اسلامک یونیورسٹی میں ڈلیوری بوائے کے ساتھ ریپ

مکالمہ کو موصول اطلاعات کے مطابق اسلامی یونیورسٹی اسلام آباد میں ایک انتہائی افسوسناک واقعہ ہوا ہے۔ خبر ہے کہ قائد اعظم یونیورسٹی اسلام آباد کا ایک طالب علم جو اپنے اخراجات پورے کرنے کیلئے جزوقتی طور پہ ڈیلوری بوائے کا کام کرتا تھا، مبینہ طور پہ اسلامی یونیورسٹی ہاسٹل میں گینگ ریپ کا شکار بنایا گیا۔

مزید تفصیل کے مطابق جب متاثرہ نوجوان ایک آڈر کی ڈلیوری دینے اسلامی یونیورسٹی ہاسٹل پہنچا تو یونیورسٹی کے ایک اہم عہدیدار کے بھائی اور اسکے دوستوں نے نوجوان کو زبردستی گینگ ریپ کا نشانہ بنایا۔ اس درندگی کے نتیجہ میں نوجوان کی حالت غیر ہو گئی اور نوجوان کو ہسپتال لیجایا گیا۔

مکالمہ کو وصول ایک وڈیو میں وقوعہ کے فورا ً بعد لوگوں کے پہنچنے پہ ہونے والی تند و تیز گفتگو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جرم کی نوعیت کتنی شدید تھی۔

مزید خبر ہے کہ یونیورسٹی انتظامیہ نے واقعہ کو دبانے کی شدید کوشش کی۔ دباؤ  بڑھنے پر فقط ایک طالب علم کو معطل کیا گیا ہے مگر اہم عہدیدار کے بھائی کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ اس واقعہ کی ایف آئی آر ابھی تک درج نہیں کی جا سکی۔

یہ بات انتہائی افسوسناک ہے کہ بعد از علاج یونیورسٹی انتظامیہ نے متاثر نوجوان کا انٹرویو ریکارڈ کیا جسے وائرل کر دیا گیا ہے۔ یاد رہے کہ ایسے معاملات میں متاثرہ شخص کی شناخت چھپانا  قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہوتی ہے۔

یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل یونیورسٹی کے اساتذہ کی یونین نے صدر پاکستان کو یونیورسٹی کے ایک وائس پریذیڈنٹ کے خلاف شکایات اور وڈیو ثبوت بھی بھیجے تھے لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔

مکالمہ سے گفتگو کے دوران یونیورسٹی کے کچھ طلبا کا کہنا تھا کہ یونیورسٹی میں ایک ہم جنس پرست ٹولہ اس وقت انتہائی مضبوط پوزیشن رکھتا ہے اور کئی طلبا اسکا نشانہ بن چکے ہیں لیکن ہر بار واقعہ کو دبا دیا جاتا ہے۔ ایک سابقہ گریجویٹ کا کہنا تھا کہ افسوس ایک اہم ادارہ اب اس قدر گر گیا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

اس سلسلے میں مکالمہ نے مسلسل یونیورسٹی انتظامیہ سے انکا موقف لینے کی کوشش کی مگر کامیابی نہ  ہو سکی۔ اگر یونیورسٹی انتظامیہ اس مبینہ واقعہ یا دیگر الزامات پہ اپنا موقف دینا چاہے تو مکالمہ کا فورم حاضر ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply