اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو عہدے سے ہٹانے اور سیاست میں تبدیلیاں لانے کے لیے اسرائیلی سیاستدانوں کے اتحاد کا قیام آخری مراحل میں پہنچ گیا۔
اپوزیشن رہنما یائیرلاپیڈ نے نئی اتحادی حکومت بنانے کا اعلان کر دیا۔ جس کے بعد بینجمن نیتن یاہو کا بارہ سال کے اقتدار کا اختتام ہو گا۔
اسرائیلی اتحادی جماعتوں میں باری باری وزیراعظم کے عہدے پر اتفاق ہوا ہے۔ جس کے تحت نافتالی بینیٹ پہلے دو سال تک وزیر اعظم کے منصب پر فائز ہوں گے اور یائیر لاپیڈ آخری دو سال یہ عہدہ سنبھالیں گے۔
نفتالی بینیٹ 2013 سے لے کر 2020 تک وزارت دفاع، وزارت اقتصادیات، اور وزارت تعلیم سمیت دیگر عہدوں پر فائز رہے ہیں۔ اور وہ ماضی میں مقبوضہ غرب اردن کے تمام علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کی حمایت کر چکے ہیں۔
اس اتحاد کو ابھی پارلیمنٹ کی منظوری درکار ہے، جہاں حکومت کی تشکیل کے لیے اکثریت کی حمایت درکار ہو گی۔
واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق ووٹنگ 7 سے 12 دنوں میں کرائے جا سکتی ہے۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے دو سالوں میں چوتھے عام انتخابات کے بعد اتحادی حکومت قائم کرنے کے لیے ہر کوشش کی مگر ناکام ہو گئے۔
نیتن یاہو کی بدعنوانی کے مقدمے کے باعث اسرائیل میں سیاسی پیچیدگیاں بھی سامنے آتی رہی ہیں۔ ان کے حریفوں کا موقف رہا ہے کہ مجرمانہ الزامات کا سامنا کرتے ہوئے انھیں اس عہدے پر رہنے کا حق نہیں ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں