فراڈ ہو رہا ہے ۔۔ اظہر سید

گندے غلیظ لوگ ہیں ,گھن آتی ہے ،عوام کو احمق بناتے ہیں، اصل مافیا کے ٹٹو بن کر قوم کو گمراہ کرتے ہیں، پاکستان کی تباہی میں حصہ ڈال رہے ہیں، ایک نمونہ قوم کو بتا رہا تھا میری قوم کے بچوں پر اتنا قرضہ ہو چلا ہے کون اس کو اتارے گا اور پھر آواز میں رقت پیدا کرتے ہوئے فرماتا ہے ہم اتاریں گے اور ایک اکاونٹ قائم کریں گے جس میں قوم کے لوٹے ہوئے پیسے ،بینکوں اور مالیاتی اداروں کے معاف کرائے قرضے جمع ہونگے ۔ بد بخت لوگ ہیں جھوٹ بولتے ہیں ۔اپنے مقاصد کے حصول کیلئے آ ئنی اداروں میں موجودگی کا فائدہ اٹھاتے ہیں، قوم کے بچوں پر ملکی اور غیر ملکی قرضوں کے بوجھ کی بات ہے تو دنیا کے سب سے طاقتور اور امیر ملک امریکہ کے مستقبل میں آنے والے بچے بھی قرضوں کے بال میں جکڑے جا چکے ہیں، دنیا کا ترقی یافتہ ملک جاپان ؛اس کا بال بال قرضے میں جکڑا ہوا ہے ان دونوں ملکوں کی معیشت کا 100 فیصد قرضوں کے بوجھ میں ڈوبا ہوا ہے پاکستان پر اس کی جی ڈی پی کا صرف 70 فیصد قرضہ ہے ۔

یہ جھوٹے ہیں غلیظ لوگ ہیں ،یورپی یونین کے تمام ممالک کا قرضہ جی ڈی پی کے تناسب سے پاکستانی قرضے سے زیادہ ہے ۔انہیں اپنے مقاصد کیلئے پراپیگنڈہ کرنا آتا ہے اور بس ، ملک قوم اور ادارروں کا استحکام؟ کسی سے ان کا کوئی سروکار نہیں ،چند ٹکوں اور چند روزہ شہرت کی خاطر اس نسل نے کل بھی ملک اور قوم کے ساتھ کھیل کھیلا تھا آج پھر کھیل رہے ہیں ۔پاکستان ترقی کی شاہراہ پر چل نکلا تھا، اصل مافیا خوفزدہ ہو گیا، چین کے دشمن بھی اور پاکستان میں جمہوریت کے استحکام کو اپنے لئے خطرہ سمجھنے والے مافیا کے کارندے سب خوفزدہ ہو گئے، اصل خطرہ نواز شریف نہیں تھا اصل خطرہ سی پیک کی تکمیل ہے، خلیجی ریاستیں بھی گوادر بندرہ گاہ کی تکمیل سے خوفزدہ ،امریکی اور بھارتی بھی خوفزدہ، آسٹریلوی اور جاپانی بھی گوادر بندرگاہ سے خوفزدہ ۔بھارتیوں کو خطرہ ہے چینی یہاں نیول بیس بنا لیں گے اور پاکستان کا دفاع حقیقی معنوں میں ناقابل تسخیر ہو جائے گا ،امریکی خوفزدہ تیسری عالمی جنگ کی صورت میں ، جو ہونا ہی ہے، سمندروں میں چینیوں کو متبادل راستہ حاصل ہو جائے گا ،خلیجی ریاستیں خوفزدہ انکی بندرگاہیں ویران ہو جائیں گی، آسٹریلوی خوفزدہ چینی گہرے سمندوروں میں ان کے ساحلوں پر سبقت حاصل کر لیں گے ،جاپانی خوفزدہ پیداواری لاگت میں کمی سے رہی سہی منڈیاں بھی جاپان کے ہاتھ سے نکل کر چینیوں کے ہاتھوں میں چلی جائیں گی۔

پاکستان میں پاناما کو لے کر جو ڈرامہ شروع کیا گیا اس کا ہدف نواز شریف نہیں سی پیک تھا اب ہدف حاصل ہو رہا چینیوں نے سرمایہ کاری روک دی ہے ،دوسرے مرحلہ کی سرمایہ کاری آئندہ الیکشن میں آنے والی حکومت کی پالیسوں کے ساتھ مشروط ہو چکی ہے، اپنے اضطراب کا اظہار چینی برکس کانفرنس میں حقانی نیٹ ورک کا دہشت گرد قرار دے کر چکے ہیں ،یہاں مافیا والے غیروں کے ہاتھوں میں کھیل رہے ہیں انہیں چینیوں کے اضطراب کی کیا پرواہ ۔چینیوں نے ٹاسک فورس کے اجلاس میں پاکستان کو بلیک لسٹ کرنے کی اجازت دے دی ہے اور اپنے غصہ کا عملی اظہار کر دیا ہے عالمی ٹاسک فورس کا اجلاس جاری ہے جو پاکستان کو دہشت گردی کی معاونت کرنے والا ملک قرار دے کر ختم ہو گا لیکن یہاں کس کو کیا پروا ۔

اگلے مرحلہ میں جو ابھی سے نظر آرہا ہے، وہ سلامتی کونسل میں حافظ سعید کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کا ہے چینی اب ویٹو نہیں کریں گے اور پاکستان پھر کہاں کھڑا ہو گا یہاں کسی کو کوئی پرواہ  نہیں ،اصل مسئلہ سی پیک کا تھا، اصل مسئلہ چینیوں کو بد ظن کرنے کا تھا، اصل مسئلہ پاکستان کو ترقی کے سفر سے روکنا تھا، جب یہ مسئلے حل ہو رہے ہوں تو کون سا ملک اور کہاں کی حب الوطنی ،جن کے پاس اربوں روپیہ ریاست سے ملنے والے پلاٹوں کے ہونگے وہ تو ترقی یافتہ ملکوں میں جا کر بس جائیں گے ،پیچھے رہ جائیں گے عام  عوام جنہیں یہ بتایا جاتا ہےاسحاق ڈار بیماری کے بہانے باہر جا کر بیٹھ گیا ہے اور معیشت کا بیڑا غرق کر گیا ہے ۔

یہ جھوٹے اور غلیظ ہیں یہ کبھی نہیں بتائیں گے پاکستان کی درآمدات گزشتہ مالی سال کے دوران 50 ارب ڈالر سے زیادہ کی تھیں صرف یہ باتیں بتائیں  گے کہ 30 ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ ہوا ہے یہ نہیں بتائیں گے کہ خسارہ پورا کرنے کیلئے غیر ملکی قرضے لئے گئے تھے اور جو درآمدات ہوئی تھیں وہ ترقی کے سفر کا آغاز تھا پلانٹس آئے تھے مشنری آئی تھی توانائی کا بحران حل ہونے سے بنگلادیش سے پاکستان ٹیکسٹائل کی صنعتیں واپس منتقل ہو رہی تھیں ۔

غلیظ لوگ ہیں یہ اسحاق ڈار پر اپنے پالتو اینکرز چھوڑ دیں گے انہیں یہی حکم ملا ہے یہ نہیں بتائیں گے اسحاق ڈار نے چار سالہ وزارت خزانہ کے دوران عالمی مالیاتی اداروں کے بے پناہ دباؤ  کے باوجود پاکستانی روپیہ کی قیمت کم کرنے کی ہر کوشش ناکام بنائی تھی، کبھی نہیں بتائیں گے کہ پاکستان کا حصص بازار دنیا کی پانچ بہترین کیپٹل مارکیٹوں میں شامل ہو گیا تھا، اور عالمی ریٹنگ ایجنسیوں موڈیز اور سٹنڈرڈ اینڈ پورزنے اسی اسحاق ڈار کی پالیسیوں  کی وجہ سے پاکستانی معیشت کی ریٹنگ بڑھا دی تھی ۔

یہ جھوٹے ہیں پاکستانی روپیہ 125 پر پہنچ چکا ہے ،حصص بازار کا یہ حال ہو چلا ہے سرمایہ کاروں کے ہاتھوں میں حصص چمٹ گئے ہیں وہ پھینکے کی کوشش کرتے ہیں روز قیمت کم ہو جاتی ہے جان چھڑانی مشکل ہو چکی یا خاموشی سے کم ہوتی قیمتوں میں اپنی تباہی کا تماشا  دیکھیں یا پھر اپنے حصص بیچ کر دیوالیہ ہو جائیں کوئی راستہ باقی نہیں بچا ۔

یہ باز نہیں آرہے امریکیوں نے انہیں نوٹس پر رکھا ہوا ہے یہ صاف پانی اور آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کا نام لے کر سیاسی معرکے مارتے جا رہے ہیں ۔انکا چماٹ چوہدری نثار ٹکٹ سے محروم ہوا پریشان ہو گئے، اس مہرے کے  ذریعے تو پارٹی میں نقب لگانا تھی، اُڑا دیا مدمقابل امیدوار کو ،کون سا آئین کون سا قانون اور کہاں کی عدالتیں، یا تو زعیم قادری اور چوہدری غفور کی طرح نواز شریف پر تبرہ بھیجنے کی یقین دہانی کرائے گا ورنہ رگڑا جائے گا ۔ہر روز نواز شریف کے امیدوار پارٹی تبدیل کر رہے ہیں کوئی عدالت نوٹس نہیں لیتی، ان بدنسل لوگوں نے سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کا نوٹس نہیں لیا ،اس کا کیوں لیں گے ۔ یہ جب 56 کمپنیوں کا معاملہ اپنے سامنے لاتے ہیں پتہ چل جاتا  ہے نیب اب ان کمپنیوں کے  ذریعے توڑ پھوڑ کرے گی ،اندر سے سب ملے ہوئے ہیں اب معاف کرائے گئے قرضوں کا معاملہ ہے، کل اس کا نشانہ بھی ن لیگ کے امیدوار ہونگے ،پارٹی تبدیل کرو ورنہ تلوار لٹک رہی ہے ۔

بھارتی اپنی سپریم کورٹ کے  ذریعے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی طرف بتدریج بڑھ رہے ہیں بھارتی لائین  آف کنٹرول کے ساتھ انٹرنیشنل بارڈر گرم کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں امریکی افغانستان کو نیا لاچنگ پیڈ بنانے کی سازش میں مصروف ہیں اور یہ ہیں ملکی اداروں کو تباہ ہی کرتے جا رہے ہیں، سیاسی معاملات میں مداخلت سب کو نظر آرہی ہے اور یہ کہتے ہیں ہم تو کچھ بھی نہیں کر رہے۔ سب کچھ آئین اور قانون کے مطابق ہو رہا ہے ۔

یہ کونسا آئین اور قانون  ہے، جس نے چاروں صوبوں کی زنجیر پاکستان پیپلز پارٹی کو اسقدر کمزور کر دیا  کہ وہ انہی سے بھیک مانگنے پر مجبور ہو گئی، یہ کونسا آئین ہے جو میڈیا کو اپنے سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرنے کی اجازت دیتا ہے، غضب خدا کا ۔۔کبھی زرداری چور ،کبھی نواز شریف چور اور عمران خان نے چار پانچ ٹکٹ اپنے لوگوں کو دینے پر اصرار کیا تو اس کے خلاف بھی مہم چلا دی ،یہ اینکر ہیں یا طوایفیں ،یا پھر یہ دلال ہیں ۔؟ملک قوم آئین اور قانون ؟پاکستان کو کہاں لے کر جا رہے ہیں کیوں الیکشن کے فیصلےعوام پر نہیں چھوڑ دیتے ،عوامی دانش پر اعتبار کیوں نہیں کرتے یا پھر بدنیت ہیں، عوامی دانش سے خوفزدہ ہیں ۔؟

Advertisements
julia rana solicitors

اس ملک پر رحم کریں چند لوگوں کے فیصلوں کے صحیح ہونے کی کوئی ضمانت نہیں ،ان فیصلوں سے ملک و قوم  کو کوئی حادثہ پیش آگیا تو کیا ہو گا آزادی کی قدر کریں اس ملک پر رحم کریں اور اپنی پالیسوں سے ملک کو داؤ پر نہ لگائیں ۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply