کوہ پیمائی – ایک دلچسپ کھیل(1)۔۔عمران حیدر تھہیم

پہاڑوں کا ظرف ہے، ورنہ
کون دیتا ہے دُوسری آواز
کوہ پیمائی اور دیگر ایڈونچر سپورٹس میں دلچسپی رکھنے والوں کےلیے اپنے شوق کی تکمیل سے قبل چند اہم معلومات سے آگاہی بہت ضروری ہے۔ چنانچہ ذیل تحریر اِسی مقصد کے تحت آسان فہم انداز میں قومی زبان میں پیشِ خدمت ہے۔

پہاڑ کیسے معرضِ وجود میں آئے؟
کُرّہ ارض کی بیرونی سطح جسے Earth’s Crust کہا جاتا ہے دراصل بڑی بڑی slabs کا مجموعہ ہے جسے ارضیات کی زبان میں plates یا tectonic plates کہا جاتا ہے جو کہ 100کلو میٹر تک کی موٹائی رکھتی ہیں. برّاعظم انہی plates پر ٹھہرے ہوئے ہیں. ہزارہا سال قبل جب یہ plates آپس میں اس طاقت سے ٹکرائیں کہ سطح زمین اُوپر کو اُٹھ گئی تو پہاڑ وجود میں آگئے اور جس جس انداز سے ٹکراؤ ہوا اُسی کے مطابق پہاڑوں کی ساخت بن گئی. ساخت کے اعتبار سے کُرّہ ارض پر پہاڑ درج ذیل اقسام پر مشتمل ہیں:-
٭ تہہ در تہہ  پہاڑ Folded Mountains
٭ خراب قالب پہاڑ Fault-Block Mountains
٭ گُنبد نُما پہاڑ Dome Mountains
٭ آتش فشاں پہاڑ Volcanic Mountains
٭ سطح مُرتفاعی پہاڑ Plateau Mountains

1۔ تہہ  در تہہ  پہاڑ Folded Mountains:
ہزارہا سال قبل زمین کی plates کے انتہائی طاقتور ٹکراؤ سے جو سب سے بُلند و بالا پہاڑ وجود میں آئے وہ تہ در تہ پہاڑ یا folded mountains ہیں. اس کی مثال کچھ یوں دی جاسکتی ہے کہ آپ ایک سادہ کاغذ لیں اور اُس کے دونوں سروں پر ہاتھ رکھ کر دونوں ہاتھوں کو اندر کی طرف سِرکائیں تو آپ دیکھیں گے کہ کاغذ اندر سے کئی تہوں میں اُوپر اُٹھ گیا ھے. یہی تہ در تہ یا پرت در پرت پہاڑوں کی مثال ہے کہ plates کے آپس میں ٹکرانے اور اندر کی طرف دباؤ کے باعث جو زمینی سطح تہ در تہ اُوپر کو اُٹھ گئی اُسی نے بلند وبالا پہاڑی سلسلوں کو جنم دیا.
کُرّہء ارض پر ایشیا میں Himaliyas، یورپ میں The Alps، جنوبی امریکہ میں Andes، شمالی امریکہ میں The Rockies اور روس میں Urals کے پہاڑی سلسلے Folded Mountains کی مثالیں ہیں.
پاکستان کے پہاڑ بھی Folded Mountains کے زُمرے میں آتے ہیں.

2۔خراب قالب پہاڑ Fault-Block Mountains:
تہہ در تہہ یا Folded Mountains کے بلند وبالا پہاڑی سلسلے وجود میں آنے کے بعد ذرا نچلی سطح پر زمین کی crust میں دراڑیں پڑ گئیں جنہوں نے زمین کو اندر سے پھاڑ کر باہر نکلنے والے مادے کو blocks اور chunks کی صورت میں بکھیر دیا جس سے زمین کی سطح پر قدرے کم بلندی والے Fault-Block پہاڑ وجود میں آئے.
برّاعظم شمالی امریکہ میں Sierra Nevada اور جرمنی میں Harz Mountains خراب قالب یا Fault-Block Mountains کی مثالیں ہیں.

3۔ گُنبد نُما پہاڑ Dome Mountains:
کُرّہ ارض کی plates کے باہمی ٹکراؤ کے نتیجہ میں تہ در تہ پہاڑ اور خراب قالب پہاڑ معرضِ وجود میں آنے کے بعد زمین کے اندر سے جو سیّال مادہ melted rock یا magma باہر زمین کی سطح پر بہہ نکلا اور پھیل گیا تو اُس کے نتیجہ میں جو پہاڑ وجود میں آئے وہ گُنبد نُما یا Dome Mountains کہلاتے ہیں.

4۔آتش فشاں پہاڑ Volcanic Mountains:
زمین کی اندرونی سطح میں موجود گرم سیّال مادہ جسے Lava کہا جاتا ہے جب زمین کی سطح پر بہہ نکلا تو اُس نے خُشک ہو کر آتش فشاں پہاڑوں کو جنم دیا. یہ پہاڑ آہستہ آہستہ ٹھنڈے اور ہموار ہوتے گئے اور Domes کی شکل میں ڈھل گئے.
زمین پر سب سے بلند آتش فشاں پہاڑ تنزانیہ میں واقع Mount Kilimanjaro ہے جو سطح سمندر سے 5895 میٹر بلند اور افریقہ کی سب سے بلند چوٹی ہے۔ ارضیاتی ماہرین کے مطابق یہ آتش فشاں پہاڑ آخری بار اندازاً 2 لاکھ سال قبل active ہوا تھا اُس کے بعد سے خاموش ہے۔
ایشیا ء کا سب سے بلند اور خاموش آتش فشاں پہاڑ ایران کی سب سے بلند چوٹی کوہِ دماوند Mount Damavand ہے جو سطح سمندر سے 5610 میٹر کی بلندی پر واقع ہے. شمالی امریکہ میں جزائر ہوائی Hawaii Islands میں Mount Kea, Mount Loa زندہ آتش فشاں active volcanos ہیں اور Mount Sait Helens خاموش یا inactive volcano ہے. فلپائن میں Mount Pinatubo مشہور آتش فشاں پہاڑ ہے. ان کے علاوہ زمین پر بہت سے دیگر active اور inactive آتش فشاں پہاڑ موجود ہیں.

5۔ سطح مُرتفعی پہاڑ Plateau Mountain:
دُنیا میں جہاں جہاں بھی سطح ہائے مُرتفع plateaus موجود ہیں وہاں پر موجود پہاڑ کم بلندی کے پہاڑ یا سطح مُرتفعی پہاڑ Plateau Mountains کہلاتے ہیں. یاد رہے کہ Plateaus زمین کی سطح کے اُوپر ہونے والے کسی عمل سے معرضِ وجود میں نہیں آئے بلکہ یہ زمین کے اندر موجود اُس طاقت سے جس نے زمین کی بیرونی سطح کو ہزارہا سال اندر سے کچوکے لگا کر اُوپر کی طرف اُٹھان اور ارتفاع دے دیا اُس کے باعث بنے ہیں. اور یہ بھی یاد رہے کہ plateau mountains اکثر folded mountains کے آس پاس پائی جاتی ہیں اور اپنی ساخت کے اعتبار سے بلند وبالا folded mountains کو بنیاد اور اُنہیں قائم رہنے کےلیے سہارا فراہم کرتی ہیں.
نیوزی لینڈ کی سر زمین پر موجود Mount Cook اور دیگر پہاڑ Plateau Mountains کی مثالیں ہیں.

پہاڑوں سے متعلق چند اہم اصطلاحات:
1. ارتفاع/بُلندی (Altitude):
عام فہم زبان میں ارتفاع یا altitude سے مُراد کسی علاقے کا سطح سمندر سے اُونچا ہونا ھے۔ کسی بھی مُلک یا خطّے کے سمندر کی سطح کو بنیادی پیمانہ مان کر اُس سے دیگر علاقے کی اونچائی ماپی جاتی ھے۔
ارتفاع یا altitude کو ذیل کیٹیگریز میں تقسیم کیا جاتا ھے۔
٭ سطح سمندر سے 2000 تا 6000 فٹ کی بُلندی کو Low Altitude کہا جاتا ھے۔
٭ سطح سمندر سے 6000 فٹ تا 12500 فٹ کی بلندی کو High Altitude کہا جاتا ھے۔
٭ سطح سمندر سے 12500 فٹ تا 16500 فٹ کی بُلندی کو Very High Altitude کہا جاتا ھے۔
٭ سطح سمندر سے 16500 فٹ تا 23000 فٹ کی بُلندی کو Extreme High Altitude کہا جاتا ھے۔
٭ سطح سمندر سے 23000 فٹ سے زیادہ بُلندی کو Death Zone کہا جاتا ھے۔

2۔ چوٹی بطور Peak:
کسی بھی پہاڑ کے بُلند ترین مقام کو چوٹی (Peak) کہا جاتا ھے۔ جو کہ کسی بھی پہاڑ پر محض ایک ہوتی ھے۔ یعنی کسی بھی پہاڑ کے بُلند ترین pointed top کو چوٹی کہا جاتا ھے۔

3۔چوٹی بطور Summit:
کسی بھی پہاڑ پر ایک سے زیادہ بُلند ترین مقامات بھی ہو سکتے ہیں، ایسے مقامات کو summit کہا جاتا ھے جو ایک پہاڑ پر ایک سے زیادہ بھی ہو سکتے ہیں۔ مثال کے طور پر south summit یا north summit یا eastern summit وغیرہ وغیرہ۔
(نوٹ: کوہ پیما دونوں اصطلاحات کو اپنی سہولت کے مطابق ردّوبدل کے ساتھ استعمال کرتے رہتے ہیں)

4۔ پہاڑی درّہ (Mountain Pass):
کسی بھی پہاڑ پر موجود ایسا مقام جو گُزرگاہ کے طور پر استعمال ہو اور وہاں سے پہاڑ کی کسی ridge وغیرہ کے ذریعے اُترائی اور چڑھائی ممکن ہو، پہاڑی درّہ یا Mountain Pass کہلاتا ھے۔

5۔ مجموعہء کوہ (Massif):
بڑے پہاڑوں پر بُلند ترین مقامات کا ایسا گُٹھا ہوا سلسلہ جس پر ایک یا ایک سے زیادہ چوٹیاں موجود ہوں Massif کہلاتا ھے۔
8000 میٹر سے بُلند پہاڑوں میں سے Kenchenjunga, Nanga Parbat اور Annapurna کے پہاڑ دراصل اپنی اپنی جگہ ایک Massif ہیں کیونکہ ان پر ایک سے زیادہ چوٹیاں ہیں۔ کوہ پیمائی کی عالمی تنظیم نے کسی بھی پہاڑ کےلیے Independent Mountain کہلوانے کا ایک سٹینڈرڈ قائم کیا ہوا ھے جس کے تحت اگر کسی بھی پہاڑ کی چوٹی اپنے اردگرد کے پہاڑوں سے کم از کم 600 میٹر زیادہ بُلند ہو تو وہ ایک الگ پہاڑ کہلائے گا وگرنہ وہ ایک Massif کا حصّہ ہوگا۔ یہاں یہ دلچسپ بات قابلِ ذکر ھے کہ دُنیا کا چوتھا بڑا پہاڑ Lhotse محض 10 میٹر زیادہ بُلندی کی وجہ سے ایک Independent Mountain ھے۔ کیونکہ Lhotse دراصل Mount Everest کے کیمپ-4 واقع 7906 میٹر سے الگ ہو کر 610 میٹر مزید بُلندی یعنی 8516 میٹر پر واقع ھے۔ اگر یہ 599 میٹر بُلند ہوتا تو یہ ماؤنٹ ایورسٹ کا حصّہ بن جاتا اور یُوں ماؤنٹ ایورسٹ بھی ایک Massif کہلاتی ہے۔

پہاڑی (Hill) اور پہاڑ (Mountain) کے درمیان فرق
اگرچہ پہاڑ (Mountain) اور پہاڑی (Hill) دونوں کے درمیان فرق کی کوئی عالمگیر تعریف (definition) نہیں ہے اور بہت سے مُمالک میں دونوں کی تعریف مختلف ہوتی ہیں۔ تاہم بہت سے ماہرین اس بات پر مُتّفق ہیں کہ اُونچائی ایک اہم چیز ہے جو دونوں کو مُختلف کرتی ہے. اور اس کےلیے عالمگیری طور پر 2000 فٹ کی حد استعمال کرنے پر کافی حد تک اتفاق ھے۔
پہاڑ (Mountain) اور پہاڑی (Hill) کے درمیان فرق:

1۔ تعریف (Definition):
تعریف کے اعتبار سے زمین کا ایک ایسا ٹُکڑا جو اپنے اردگرد کے جغرافیہ سے اور اردگرد کی زمین سے واضح بلندی پر واقع ہو اور اُسکی ایک مخصوص چوٹی ہو جو سطح سمندر سے زیادہ سے زیادہ 2000 فٹ تک بلند ہو پہاڑی یا Hill کہلاتی ھے۔
جبکہ سطح سمندر سے 2000 فٹ سے زائد بُلندی رکھنے والی اُبھری ہوئی زمین جسکا پھیلاؤ زیادہ ہو اور مخصوص یا واضح ایک یا ایک سے زائد چوٹیاں ہوں اُسے پہاڑ یا Mountain کہا جاتا ہے

2۔ ساخت یا ہیئت یا بناوٹ (Formation):
ساخت، ہیئت یا بناوٹ کے اعتبار سے اپنے اردگرد کے ماحول سے زمینی کٹاؤ، گلیشئر کے پگھلنے یا کسی دیگر عمل کی وجہ سے ایک جگہ پر جمع ہو کر ارتفاع اختیار کر جانے والے زمینی ٹُکڑے کو پہاڑی یا Hill کہا جاتا ہے۔
جبکہ پہاڑ یا Mountain دراصل زیرِزمین برّاعظمی پلیٹوں Tectonic Plates کے سرکنے یا ٹکرانے کے عمل کے نتیجہ میں یا آتش فشانی سرگرمی Volcanic Activity میں ہی معرضِ وجود میں آتے ہیں جو 2000 فٹ سے کہیں زیادہ بُلند ہوتے ہیں۔

3۔ ڈھلوانیت (Steepness)
ڈھلوانیت کے اعتبار سے پہاڑی (Hill) قدرے کم ڈھلوانیت steepness پر مبنی ہوتی ھے۔ جبکہ پہاڑ (Mountain) بہت زیادہ ڈھلوانیت پر مبنی ہوتا ھے۔ پہاڑ بعض اوقات 90 درجے زاویے یا اُس سے بھی زیادہ درجے کے زاویے پر موجود ہو سکتا ھے۔

4۔ مصنوعی یا خُود ساختہ (Man Made):
پہاڑی (Hill) خُود ساختہ یا man-made ہو سکتی ھے جبکہ پہاڑ (Mountain) صرف قدرتی یا Natural ہی ہوتا ھے

5۔ رہن سہن و تمدّن (Civilization):
پہاڑی(Hill) کسی بھی قسم کے رہن سہن یا تمدّن اختیار کرنے کےلیے سارا سال استعمال ہو سکتی ھے جبکہ پہاڑ (Mountain) پر عموماً مستقل رہن سہن و تمدّن پنپ نہیں سکتا اور اکثر رہن سہن عارضی، جُز وقتی یا موسمی ہوتا ہے تاہم ترائیوں (Valleys) میں رہن سہن ہو سکتا ہے۔

6۔آب وہوا (Climate):
پہاڑی (Hill) پر عموماً اردگرد کے ماحول سے مِلتی جُلتی آب و ہوا ہوتی ھے جبکہ پہاڑ (Mountain) پر موسم کے مطابق آب وہوا بنتی ھے جو عموماً انتہائی سرد درجہء حرارت پر مبنی ہوتی ھے اور سال کے مختلف موسموں میں مختلف climate ہوتا ھے۔

7۔نباتات و حیوانات (Plants and Animals):
پہاڑی (Hill) پر نباتات، پھل، پودے وغیرہ اردگرد کے ماحول کے مطابق ہی ہوتے ہیں اور کھیتی باڑی بھی اُسی مخصوص آب و ہوا کے مطابق کی جاسکتی ھے نیز وہاں نچلی آبادیوں کے جانور بھی اوپر لائے لیجائے جاسکتے ہیں اور مستقلاً رکھے بھی جاسکتے ہیں۔ اور پھل، پودے وغیرہ بھی اُگائے جاسکتے ہیں۔
جبکہ پہاڑ (Mountain) پر چند مخصوص اقسام کے نباتات، پودے اور پھل ہی پنپ سکتے ہیں اور جانور بھی چند مخصوص نسل کے ہی زندہ رہ پاتے ہیں۔ میدانی علاقوں کے نباتات و حیوانات پہاڑ پر ارتقاء پذیر نہیں ہو سکتے۔ جیسے مشہور جانور یاک Yak اور برفانی چیتا (Snow Leopard) وغیرہ مخصوص پہاڑی علاقوں اور مخصوص بلندی کے علاوہ میدانی علاقوں میں زندہ نہیں رہ سکتے۔

1۔ پہاڑی (Hill):
امریکی ریاست اوکلاہامہ میں موجود Cavanal Hill سطح سمندر سے 1999 فٹ بلندی پر واقع دُنیا کی سب سے بُلند پہاڑی (Hill) ھے۔

2۔ پہاڑ (Mountain):
نیپال اور چین کی سرحد پر واقع سطح سمندر سے 29029 فٹ بُلندی پر واقع ماؤنٹ ایورسٹ دُنیا کا سب سے بُلند پہاڑ (Mountain) ھے۔
اب آتے ہیں کوہ پیمائی کی طرف۔۔۔

کوہ پیمائی کے تین بُنیادی درجات ہیں۔
1۔ ہائیکنگ (Hiking)
2۔ ٹریکنگ (Trekking)
3۔ ماؤنٹینیئرنگ (Mountaineering)

1۔ ہائیکنگ (Hiking)
جیسا کہ آپ کو معلوم ہے کہ کسی بھی ہموار جگہ پر پیدل چلنا walk کہلاتا ہے۔ اگر یہی پیدل چلنا ناہموار، اُونچی نیچی یا elevated land یعنی سطح مُرتفع پر ہو تو یہی واک ہائیکنگ کہلاتی ہے۔ ہائیکنگ کے ذیل لازمی جُز ہیں۔
(الف) راستہ ناہموار اور بتدریج بُلند ہوتا ہوا مگر اُونچا نیچا ہو۔
(ب) راستہ طے شُدہ رُوٹ پر ایک مقام سے دوسرے مقام تک ایک ایسی پگڈنڈی یا فُٹ پاتھ پر مُشتمل ہو جس پر پیدل چلنا ممکن ہو۔
(ج) عموماً محدود مُدّت defined period) پر مُشتمل ہوتی ہے اور زیادہ تر ایک ہی دن میں مُکمّل ہو جاتی ہے.
پاکستان میں اسلام آباد کی مارگلہ پہاڑیوں کی ٹریلز، وادئ سون سکیسر اور کَلّرکہار کے اطراف میں سالٹ رینج اور لوئر آزاد کشمیر کے علاقے ہائیکنگ کےلیے بہترین ہیں۔

2۔ ٹریکنگ (Trekking)
کوہ پیمائی میں ہائیکنگ سے اگلا درجہ ٹریکنگ کا ہے۔
ٹریکنگ کے ذیل لازمی جُز ہیں۔
(الف) راستہ ناہموار اور بتدریج بُلند ہوتا ہوا مگر اُونچا نیچا ہوگا لیکن angle of elevation زیادہ steep ہوسکتا جو کہ عموماً 15 درجے زاویے اور 30 درجے زاویے کے درمیان ہوتا ہے۔
(ب) راستہ طے شُدہ رُوٹ ہونا بھی ضروری نہیں اور نہ ہی یہ ضروری ہے کہ کسی پگڈنڈی یا فُٹ پاتھ پر مُشتمل ہو بلکہ اکثر راستہ یا سمت خُود بنانی پڑتی ہے۔ یہی improvisation دراصل ٹریکنگ کا حُسن ہے۔
(ج) ٹریکنگ غیر طے شُدہ (undefined) مُدّت کےلیے ہوتی ہے اور موسمی حالات یا راستے کے حالات پر مُنحصر ہوتا ہے کہ یہ ایڈونچر کتنے دن میں طے ہوگا اور کس قسم کے راستے پر ہوگا۔ ٹریکنگ کرنے والے گروپس کا اپنا اپنا پلان ہوتا ہے کہ ہم نے کس راستے سے جانا ہے اور اُس راستے پر کب اور کہاں قیام کرنا ہے وغیرہ وغیرہ۔ یہاں یہ بات یاد رہے کہ ٹریکنگ ہمیشہ ایک دن کی مُدّت سے زیادہ ہوتی ہے۔
پاکستان کے شُمال میں گلگت۔بلتستان کے تمام چھوٹے بڑے پہاڑوں، اَپر آزاد کشمیر کی وادئ نیلم اور شاؤنٹر، خیبر پختونخواہ کی وادیوں کاغان، سوات، کالام وغیرہ کے بیشتر علاقوں میں بےشمار جھیلوں اور کم بُلندی والے ہمالیائی پہاڑوں، گھاٹیوں اور درّوں میں ہر سال ہزاروں مُہم جُو ٹریکرز ٹریکنگ کرتے ہیں۔
ہائیکنگ اور ٹریکنگ کے فوائد:
کوہ پیمائی کے پہلے دو درجات یعنی ہائیکنگ اور ٹریکنگ انتہائی صحتمندانہ ایکٹیویٹی ہے۔
نان ٹیکنیکل ہونے کی وجہ سے اِن میں ایڈونچر زیادہ اور رِسک فیکٹر کم ہوتا ہے۔
ذہنی اور جسمانی صحت کےلیے قدرتی ماحول کے اندر اِس سے بڑھ کر اور کوئی ورزش نہیں۔ سائنسی تحقیق کے مطابق سال میں کم از کم ایک بار قدرتی ماحول میں ٹریکنگ کی مُہم جُوئی کرنا ایک ایسی ورزش ہے جس میں آپ کے وہ جسمانی muscles اور reflexes استعمال ہوتے ہیں جو آپ عام شہری زندگی میں سارا سال استعمال نہیں کر پاتے۔ لہٰذا ڈاکٹرز کا ماننا ہے کہ جسمانی اور ذہنی فِٹنس کےلیے سال بھر میں ایک بار لازمی ایسی ورزش کرنی چاہییے۔

Advertisements
julia rana solicitors london

3۔کلائمبنگ/ماؤنٹینیئرنگ:
ایسی کوہ پیمائی جس میں آپ کو اپنی ذہنی و جسمانی صلاحیتوں کے علاوہ مختلف ایسے آلات کا استعمال کرنا پڑے جن کی غیر موجودگی میں آپ پہاڑ نہ چڑھ سکتے ہوں تو اس کوہ پیمائی کو کلائمبنگ، ٹیکنیکل کلائمبنگ یا ماؤنٹینیئرنگ کہا جاتا ہے۔
ویسے تو تمام پہاڑ پتھریلے ہوتے ہیں لیکن کچھ پہاڑوں کی ساری سطح صرف پتھریلی ہوتی ہے اور کچھ کی سطح پتھریلی اور برفیلی دونوں طرح کی بیک وقت ہوسکتی ہے۔ پتھریلی سطح پر کی جانے والی کوہ پیمائی Rock-Climbing کہلاتی ہے اور برفیلی سطح پر کی جانے والی کوہ پیمائی Ice-Climbing کہلاتی ہے۔
اگر آپ اس ٹیکنیکل کوہ پیمائی کو مزید باریکی سے کلاسیفائی کرنا چاہتے ہیں تو مزید جان لیجیے کہ صرف پتھریلی سطح پر کوہ پیمائی کرنے والا کوہ پیما climber یا rock-climber کہلاتا ہے جبکہ پتھریلی (Rocky) اور برفیلی (Icy) دونوں طرح کی سطحوں پر کوہ پیمائی کرنے کی صلاحیت رکھنے والے کوہ پیما کو mountaineer کہا جاتا ہے۔ تاہم عام طور پر کلائمبر اور ماؤنٹینیئر کا لفظ دونوں طرح کے کوہ پیماؤں کےلیے ہی استعمال کیا جاتا ہے۔
کلائمبنگ راک ہو یا آئس دونوں میں بُنیادی آلات تھوڑے بہت فرق کے ساتھ تقریباً ایک طرح کے ہی استعمال ہوتے ہیں۔ سطح کے اعتبار سے tools, equipments میں فرق ضرور ہوتا ہے لیکن تکنیکس ایک طرح کی ہی استعمال ہوتی ہیں۔ گویا راک کلائمبنگ ہو یا آئس کلائمبنگ بُنیادی تربیت ایک طرح کی ہی ہو گی بس آپکو آلات (tools) پہاڑ کی سطح کے لحاظ سے استعمال کرنے پڑیں گے۔
اگر آپ نے ٹیکنیکل کلائمبنگ یا ماؤنٹینیئرنگ کے کھیل کو اپنانا ہے تو اُسکی تربیت کے بغیر آپ کو پہاڑ پر نہیں جانا چاہییے۔ دُنیا بھر میں ٹیکنیکل کوہ پیمائی کی تربیت کے بُنیادی اُصول ایک طرح کے ہی ہیں۔ آپ چاہے کینیڈا میں ہوں یا آسٹریلیا میں، یورپ میں ہوں یا پاکستان، نیپال، بھارت میں، آپکو Basic Rock Climbing Training سے ہی آغاز کرنا پڑے گا۔ بُنیادی تربیت کے بعد مختلف ایڈوانس لیول کی تربیت حاصل کر کے ہی آپ کوہ پیما بن سکتے ہیں۔ لہٰذا بہترین حکمتِ عملی یہی ہے کہ باقاعدہ تربیت حاصل کر کے ہی کوہ پیمائی کے شعبے میں قدم رکھا جائے۔
وما علینا الا البلاغ۔

Facebook Comments

بذریعہ فیس بک تبصرہ تحریر کریں

Leave a Reply