• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • جو کرمنلز منٹیلیٹی مردوں میں ہوتی ہے وہی عورت میں بھی ہوتی ہے،خلیل الرحمٰن قمر

جو کرمنلز منٹیلیٹی مردوں میں ہوتی ہے وہی عورت میں بھی ہوتی ہے،خلیل الرحمٰن قمر

معروف پاکستانی ڈرامہ نگار خلیل الرحمٰن قمر نے وزیراعظم عمران خان کے عورتوں پر ہونے والے جنسی ہراسگی کے واقعات کو ان کے لباس سے جوڑنے کے بیان پر کہنا ہے کہ انہوں نے تو صرف ایک بات کی ہے آپ مانیں یا نہ مانیں انہوں نے کوئی قانون تو نہیں بنایا-

خلیل الرحمٰن قمر نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں بطور مہمان شرکت کی جس میں انہوں نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کے حالیہ سامنے آنے والے جنسی جرائم میں اضافے کے سوال پراپنا رد عمل دیا-

خلیل الرحمٰن نے کہا کہ عمران خان نے پردے کی بات تو کی ہی نہیں انہوں نے تو صرف ستر ڈھانپنے کی بات کی ہے-

مصنف نے کہا کہ اگر آپ ٹافی کو ریپر کے بغیر رکھیں زمین پر تو اس پر مکھیاں امڈ آئیں گی لیکن اگر آپ اسے ریپر میں ڈال کر رکھیں گے تو مکھیاں نہیں آئیں گی-

انہوں نے جنسی جرائم کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بہت ساری خواتین ہمارے ہاں مردوں کے ساتھ کام کرتی ہیں تو ایک ریپسٹ کی وجہ سے باقی سب کو برا نہیں کہہ سکتیں جو کرمنلز منٹیلیٹی مردوں میں ہوتی ہے وہی عورت میں بھی ہوتی ہے-

پاکستان جیسے ملک میں وزارت عظمیٰ پر رہتے ہوئے ذمہ داریاں نبھانا آسان نہیں…
خلیل الرحمٰن نے مزید کہا کہ ایک مفتی نے ذلالت کی، اگر ذلالت کی ہے باقی کے مفتیوں پر آپ انگلیاں نہیں اٹھا سکتے، اس مفتی کو آپ بھی گالی دیتے ہیں اور اسے میں بھی گالی دیتا ہوں۔

ڈرامہ نگار نے کہا کہ کون ذی روح ہے کسی کا دماغ خراب ہے وہ ریپسٹ کا ساتھ دے گا انہوں نے کہا کہ وہ خود ایک لبرل آدمی ہیں، ہم مرد پورے کپڑے پہن کر پھرتے ہیں تو ہمارے مردوں میں سے تو کبھی کسی نے ایسا اعتراض نہیں کیا۔

خلیل الرحمٰن نے کہا کہ یہ ستر ڈھانپنے کا حکم ناصرف عورتوں کے لیے بلکہ مردوں کے لیے بھی ہے تو اس میں کیا قباحت ہے تو پھر آپ انکاری ہو جائیں گے آپ مسلمان نہیں ہیں –

ریپ کا تعلق لباس سے نہیں بلکہ طاقت کے مظاہرے سے ہے، عثمان خالد بٹ کا وزیراعظم کے بیان پر ردعمل
انہوں نے کہا کہ خدا کے واسطے آپ شرم کیجیئے آپ وہ بد نصیب اور بد بخت ہیں جو اپنے ہی دین پر اور اپنی ہی معاشرتی روایات پر فخر نہیں کرتے، تو آپ کے لیے راستے کھلے ہیں پلٹ کر واپس جائیں اور جنگلوں میں رہیئے پتے باندھیے یا بغیر پتے باندھے پھریئے، کوئی نہیں روکے گا آپ کو۔

وزیراعظم کے بیان کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ’عمران خان نے صرف ایک بیان دیا ہے اگر آپ ان کی رائے کو نہیں ماننا چاہتے تو نہ مانیں، انہوں نے کوئی قانون تو نہیں بنایا۔

ہمارے معاشرے میں عورت کے پردے کا تصور فتنہ سے بچنا ہے ،عمران خان کا امریکی ٹی وی…

خلیل الرحمٰن قمر نے کہا کہ وزیر اعظم کا رویہ ایک باپ کے جیسا تھا ان کے اندر ایک باپ بول رہا تھا جو چاہتا تھا کہ اس کے بچے تربیت حاصل کر لیں ساتھ ہی انہوں نے عمران خان کو سیلیوٹ کیا-

Advertisements
julia rana solicitors london

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کا خواتین پر جنسی تشدد سے متعلق کہنا تھا کہ مرد کوئی روبوٹ نہیں، اگر عورت کپڑے کم پہنے گی تو اس کا اثر تو ہو گا اس سوال پر کہ کیا واقعی خواتین کے لباس کا چناؤ اُن پر جنسی تشدد کی وجہ ہے؟ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ اس کا انحصار اس بات پر ہے کہ آپ کس معاشرے میں رہتے ہیں۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply