خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے سب چینی چور۔۔گل بخشالوی

سینٹرل لندن ماربل آرچ کے علاقے میں واقع حسن نواز کے دفتر میں نواز شریف، اسحاق ڈار اور عابد شیر علی کی موجودگی میں نامعلوم افراد کے داخل ہونے کے واقعے پر ردِ عمل دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ آ ج پھر نواز شریف پر حملہ آ ور ہونے کی کوشش کی گئی۔ ن لیگ کے قائد کا مقابلہ اس سوچ سے ہے، جس نے میری بیمار والدہ کی تصویریں بنانے کی کوشش کی۔

لیکن جب حقیقت سامنے آئی تو پتہ چلا یہ کوئی حملہ نہیں، نہ آنے والے حملہ آور تھے ،بات اندر کے کسی مسئلے کی تھی، لیکن مسلم لیگ کی مریم   نے آسمان  سر  پر اٹھا کر عمران خان کے سر پر  دے مارا !

مریم بی بی آپ کی سوچ پر عمران خان سوارہیں ،لندن میں ایسا کچھ نہیں ہوا ،یہ آپ کا اور آپ کے خاندان کا خوف بول رہا ہے انتظار کریں ۔۔مریم بی بی یہ مکافات ِ عمل ہے لیکن آپ کی فیملی کا ایمان اور یقین کمزور ہے آپ نے کبھی اپنے والد سے پوچھا کہ اس نے اپنے اقتدار کے نشے میں سابق وزیر اعظم محترمہ بے نظیر بھٹو کی جو تصاویر لاہور کی فضا میں ہیلی کاپٹر سے گرائی   تھیں کیا کوئی غیرت مند قائد ایسا کر سکتا ہے ؟

محترمہ آپ کے والدِ محترم خاندان کے ساتھ اپنے اعمال کی سزا دنیا میں بھگت رہے ہیں ،میرے سر سے رستا ہوا خون آج بھی میرے دل کے زخم کو شادا ب رکھے ہوئے ہے ،وہ گولی جو آپ کے اس وقت کے وزیرِ اعلیٰ کے حکم پر لاہور میں پولیس نے میرے سر کا نشانہ لیکر ماری تھے ،کیسے بھول سکتا ہوں ،ظالم اور خود پرست کو جب اپنے جرم کا احساس ہو جائے تو اس کے اعمال کا حساب اللہ تعالیٰ آخرت پر چھوڑ دیتا ہے لیکن میاں صاحب تو خود پرستی میں اپنے قومی اور مذہبی احساس کو دفن کر چکے ہیں، اس لئے آج وہ اپنوں اور ہم وطنوں سے دور دیس میں خوف کی زندگی گذار رہے ہیں گھر سے باہر نکلتے ہیں تو چور چور کی صداؤں سے محلے گونج اٹھتے ہیں، اپنے جرائم کی سزا کے خوف سے بھاگنے والے دیار ِ غیر میں بھی سکوں سے نہیں ،ان کے قومی، اخلاقی اور معاشرتی جرائم کو پاکستان سے محبت کرنے والے کیسے بھول سکتے ہیں، اب اس حقیقت کو تسلیم کر لیں۔

مریم بی بی پاکستان میں آپ کی پی ڈی ایم کا شیرازہ بکھر چکا ہے۔ کسی غلط فہمی میں نہ رہیں ۔عمران خان کی حکمرانی کے خلاف آپ کی فیملی کی ہر کوشش ہر حربہ ناکام ہو چکا ہے ،خان کی حکمرانی جانے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوتا نظر نہیں آرہا ہے۔ جہانگیر تر ین بھی پرانی تنخواہ پر کام کرنے لگا ہے ،مریم بی بی آپ کا خیال تھا کہ چینی چور کے القاب سے نواز ا  گیا جہانگیر ترین بھی بلاول بھٹو کی طرح سینے پر ہاتھ رکھ کر آپ کی خود پرست سیاست کے حضور جھک جائے گا لیکن وہ اپنے خاندانی مستقبل کو کسی بھی صورت میں داؤ  پر نہیں لگائے گا ،ہر کوئی بلاول بھٹو نہیں ہوتا ۔ اپنا  آنے وا لا کل اپنے سامنے رکھیں ۔توبہ کے دروازے کھلے ہیں ۔ اس لئے کہ دین اور وطن سے محبت کرنے والوں کے لئے خانہ کعبہ میں تو بہ کا خاص دروازہ بھی کھل جایا کرتا ہے ایسے لوگ تنہا نہیں ہوتے ،اللہ کی رحمت کے کرشمے ان کے ساتھ ہوتے ہیں ۔

قوم جانتی ہے کہ کوئی بھی حاکم عقلِ کُل نہیں ہوتا ،قومی اور عوامی مفاد کے کاموں میں ان کی رہنمائی کی جاتی ہے، انہیں اپنے تجربات اور خوبصورت سوچ کی روشنی میں مشورے دیے جا سکتے ہیں، طاقت کے سرچشمہ عوام کے فیصلے کو تسلیم کریں ،آپ یہ بھی بخوبی جانتی ہیں کہ خلائی مخلوق کا دست ِ شفقت وزیر ِ اعظم کے شانے پر ہے ،دیوار سے سر ٹکرانے کی کوئی ضرورت ہے اور نہ کوئی فائدہ، سمجھنے والے کے لئے اشارہ ہی کافی ہوتا ہے۔

Advertisements
julia rana solicitors

عمران خان پر صرف اس لئے تنقید کرنا کہ اس نے قومی مجرموں کی دم پر پاؤں رکھا ہے تو آپ کا اپنا گریبان بھی ہے اگر گردن سے سریا نکال کر گریبان میں دل کی آنکھ سے دیکھ لیں  تو بہت ممکن ہے کہ  آپ کا احساس جاگ جائے ۔ اب بھی وقت ہے وقتی طور پر  ٹھنڈا  کرکے کھائیں ۔عمران خان کی زندگی تک ہی ریاست ِ مدینہ کی خوب گزرے گی جو مل بیٹھیں گے سب چینی چور !

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply