نئی دہلی: کورونا وائرس، بلیک فنگس اور وہائٹ فنگس کے بعد اب زرد فنگس بھی پھیلنے لگا ہے جو بہت زیادہ خطرناک ہے۔
بھارت کے ذرائع ابلاغ کے مطابق زرد فنگس کا پہلا مریض بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر غازی آباد میں سامنے آگیا ہے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق غازی آباد کے ای این ٹی اسپیشلسٹ ڈاکٹر بی پی تیاگی نے اس ضمن میں بتایا ہے کہ بلیک اور وہائٹ کی نسبت زرد فنگس بہت زیادہ خطرناک ہے۔
بھارتی ڈاکٹر بی پی تیاگی نے اس سلسلے میں تینوں فنگس کا تقابلی جائزہ لیتے ہوئے بتایا ہے کہ وہائٹ فنگس پھیپھڑوں پہ اثر ڈالتا ہے جب کہ بلیک فنگس دماغ کو متاثر کرتا ہے لیکن زرد فنگس زخموں کو بھرنے سے روکتا ہے۔
ذرائع ابلاغ کلے مطابق ڈاکٹر تیاگی کا کہنا ہے کہ اس سے قبل کسی انسان میں اس طرح کے فنگس کا پایا جانا رپورٹ نہیں ہوا ہے لیکن جانوروں میں اس کی شکایات ضرور سامنے آئی تھیں۔
زرد فنگس کی علامات کے متعلق انہوں نے بتایا کہ جب یہ حملہ آور ہوتا ہے تو ناک بہنے لگتا ہے اور سر درد بھی ہوتا ہے لیکن زیادہ مشکل اس وقت پیش آتی ہے جب یہ زخم کو بھرنے سے روکتا ہے۔
ڈاکٹر تیاگی کا کہنا ہے کہ ان کے پاس ایک ایسا مریض آیا ہے جس میں وہائٹ، بلیک اور زرد تینوں اقسام کے فنگس پائے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا ہے کہ اپنے 30 سالہ کیریر میں انہوں نے پہلی مرتبہ زرد فنگس دیکھا ہے۔
Facebook Comments
بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں