• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • فیمنسٹ لڑکی کی جانب سے شادی کے لیے دیا گیا اشتہار سوشل میڈیا پر وائرل

فیمنسٹ لڑکی کی جانب سے شادی کے لیے دیا گیا اشتہار سوشل میڈیا پر وائرل

بھارت میں 30 سالہ فیمنسٹ لڑکی کی جانب سے شادی کے لیے دیا گیا اشتہار سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔

بی بی سی کے مطابق چند دن قبل ایک بھارتی لڑکی کے بھائی اور ان کی سہیلی نے ان کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر اخبارات میں رشتے کے لیے ایک اشتہار شائع کروایا۔

رپورٹ کے مطابق مذکورہ اشتہار مزاحیہ تھا اور مذاق میں ہی دیا گیا تھا، جس میں بتایا گیا تھا کہ ایک 30 سالہ فیمنسٹ لڑکی کو شادی کے لیے 25 سے 28 سال کے امیر لڑکے کی تلاش ہے۔

مذکورہ اشتہار بھارت کے متعدد چھوٹے اخبارات میں شائع کروایا گیا اور یہ اشتہار انگریزی زبان میں شائع کروایا گیا اشتہار میں بتایا گیا کہ سوشل سیکٹر میں ملازمت کرنے والی 30 سالہ فیمنسٹ لڑکی کو جس کے بال چھوٹے ہیں اور ناک بھی چھیدی ہوئی ہے، اسے شادی کے لیے 25 یا پھر زیادہ سے زیادہ 28 سال کی عمر کے لڑکے کی تلاش ہے۔

اشتہار میں دولہے کی دیگر شرائط میں لکھا گیا تھا کہ اس کے پاس پیسہ ہونا چاہیے، کم از کم 20 ایکڑ رقبے پر فارم ہاؤس ہونا چاہیے اور یہ کہ اسے زیادہ سے زیادہ ایک بیٹا ہے جس کا اچھا کاروبار بھی ہونا چاہیے ساتھ ہی اشتہار میں ایک ای میل ایڈریس دیا گیا تھا کہ جس پر امیدواروں کو رابطہ کرنے کے لیے کہا گیا تھا۔مذکورہ اشتہار اس وقت سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا جب کہ ایک کامیڈین اداکارہ نے اسے ٹوئٹ کیا اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے لوگوں نے اسے ری ٹوئٹ کرنا شروع کردیا بہت سارے دیگر لوگوں کی طرح اس اشتہار پر بالی وڈ کی اداکارہ رچا چڈھا نے بھی اپنے رد عمل کا اظہار کیا تاہم اس اشتہار کے پیچھے کون لوگ ہیں اس متعلق انڈیا میں خاصی چہ میگوئیاں ہوئیں اور یہ بھی سوال کیا گیا کہ کیا یہ اشتہار درست بھی تھا۔

بی بی سی سے بات کرتے ہوئے اشتہار شائع کروانے والی لڑکی نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ان کے بھائی نے ان کی 30 ویں سالگرہ پر مذاق کے طور پر مذکورہ اشتہار شائع کروایا، کیوں کہ بھارت میں عام طور پر جب کسی لڑکی کی عمر 30 سال ہوجاتی ہے تو اس پر شادی کے لیے دباؤ بڑھ جاتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ انہیں ای میل پر کم از کم 60 ای میل موصول ہوئے ہیں، جن میں انہیں جہاں شادی کی پیش کش کی گئی، وہیں ان پر سخت تنقید بھی کی گئی کہ خود زیادہ عمر کی ہیں مگر انہیں لڑکا کم عمر چاہیے۔

مذکورہ لڑکی کے مطابق بعض افراد نے انہیں’سونے کی متمنی‘ اور ’منافق‘ تک کہا کیونکہ وہ سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف ہیں مگر پھر بھی ایک امیر خاوند کی تلاش میں ہیں ورامیر لڑکے سےشادی کرنے کے بجائے خود پیسے کمانے کے مشورے بھی دیئے جب کہ بعض خواتین نے انہیں فیمنسٹ ہونے کی وجہ سے بھی غصے سے بھرپور ای میل کیے-

کچھ لوگوں نے اس کے اشتہار کو ’زہریلا‘ قرار دیا اور یہ کہ وہ خود تو فربہ لگتی ہیں۔ ایک صارف نے لکھا کہ تمام فیمنسٹس بے وقوف ہوتے ہیں۔ ایک خاتون تو اس قدر ناراض ہوئیں کہ انھوں نے دھمکی دی کہ میرا بھائی مذکورہ لڑکی کو 78 ویں منزل سے نیچے پھینک دے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ انڈیا میں جہاں اب بھی 90 فیصد شادیاں ارینجڈ یعنی بغیر پسند کے ہوتی ہیں تو ایسے میں ہر کوئی ایک امیر دولہا چاہتا ہے اس اشتہار میں یہ دیکھنے کے لیے بہت سے لوگوں کو مشتعل کیا گیا اور وہ مشتعل ہو بھی گئے۔

مزکورہ لڑکی کا کہنا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ اس اشتہار نے بہت سے لوگوں کی انا کو نقصان پہنچایا ہے ن کے مطابق آپ ایسی باتیں اونچی آواز میں نہیں کہہ سکتے۔ مرد ہر وقت ایک دراز، سمارٹ اور خوبصورت دلہنیں مانگتے ہیں۔ وہ اپنی دولت کے بارے میں شیخیاں بھگارتے ہیں۔ مگر جب صورتحال بدلتی ہے تو پھر وہ اسے برداشت نہیں کر سکتے۔ ایک عورت اس طرح کا معیار کیسے طے کر سکتی ہے۔

لڑکی کا کہنا ہے کہ یہ اشتہار اس صورتحال پر ایک طنز تھا اور میرے خیال میں اس اشتہار پر وہی لوگ خفا ہوئے ہیں جنھیں ایسے اشتہارات میں ایسی سمارٹ، خوبصورت بیگمات کی تلاش ہوتی ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اور جو اس طنز پر بھی مشتعل ہوئے ہیں ان سے لڑکی کا ایک سوال ہے کیا آپ روزانہ اخبارات میں ایسے اشتہارات پڑھنے کے بعد ایسی ای میلز تمام ایسی مطلوبہ دلہنوں کو بھی بھیجتے ہیں جو انتہائی پرکشش اور امیر ہیں۔ اگر ایسا نہیں ہے تو پھر آپ کو یہ پدرشاہی ختم کرنی ہو گی۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply