• صفحہ اول
  • /
  • خبریں
  • /
  • پاکستان کی پہلی سکھ اینکر،اغواکار نکلی: خصوصی رپورٹ

پاکستان کی پہلی سکھ اینکر،اغواکار نکلی: خصوصی رپورٹ

(رپورٹ:برمیت سنگھ):پاکستان کی پہلی سِکھ  نیوز اینکر اغواء کار نکلی۔

مسماۃ شالیم کور، آیون بھٹی، روحید سنگھ اور جاوید تھامس کو بی بی اے کینسل ہونے پر اویناش سنگھ ولد موہن سنگھ اغوا کیس میں عدالت سے حراست میں لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق مغوی اویناش سنگھ 28 فروری سے لاپتہ تھا۔

تفصیلات کے مطابق  یہ کیس تقریباً دو ماہ قبل درج ہوا تھا۔پولیس کے مطابق    ملزمہ   شالیم کور نے  2016 میں مذہب تبدیل کیا ۔اور مختلف ناموں سے اپنی پہچان ظاہر کرتی رہی۔

اویناش

ذرائع کے  مطابق   جس اویناش نامی ہندو  لڑکے کو  اغوا کیا  گیا،اُس لڑکے نے خاتون اینکر   کے  شوہر کی پٹائی کی تھی۔جبکہ متاثرہ خاندان کا کہنا ہے کہ اینکر خاتون کا شوہر اویناش کی بیوی کو میسج کرکے تنگ کرتا تھا،جس وجہ سے اویناش نے اپنے کچھ ساتھیوں کے ساتھ مل کر اینکر خاتون کے شوہر کی پٹائی کی۔اوراُس پٹائی  کا بدلہ لینے کے لیے خاتون اینکر  کے چند قریبی

رشتہ دار مردوں  نے مل کر اویناش کو اغواء کرنے کے بعد دو ماہ تک اپنے پاس رکھا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سکھ اینکر اور اس کے    کچھ قریبی  لوگوں  پر مقدمہ درج ہونے کے بعد اب متاثرہ خاندان پر یہ زور ڈالا جارہا ہے کہ وہ مقدمے میں سے  ملزمہ  کے دیور (آیون  بھٹی)کا نام نکال دیں،ملزمان نے اپنی عبوری ضمانت کروارکھی تھی۔متاثرہ خاندان کے مطابق خاتون کا اثر و رسو خ ہونے کی وجہ سے اُن کیخلاف کوئی کارروائی کرنے کو تیار نہیں تھا۔لیکن  ایم پی اے رنجیت سنگھ کےاسمبلی   میں اس کیس  کے حوالے سے آواز اٹھانے پر پولیس حرکت میں آئی ہےاور اویناش کو کوہاٹ  کے علاقے لچی سے بازیاب کروایا گیا،اہلخانہ کے مطابق نوجوان کو شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے جبکہ پولیس نے اس کی تصدیق نہیں کی۔پولیس نے ملزمہ کو احاطہ عدالت سے گرفتار کرلیا۔ پولیس کے مطابق ملزمہ سے تفتیش کی جائے گی جس کے بعد مزید حقائق سامنے آئیں گے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

اویناش سنگھ اس وقت ہسپتال میں زیرِ علاج ہے،اس  کی فیملی نے کیس کے حوالے سے پولیس سے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروائی ہے۔

Facebook Comments

خبریں
مکالمہ پر لگنے والی خبریں دیگر زرائع سے لی جاتی ہیں اور مکمل غیرجانبداری سے شائع کی جاتی ہیں۔ کسی خبر کی غلطی کی نشاندہی فورا ایڈیٹر سے کیجئے

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply