ریاضی سے زندگی کے مسائل حل کریں

الجبرا، فرکشن اور بہت سارے فارمولوں میں پھنسے بچے، کسی بھی صورت ریاضی کا مضمون چھوڑنے کے خواہش مند ہوتے ہیں۔ لیکن انسانی دماغ کی بہتر نشونما کے لیے ریاضی کے سوالوں کی بے حد ضرورت ہوتی ہے۔

برطانوی یونیورسٹی آکسفورڈ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ سولہ سال کی عمر میں ریاضی کا مضمون چھوڑا تو اس کا نقصان اٹھانا پڑسکتا ہے، نئی سائنسی تحقیق نے میتھے میٹکس چھوڑنے کے دماغ پر برا اثرات بھی بتائے ہیں۔

جو طالبعلم اے لیولز میں ریاضی پڑھتے ہیں ان میں دماغی کیمیائی “گاما امینو بٹیرک ایسڈ” کی سطح زیادہ ہوتی ہے، جسے پری فرنٹل کورٹیکس کہا جاتا ہے۔ جو یادداشت، مسائل کو حل کرنے اور نئی چیزوں کو سیکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

تحقیق میں 19 ماہ بعد بچوں کا ٹیسٹ لیا گیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ جن بچوں میں گاما امینو بٹیرک ایسڈ کی بہتر نشونما ہوئی وہ سوالوں کو باآسانی حل کر سکے۔

سائنس دانوں کا خیال ہے کہ ریاضی کی مشکل مساوات کو حل کرنے کے لئے نئی حکمت عملی تیار کرنا دماغ کے اس حصے کو مضبوط بناتا ہے، اور لوگوں کو ممکنہ طور پر بعد کی زندگی میں مشکل مسائل حل کرنے میں بھی مدد فراہم کرتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

آکسفورڈ یونیورسٹی کے نیورو سائنس کے پروفیسر، روئی کوہن قدوش نے کہا کہ ریاضی میں دلچسپی نہ رکھنے والے بچوں کو اس کے مطالعہ پر مجبور کرنا بھی صحیح نہیں ہے، بلکہ ہمیں ان کے لیے متبادل راستے ڈھونڈنے چاہیں تاکہ ان کے دماغ کی ورزش ہو سکے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply