• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • موسیقی کا عالمی دن ،لوگوں کو امن اور محبت کی زنجیر میں باندھنے کی ایک خوبصورت کوشش

موسیقی کا عالمی دن ،لوگوں کو امن اور محبت کی زنجیر میں باندھنے کی ایک خوبصورت کوشش

دنیا بھر میں آج موسیقی کا عالمی دن منایا جا رہا ہے-

اس دن کو منانے کا آغاز انتیس سال پہلے سن 1981 میں فرانسیسی دارالحکومت پیرس سے ہوا۔ چند ہی سال میں یہ دن ایشیائی ممالک سمیت پوری دنیا میں منایا جانے لگا موسیقی کا عالمی دن دنیا بھر میں بسنے والے لوگوں کو موسیقی کے ذریعے امن، محبت اور بھائی چارے کی زنجیر میں باندھنے کی ایک خوبصورت کوشش ہے۔

ہزاروں سال پرانے آثار قدیمہ سے آلات موسیقی کا برآمد ہونا، جو زیادہ تر پتھروں سے بنائے گئے، اس بات کا ثبوت ہے کہ موسیقی کی تاریخ نسل انسانی جتنی ہی پرانی ہے۔

برصغیر میں موسیقی کی روایت بہت پرانی ہے اس فن نے مغلیہ دور سے بہت پہلے عروج حاصل کر لیا تھا۔ امیر خسرو کے بعد تان سین اور بیجو باورا، کے ایل سہگل اور مختار بیگم سے ماضی قریب تک سینکڑوں کلاسیک گائیک اس فن کے امین بنے کلاسیکل موسیقی کے علاوہ غزل، گیت، فوک اور پلے بیک سنگنگ وغیرہ بھی یہاں کے لوگوں میں انتہائی مقبول ہے-

موسیقی روح کی غذا بھی سمجھی جاتی ہے، امیر خسرو، تان سین، نصرت فتح علی خان، نازیہ حسن سمیت متعدد گلوکاروں نے فن موسیقی کو بام عروج تک پہنچایا۔

قیام پاکستان کے بعد موسیقی کے شعبہ میں نصرت فتح علی خان، نور جہاں، مہدی حسن، فریدہ خانم، اقبال بانو، خورشید بیگم، غلام علی، پرویز مہدی، احمد رشدی اور مسعود رانا جیسے ناموں نے لازوال گیت تخلیق کیے اور گائے اور اپنے سُریلے گیتوں سے کروڑوں افراد کو اپنا دیوانہ بنایا۔

کلاسیکی موسیقی کے خوبصورت رنگوں میں ٹھمری، دادرہ، کافی اور خیال گائیکی کا ذکر کبھی بھی شام چراسی، پٹیالہ، گوالیار اور قصور گھرانوں کے بنا مکمل نہیں ہو سکتا۔

فوک موسیقی میں عالم لوہار، شوکت علی، ریشماں، پٹھانے خان، عابدہ پروین، سائیں اختر، عارف لوہار اور دیگر نے اس فن کو بام عروج پر پہنچایا جبکہ غزل گائیکی کا ذکر مہدی حسن، فریدہ خانم، اقبال بانو، خورشید بیگم، غلام علی اور پرویز مہدی کے بغیر ادھورا ہے۔

موسیقی کی ایک اور جہت قوالی بھی ہے جس کا سب سے درخشاں ستارہ استاد نصرت فتح علی خان ہیں، غلام فرید صابری اور عزیز میاں سمیت کئی دوسرے قوالوں نے بھی اپنی گائیکی سے دنیا بھر میں اپنے مداح پیدا کیے۔

پاکستان میں پوپ موسیقی کے آغاز کا سہرا نازیہ حسن کے سر ہے جنہوں نے 80 کی دہائی میں اپنے گانوں سے بے پناہ مقبولیت حاصل کی۔جبکہ موجودہ دور میں پوپ موسیقی میں علی ظفر، عاطف اسلم، عمیر جسوال اور مومنہ مستحسن وغیرہ مقبول نام ہیں۔

ہندوستان میں لتا منگیشکر، محمد رفیع، کشور کمار اور مکیش جیسے گلوکار موسیقی کی دنیا میں دھوم مچاتے رہے اور ان کے گائے ہوئے گیت برسوں بعد بھی بالکل تازہ محسوس ہوتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

موجودہ عہد پاپ اور دیگر جدید طرزِ موسیقی کا ہے جس پر امریکہ و برطانیہ کے گلوکار چھائے ہوئے ہیں جس میں مائیکل جیکسن لیڈی گاگا، جسٹن بیبر اور کیٹی پیری جیسے سنگرز شامل ہیں جنھیں دنیا بھر میں انتہائی مقبولیت حاصل ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply