کیا تم منافق ہو؟۔۔ذیشان نور خلجی

یہ کہتے ہیں مفتی کو شرعی سزا دی جائے۔ ان سے کہو دل پہ ہاتھ رکھ کے بتاؤ یہ جو مطالبہ تم کر رہے ہو  کیا یہ قابل عمل بھی ہے؟۔ کیوں ہوا میں تیر چلاتے ہو۔

یہ کہتے ہیں مفتی کو قانون کے مطابق سزا دی جائے۔ ان سے کہو ریاست تمھاری باجگزار نہیں ہے جو تم سے پوچھ کر سزا دے گی بلکہ تم یہ بھی کہہ دو نا کہ مفتی تمھاری طرح پارسا ہے پھر بھی ریاست اپنے قانون کے مطابق ہی سزا دے گی۔ کیوں بھولے بنتے ہو، ریاست تمھاری بات ماننے والی ہوتی تو کیا ممتاز قادری کو سولی پہ چڑھاتی۔؟

ان سے کہو تم نے سلمان تاثیر کا خون کیا تھا کیا ریاست سے پوچھا تھا۔؟ تم نے مشعال خان کا قتل کیا تھا کیا ریاست نے تمھیں کہا تھا۔؟ تم نے کرک میں مندر جلایا تھا کس کے کہنے پر۔؟ کیا ریاست نے تمھیں کہا تھا فرانس کا تماشا اپنے گھر میں لگا لو۔؟

دیکھو ہم امن پسند لوگ ہیں ہم ریاست کے قوانین کو مانتے ہیں ہم کبھی نہیں چاہیں گے کوئی ایرا غیرا نتھو خیرا اٹھے اور چار بندے اکٹھے کر کے مملکت میں فساد برپا کر دے۔
لیکن تمھارا طریق کیا ہے تم خدا کی زمین پر فساد پھیلانے والے ہو۔ تمھارے دل میں اپنی قوم کے آدمی کے لئے محبت ہے۔ اگر نہیں ہے تو پھر جاؤ دین کے نام پر فساد برپا کرو گلیوں بازاروں میں۔۔ میرا منہ کیا دیکھتے ہو یہ سب ڈرامے تم کرتے رہے ہو۔

دیکھو ہم نہیں چاہتے کہ تم ایسا کرو، مگر سچ یہ ہے کہ تم خود بھی نہیں چاہتے کہ ایسا ہو کیوں کہ معاملہ تمھارے اپنے آدمی کا ہے جب کہ تمھارا شر صرف ہمارے لئے ہے ورنہ آپس میں تم شیر و شکر ہو۔

سلمان تاثیر کے قاتل کا تو منہ چومتے ہو اور مفتی کی دفعہ تمھارے ہاتھوں میں چھالے پڑ جاتے ہیں۔

Advertisements
julia rana solicitors london

مجھے بتاؤ کیا تم منافق ہو؟

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply