو علاج کی تمام سہولتیں میسر ہونگی۔منی الوادی ہسپتال کا ایمرجنسی وارڈ چوبیس بستروں پر مشتمل ہے جہاں دل اور پھیپھڑے کے مریضوں کو ہنگامی طبی امداد فراہم کرنے کے بھی انتظام ہے۔تنفس اور گردے کے امراض، لو لگنے کے مریضوں کےعلاج کے لیے ھسپتال میں علیحدہ بستر ہیں۔ منی الوادی ہسپتال میں تمام ضروری جدید آلات اور طبی لوازمات مہیا ہیں۔ جہاں 240 ڈاکٹر، ٹیکنیشن، نرسیں اور دفتری کارکنان ڈیوٹی پر ہیں۔ چوبیس گھنٹے طبی عملے کی موجودگی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

جبل الرحمہ ہسپتال بھی 24 گھنٹے کام کرے گا، ہسپتال میں 183 افراد پر مشتمل طبی، فنی اور ادارتی عملہ موجود ہے۔ جبل الرحمہ ہسپتال میں 77 بستروں کی گنجائش موجود ہے جن میں 17 انتہائی نگہداشت کے لیے مخصوص ہیں۔ لو لگنے سے متاثر ہونے والوں کےلیے بھی خصوصی یونٹ قائم کیا گیاہے جبکہ شعبہ جراحت اور انڈو اسکوپی کا بھی انتظام موجود ہے۔ جبل الرحمہ ہسپتال میں تمام طبی سہولتیں موجود ہیں، لبیارٹری، ایکسرے، الٹرا ساونڈ سسٹم، فارمیسی کی سہولت موجود ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

٭ منی میں پہلے روز ایک پاکستانی عازم حج کو دل کا شدید دورہ پڑا، اسے ان کی رہائش سے پہلے منی الوادی ھسپتال منتقل کیا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد کنگ عبداللہ میڈیکل سٹی کے ایمرجنسی وارڈ لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے ان کی جان بچا لی، ان کی زندگی اب خطرے سے باہر ہے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply