کوویکس کی تمام ممالک سے اپیل۔۔منصور ندیم

(مکالمہ ویب ڈیسک/رپورٹ:منصور ندیم)کرونا وباء کے دوران ایک ادارہ عمل میں آیا جو COVID-19 Vaccines Global Access کی بنیاد پر کوویکس (COVAX) کہلایا، یہ ادارہ عالمی سطح عالمی اتحاد کی صورت انسانیت کی بقاء کے لئے دنیا بھر میں کرونا وباء کے پھیلاؤ کو کنٹرول، اس کی تشخیص کے ٹیسٹ، علاج اور ویکسین پر کام کررہا ہے، مزید متوسط اور ترقی پذیر ممالک کے افراد کو انسانیت کی بنیاد پر کرونا ویکسینیشن کی فراہمی کو عالمی ادارہ صحت کے ساتھ مشترکہ طور ہر دیکھتا ہے۔ یہ ادارہ مختلف بنیادوں پر کورونا ویکسین کی تقسیم کو چانج رہا ہے، جیسے کئی ممالک جو سیلف فنانسنگ کی بنیاد پر ان ویکسین تک رسائی کررہے ہیں اور کئی ممالک کویکس سے امداد کی سطح پر ویکسین حاصل کررہے ہیں۔ جن کی بنیادی طور پر ابتدائی فنڈنگ یورپی یونین کی جانب سے ہوئی تھی۔

جون سنہء ۲۰۲۱ تک عالمی ادارہ صحت World Health Organization (WHO) نے ایمرجنسی بنیادوں پر کسی بھی ملک کے لئے ان ویکسینز کی منظوری دی تھی۔
1- برطانیہ میں بننے والی Oxford–AstraZeneca
2- امریکا میں بننے والی Pfizer–BioNTech,
3- امریکا میں بننے والی Moderna,
4- چائنہ میں بننے والی Sinopharm,
5- چائنہ میں بننے والی Sinovac ،
6- امریکا میں بننے والی Johnson & Johnson
اور دنیا بھر میں کوویکس کے  ذریعے یہی ویکسین تقسیم کے لئے بھی قابل قبول ہوئیں۔ لیکن اس کے علاوہ بھی کئی ممالک یا انہی ممالک کی فارماسیوٹیکل کمپنیوں نے کرونا وباء کی اسٹینڈرڈ ویکسین بنالی ہیں، اور عالمی ادارہ صحت سے منظور ہوچکی ہیں یامنظوری کے عمل میں ہیں۔

مگر موجودہ صورتحال یہ ہے کہ کئی ممالک نے مخصوص ویکسین کو ہی اپنے اپنے ممالک میں داخلے کے لئے قابل قبول رکھا ہوا ہے، اس میں ممکنہ طور پر بین الاقوامی سیاست کا عمل دخل ہوسکتا ہے، لیکن یہ صورتحال پوری دنیا میں کاروباری اور دوسرے ممالک میں کام یا روزگار سے وابستہ افراد کے لئے خاصی حد تک گھمبیر صورت اختیار کرتی محسوس ہوتی ہے ۔ اسی بابت کوویکس نے دنیا کے تمام ممالک کی حکومتوں سے یہ اپیل کی ہے کہ
’وہ عالمی ادارہ صحت کی طرف سے محفوظ قرار دی جانے والی تمام کورونا ویکسینز کو اپنے اپنے ممالک میں داخلے کے لئے تسلیم کریں۔ دنیا کے کئی ممالک نے کئی حصوں میں سفر کی اجازت دے دی ہے۔ اس لئے سفری پابندیاں لگاتے وقت وہ ایسے افراد کو ضرور تسلیم کریں جنہوں نے مکمل ویکسین لگوا لی ہے اور وہ ویکسینز عالمی ادارہ صحت یا stringent regulatory authority (ایس آر اے) نے جنہیں موثر اور محفوظ قرار دے دیا ہے۔
کوویکس کی بنیاد اس اصول پر رکھی گئی تھی کہ کورونا ویکسین تک پوری دنیا کے افراد کو رسائی ہو، اگر ایسا نہ ہوا تو دنیا میں ویکسینز کی تقسیم میں مزید خلا پیدا ہوگا ویکسین کی تقسیم میں عدم مساوات بڑھے گی۔ اس سے ان معیشتوں پر برا اثر پڑے گا جو پہلے سے ہی بحران کا شکار ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

ایسے فیصلوں سے لوگوں میں ایسی ویکسینز سے اعتماد اٹھ جائے گا جنہیں محفوظ اور موثر قرار دیا گیا ہے۔ ان فیصلوں سے ویکسینز کی قبولیت بھی متاثر ہوگی اور ممکنہ طور پر اربوں لوگوں کی زندگیاں بھی خطرے میں پڑجائیں گی۔ جب اتنے بڑے عالمی بحران کے بعد دنیا تجارت اور سفر کو بحال کر رہی ہے، تب ایسے فیصلے نقصان دہ ہونگے۔ اس لئے ایسے تمام ممالک کے شکر گزار ہونگے ہیں جو عالمی ادارہ صحت یا stringent regulatory authority کی منظور شدہ ویکسینز والے افراد کو اپنے اپنے ممالک میں داخلے یا سفر کی اجازت دی ہے۔ اور ہم باقی ممالک سے بھی اپیل ہے کہ وہ بھی ایسا ہی کریں تاکہ دنیا اس عالمگیر وباء سے بآسانی نمٹ سکے۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply