نیشنل پاور کنسٹرکشن کارپوریشن(این پی سی سی) نے بجلی کی قیمت میں 43 پیسے فی یونٹ کمی کی منظوری دے دی ہے۔ سی پی پی اے نے 86 پیسے فی یونٹ کمی کی درخواست کی تھی۔
سابقہ بقایاجات کلیئر کرنے کے باعث صارفین کو مزید43 پیسے ریلیف نہیں مل سکا۔ حکام کا کہنا ہے کہ ایل این جی کی قلت سے 6کروڑ 55 لاکھ کابوجھ پڑا۔
نیپرا حکام کا کہنا ہے کہ ایل این جی کی بہتات تھی مگر اس کو استعمال میں نہیں لایاگیا۔ بہتر صلاحیت والے پلانٹس کم چلانے سے 14 کروڑ 93 لاکھ کا اضافہ بوجھ پڑا۔
این پی سی سی کا کہنا ہے کہ سوئی نادرن زیادہ ڈٰیمانڈ کے وقت سپلائی کم کردیتی ہے۔ جس وقت ڈیمانڈ کم ہوتی ہے سوئی نادرن سپلائی زیادہ کردیتی ہے۔
سسٹم ایکسل شیٹ پہ نہیں چلا کرتا سسٹم کے زمینی حقائق ہوتے ہیں۔ ایسا ممکن نہیں کہ ایک پلانٹ کو100 فیصد صلاحیت پہ چلا کر دوسراپلانٹ چلائیں۔
نیپرا نے سی پی پی اے کو 4 ارب 47 کروڑروپے واپس کرنے کا فیصلہ بھی کیا ہے۔ سی پی پی اے کی ورکنگ بہترکروانے کے لیے سپیشلائز آڈٹ کروانے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ جس فیڈرپرنقصانات زیادہ ہیں وہاں لوڈشیڈنگ کرتے ہیں۔ ہم نے لکھا ہے کہ لوڈشیڈنگ نہ کریں مگر حکومت کو ایسا کرنا پڑتی ہے۔
گردشی قرضے پر وزارت سے مل کر ماہانہ رپورٹنگ کا نظام تیارکرلیا ہے۔ گردشی قرضہ کے بارے میں ماہانہ رپورٹ تیار کی جارہی ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں